Daily Mumtaz:
2025-09-22@06:34:23 GMT

ٹرمپ کی نو منتخب پوپ لیو چہاردہم کو مبارک باد

اشاعت کی تاریخ: 9th, May 2025 GMT

ٹرمپ کی نو منتخب پوپ لیو چہاردہم کو مبارک باد

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے رابرٹ پری ووسٹ کو رومن کیتھولک چرچ کی تاریخ میں پہلے امریکی پوپ کے طور پر منتخب ہونے پر مبارکباد پیش کی اور جلد ملنے کی خواہش کا اظہار بھی کردیا۔

کیتھولک مسیحیوں کے نئے روحانی پیشوا رابرٹ پری ووسٹ پوپ منتخب ہونے کے بعد پوپ لیو چہاردہم کہلائیں گے۔

امریکی صدر نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر نومنتخب امریکی پوپ لیو چہاردہم کےلیے پیغام جاری کیا۔

انہوں نے لکھا کہ کارڈینل رابرٹ فرانسس پری ووسٹ کو مبارک ہو، جنہیں ابھی پوپ منتخب کیا گیا ہے۔

ٹرمپ نے یہ بھی لکھا کہ یہ اعزاز کی بات ہے کہ وہ پہلے امریکی پوپ ہیں۔ یہ انتہائی جوش اور ہمارے ملک کےلیے بڑے تعظیم و تکریم کی بات ہے۔ میں پوپ لیو چہاردہم سے ملاقات کا منتظر ہوں۔ یہ ایک بہت معنی خیز لمحہ ہو گا۔

واضح رہے کہ ویٹیکن سٹی میں نئے پوپ کا انتخاب کم از کم 4 مرتبہ کی ووٹنگ کے بعد ہوا ہے۔ 133 رومن کیتھولک کارڈینلز نے نئے پوپ کے انتخاب کے لیے خفیہ ووٹنگ میں حصہ لیا تھا۔

نئے پوپ کا انتخاب ہونے پر سیسٹن چیپل کی چمنی سے سفید دھواں خارج کیا گیا اور سینٹ پیٹرز باسیلیکا میں گھنٹیاں بجائی گئیں۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق نئے روحانی پیشوا رابرٹ پری ووسٹ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور نائب امریکی صدر جے ڈی وینس کے ناقد ہیں۔

انہوں نے ٹرمپ انتظامیہ کی امیگریشن پالیسیوں پر تنقید کی تھی۔

Post Views: 2.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: امریکی صدر پری ووسٹ

پڑھیں:

اگر بگرام ایئر بیس واپس نہ دی تو بہت برا ہوگا، ٹرمپ کی افغانستان کو بڑی دھمکی

2021ء میں امریکی انخلا کے بعد بگرام ایئر بیس طالبان کے کنٹرول آگئی، جبکہ طویل عرصے تک یہ ایئر بیس امریکی آپریشنز کا مرکز رہی۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افغانستان کو وارننگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر بگرام ایئر بیس اُن لوگوں کو واپس نہیں دی گئی، جنھوں نے اسے بنایا، یعنی امریکا تو بہت برا ہوگا۔ صدر ٹرمپ نے یہ بیان اپنی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل کی ایک پوسٹ میں لکھا اور بعد ازاں صحافیوں سے بھی اسی اشارے میں بات کی، جس میں اُنھوں نے بگرام کی اسٹریٹجک اہمیت پر زور دیا۔ 2021ء میں امریکی انخلا کے بعد بگرام ایئر بیس طالبان کے کنٹرول آگئی، جبکہ طویل عرصے تک یہ ایئر بیس امریکی آپریشنز کا مرکز رہی۔ اس ایئر بیس کی بحالی یا امریکی دسترس دوبارہ حاصل کرنے سے متعلق ٹرمپ نے افغانستان کو بڑی دھمکی دی کہ اگر یہ ایئر بیس امریکا کو واپس نہ دی تو بہت برا ہوگا۔

غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق طالبان اور کابل میں افغان سرکاری ذرائع نے فی الفور اس مطالبے کی مخالفت کی، افغان حکام کا کہنا ہے کہ کابل مذاکرات کے لیے تیار ہے، لیکن امریکا کو وسطی ایشیائی ملک میں فوج کی تعیناتی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ بگرام کی دوبارہ واپسی یا بحالی عملی طور پر پیچیدہ اور مہنگی ثابت ہوسکتی ہے، اس میں بڑے فوجی وسائل اور خطّے میں طویل مدت کے دفاعی انتظامات درکار ہوں گے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ امریکا کو بگرام ایئربیس کو کبھی نہیں چھوڑنا چاہیئے تھا اور اب اسے دوبارہ حاصل کرنے کے لیے افغانستان سے مذاکرات جاری ہیں، جبکہ آج صدر ٹرمپ نے افغانستان کو دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ اگر بگرام ایئر بیس واپس نہ دی تو بہت برا ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • زبانی جنگ کے بعد ایلون مسک اور ڈونلڈ ٹرمپ کی ملاقات، امریکی صدر نے تفصیل بھی بتادی
  • بگرام ایئربیس واپس نہ ملی توبُرے نتائج ہوں گے، ٹرمپ کی افغانستان کو  دھمکی
  • ٹک ٹاک معاہدہ، بائٹ ڈانس کو امریکی آپریشنز میں بورڈ سیٹ مل گئی
  • اگر بگرام ایئر بیس واپس نہ دی تو بہت برا ہوگا، ٹرمپ کی افغانستان کو بڑی دھمکی
  • امریکا میں ہربالغ شخص کو کورونا ویکسین لگانے کے سفارش واپس
  • ٹک ٹاک پر چین کا مؤقف برقرار، ٹرمپ کال کے بعد بھی لچک نہ دکھائی
  • امریکی ورک ویزا فیس میں ہوشربا اضافہ، 71فیصد بھارتی لپیٹ میں آگئے
  • ٹک ٹاک نے صدر بننے میں مدد دی‘ ٹرمپ کا اعتراف
  • ’’ٹک ٹاک نے مجھے صدر بننے میں مدد دی‘‘، ٹرمپ کا اعتراف
  • امریکا بگرام ائر بیس کی واپسی کیوں چاہتا ہے؟