مس یونیورس پاکستان منتخب ہونے والی ماڈل ایریکا روبن نے پاکستان کے جھنڈے کی تصویر پوسٹ کی اور لکھا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان موجودہ صورتحال دل دہلا دینے والی ہے۔

فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر پوسٹ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ بھارتی حکام دعویٰ کر رہے ہیں کہ ان کے حملے صرف عسکریت پسندوں کے خلاف تھے، لیکن زمینی حقیقت کچھ اور ہی منظر پیش کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ’بدلہ تو ابھی باقی ہے‘، بھارتی ڈرونز گرانے پر سوشل میڈیا پر پاک فوج کے حق میں پیغامات

ان کا کہنا تھا کہ رہائشی علاقے ملبے کا ڈھیر بن گئے ہیں، عبادت گاہیں تباہ ہوئیں اور معصوم بچوں کی لاشیں ملبے سے نکالی گئیں۔ ماڈل نے کہا کہ سچائی کو چھپانے کی بھرپور کوشش کی جا رہی ہے۔ بھارت میں بہت سے متبادل ذرائع بند کر دیے گئے ہیں تاکہ صرف ایک سرکاری بیانیہ سامنے آئے۔ لیکن سچ کو دبایا نہیں جا سکتا۔

 

View this post on Instagram

 

A post shared by Erica Robin (@ericarobin_official)

ایریکا روبن نے مزید لکھا کہ وہ 26 سال کی ہیں، اور انہوں نے زندگی میں بارہا دیکھا ہے کہ ہر چند سال بعد خاص طور پر انتخابات سے پہلے سرحدی کشیدگی اچانک بڑھا دی جاتی ہے۔

انہوں نے لکھا کہ 1999 میں کارگل جنگ ہوئی جوعام انتخابات سے کچھ پہلے تھی۔ 2016  میں اہم ریاستی انتخابات سے قبل سرجیکل اسٹرائیکس کی گئیں۔ 2019 میں پلوامہ حملہ اور بالا کوٹ اسٹرائیکس کی گئیں جو کہ عام انتخابات سے فوراً پہلے تھیں۔ 2022 میں ریاستی انتخابات کے دوران سرحدی تنازعے کا عروج تھا۔ اور اب 2025 میں ’آپریشن سندور‘ کیا گیا جس میں 26 سے زائد بے گناہ شہری مارے گئے جن میں خواتین، بچے، اور عبادت گاہیں شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پہلگام حملے کی مذمت کرنے پر مشی خان پاکستانی اداکاروں پر کیوں برس پڑیں؟

ان کا مزید کہنا تھا کہ کیا اتنے واقعات کے بعد بھی ہم اسے محض اتفاق کہہ سکتے ہیں؟ کب تک معصوم جانیں سیاسی کھیل کا ایندھن بنتی رہیں گی؟ لوگ آخر کب جاگیں گے؟ کیا واقعی کوئی یہ مان سکتا ہے کہ پاکستان ہر بار بغیر کسی محرک کے حملے کر دیتا ہے؟ اس دعوے میں آخر کتنی حقیقت ہے؟

ایریکا روبن نے کہا کہ مجھے اس بات پر فخر ہے کہ میں ایک ایسے ملک سے ہوں جہاں سچ بولنے کی آزادی ہے، جہاں ہم اختلاف کا حق رکھتے ہیں  اور میں اس حق کو استعمال کرتی رہوں گی کیونکہ خاموشی ظلم کی حمایت کے مترادف ہے۔

یہ بھی پڑھیں:  جنگ کی حمایت کرنے پر ثانیہ مرزا کو پاکستانیوں کی کڑی تنقید کا سامنا

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اب جنگ نہیں چاہیے۔ ہمیں اپنے لوگوں کی لاشوں پر سیاست نہیں کرنی چاہیے۔ دونوں ممالک کو دشمنی نہیں دوستی اور امن کو فروغ دینا چاہیے۔ سرحدوں پر ہنسی نہیں، ہمدردی ہونی چاہیے۔ آخر میں انہوں نے لکھا کہ خون خرابہ بند کیجیے اور انسانیت کا راستہ اپنایئے۔

واضح رہے کہ ایریکا روبن کراچی سے تعلق رکھنے والی ایک پاکستانی فیشن ماڈل ہیں، وہ ملک کی مسیحی برادری سے ہیں جو مسلسل خواتین کو بااختیار بنانے کی وکالت کرتی نظر آتی ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ایریکا روبن بھارتی ڈرون پاکستان انڈیا جنگ پاکستانی فوج پہلگام حملہ رافیل.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ایریکا روبن بھارتی ڈرون پاکستان انڈیا جنگ پاکستانی فوج پہلگام حملہ رافیل ایریکا روبن نے انتخابات سے کہنا تھا کہ لکھا کہ

پڑھیں:

پاکستان اور ایران کا زرعی تعاون کوفروغ دینے پراتفاق

پاکستان اور ایران نے موجودہ زرعی تعاون میں اضافے اور زرعی تعاون سے متعلق مشترکہ کمیٹی کے فیصلوں پر عملدرآمد کرنے پر اتفاق کیا ہے۔یہ اتفاق رائے وزیر تجارت جام کمال خان کی تہران میں ایران کے وزیر زراعت غلام رضا نوری GHEZELJEH سے ملاقات کے دوران ہوا۔ملاقات میں بتایا گیا کہ ایرانی وزارت زراعت آئندہ دو ہفتوں کے دوران پاکستان میں اپنا اعلیٰ سطح کاایک وفد بھیجے گی تاکہ پاکستان سے ایران کیلئے مکئی کے برآمدی انتظامات کو حتمی شکل دی جاسکے۔

اشتہار

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کرکٹ بورڈ کا آئی سی سی سے رجوع، فخر زمان کے آؤٹ پر سوالات اٹھ گئے
  • معرکہ حق جلسہ: راولاکوٹ ’پاکستان اور پاک فوج زندہ باد‘ کے نعروں سے گونج اٹھا
  •  بھارت کی جانب سے اسپورٹس مین سپرٹ کے اصول کی خلاف ورزی پر شدید ردِعمل
  • بھارت امریکا تجارتی کشیدگی: مودی کی قوم سے اپنی مصنوعات استعمال کرنے کی اپیل
  • ویمنز ون ڈے: آسٹریلیا نے بھارت کو شکست دیکر سیریز جیت لی
  • دہلی انتخابات میں بڑے پیمانے پر "ووٹ چوری" کو لیکر الیکشن کمیشن نے حقائق دبائے، سوربھ بھاردواج
  • انٹرنیٹ کا مسئلہ حل کرنے کیلئے حکومت نے بڑا قدم اٹھا لیا
  • صدر ٹرمپ کے گولڈ اور پلاٹینم کارڈز کیا ہیں اور اس سے کون فائدہ اٹھا سکتا ہے؟
  • پاکستان اور ایران کا زرعی تعاون کوفروغ دینے پراتفاق
  • گندم کسی صورت درآمد نہیں ہونی چاہئے، وفاق، سندھ حکومت میں اتفاق