سٹی 42 : پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وزیراعظم چوہدری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ بھارت اپنے جنگی جنون اور اپنے مذموم  مقاصد میں کبھی کامیاب نہیں ہو سکتا، بھارتی جنون کا منہ توڑ جواب دینا ضروری ہوگیا ہے ، مساجد،بچوں اور عورتوں کی شہادت غیر معمولی واقعہ نہیں بدلے تک قوم سکون سے سو نہیں سکے گی ۔ 

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کے روز پارٹی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ، اجلاس میں سنیر نائب صدر چوہدری سالک حسین، ممبر قومی اسمبلی مسز فرخ خان، چیف آرگنائزر ڈاکٙٹر محمد امجد، سیکرٹری جنرل طارق حسن،مرکزی سیکرٹری اطلاعات مصطفیٰ ملک ، صدر مسلم لیگ پنجاب ملک ثمین خان، مرکزی راہنما ملک کامران منیر شریک تھے۔

مری میں ’’پاک فوج زندہ باد ‘‘ ریلی

چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ جنگیں صرف گولی ، بارود سے نہیں جزبہ ایمانی اور بہادری سے لڑی جاتی ہیں جن میں پاکستان کا کوئی ثانی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے رات کی تاریکی میں جو بزدلانہ کا حملہ کیا ہے اس کو ہماری افواج نے بڑی دلیری سے نہ صرف پسپا کیا بلکہ دشمن کو بھاری نقصان بھی پہنچایا یہ سب سپہ سالار جنرل عاصم منیر  کی قائدانہ صلاحیتوں کی بدولت ممکن ہوا ۔ 

چوہدری شجاعت حسین نے کہا  کہ دنیا میں جنگیں رہتی ہیں مگر کبھی نہیں ہوا کہ مذہبی عبادت گاہوں کو نشانہ بنایا گیا ہو ، مساجد اور مدارس پر پر حملوں میں بے گناہوں پر پاکستانی ہی نہیں دنیا بھر کا مسلمان دکھی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی جنگ کا انحصار ہتھیاروں یا عددی برتری پر منحصر نہیں ہوتا بلکہ اس کے لیے ایمانی اور بہادری ضروری ہے  ہماری افواج، جوان اور عوام بھارت کو منہ توڑ جواب دینے کے لیے پرعزم ہیں ۔ 

سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر اسلام آباد پہنچ گئے

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: چوہدری شجاعت حسین نے کہا

پڑھیں:

کتنے پرانے گھر کی فروخت پر اب ود ہولڈنگ ٹیکس نہیں دینا پڑے گا؟

وفاقی حکومت نے مالی سال 2025-26 کے ترمیم شدہ فنانس بل میں اہم تبدیلیاں متعارف کروا دی ہیں، جن کا اطلاق یکم جولائی 2025 سے ہوگا۔ یہ ترامیم قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کی سفارشات کی روشنی میں کی گئی ہیں۔

15 سالہ ذاتی رہائش پر ود ہولڈنگ ٹیکس ختم
بزنس ریکارڈر کے مطابق فنانس بل میں واضح کیا گیا ہے کہ وہ افراد جنہوں نے گزشتہ 15 سال سے کسی غیرمنقولہ جائیداد کو ذاتی رہائش کے طور پر استعمال کیا ہو، اگر وہ جائیداد فروخت کریں تو یکم جولائی 2025 سے ان پر ود ہولڈنگ ٹیکس لاگو نہیں ہوگا۔ ایف بی آر نے یہ ترمیم قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کی سفارش پر شامل کی ہے۔

ٹیکس فراڈ میں گرفتاری سے پہلے قانونی تحفظات لازم قرار
ترمیم شدہ فنانس بل میں سینیٹ کی سفارشات بھی شامل کرلی گئی ہیں جن کے تحت ٹیکس فراڈ میں ملوث افراد کی گرفتاری سے پہلے قانونی حفاظتی اقدامات لازم ہوں گے۔ اس کے علاوہ سپریم کورٹ کے تاج کمپنی کیس کے فیصلے کی روشنی میں سیلز ٹیکس قوانین کو بھی ازسرنو مرتب کیا گیا ہے۔

ہائبرڈ گاڑیوں پر توانائی لیوی ختم کرنے کی تجویز
حکومت نے فنانس بل میں ”نئی انرجی وہیکلز ایڈاپشن لیوی ایکٹ 2025“ بھی شامل کیا ہے جس کے تحت اندرونِ ملک تیار یا درآمد کی گئی ہر انجن والی گاڑی پر لیوی عائد کی جائے گی۔ تاہم، قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی نے تجویز دی ہے کہ ہائبرڈ گاڑیوں کو اس لیوی سے مستثنیٰ کیا جائے۔

ایف بی آر کے چیئرمین نے بتایا کہ اس لیوی سے 10 ارب روپے کا ریونیو متوقع ہے اور ہائبرڈ گاڑیوں کو استثنیٰ دینے کے لیے آئی ایم ایف سے مشاورت ضروری ہوگی کیونکہ یہ اقدام ان کی منظوری سے کیا جا رہا ہے۔ تاہم، چیئرمین قائمہ کمیٹی نوید قمر نے زور دیا کہ جب دیگر گاڑیوں کو رعایت دی جا سکتی ہے تو ہائبرڈ گاڑیوں کو بھی استثنیٰ دیا جانا چاہیے۔

چھوٹے پارسلز پر امپورٹ چھوٹ میں کمی، حد 500 روپے
ترمیم شدہ فنانس بل میں ایک اور اہم تبدیلی کے تحت بین الاقوامی کوریئر یا ڈاک کے ذریعے آنے والے 5,000 روپے مالیت تک کے تحفے یا پارسل پر کسٹمز ڈیوٹی اور ٹیکس سے استثنیٰ واپس لے لیا گیا ہے۔ اب یکم جولائی 2025 سے صرف 1,000 روپے مالیت تک کے تحائف پر ہی ڈیوٹی فری درآمد کی اجازت ہوگی۔

ایف بی آر کے مطابق اس اقدام کا مقصد چھوٹے پارسلز کے ذریعے ٹیکس چوری کی روک تھام ہے، اور اس کے لیے ’’ڈی-منی مائز حد‘‘ کو 5,000 روپے سے کم کرکے 500 روپے کر دیا گیا ہے۔ کسٹمز ممبر پالیسی، واجد علی نے کمیٹی کو بتایا کہ روزانہ ہزاروں پارسل جن کی قیمت 5,000 روپے ظاہر کی جاتی ہے، اسمگلنگ کے لیے استعمال ہو رہے ہیں۔

غیرمعمولی حالات میں درآمد کنندگان کو ریلیف کی تجویز
بل میں ایک نئی شق شامل کی گئی ہے جس کے تحت اگر کسی درآمد کنندہ کے کنسائنمنٹ کی کلیئرنس تاخیر کا شکار ہو اور اس کی وجوہات ان کے اختیار سے باہر ہوں تو کسٹمز ڈپارٹمنٹ ضابطے جاری کرے گا تاکہ ان کے مفادات کا تحفظ کیا جا سکے۔ ایسے غیرمعمولی حالات میں کلکٹر کسٹمز جرمانہ معاف کرنے کا اختیار رکھے گا۔

ماہرین کے مطابق ان تبدیلیوں کا مقصد ٹیکس نظام کو مؤثر، شفاف اور جدید خطوط پر استوار کرنا ہے، جبکہ ٹیکس چوری، اسمگلنگ اور غیرضروری رعایتوں پر قابو پانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • کے پی کا بجٹ 23 جون کو پاس کرنا ضروری نہیں تھا: سلمان اکرم راجہ
  • جنگی جنون میں مبتلا بھارت کی آبی جارحیت، گنگا معاہدہ معطل کر کے بنگلہ دیش کا پانی روکنے کی تیاری
  • ایران کو شکست دینا ممکن نہیں، علامہ جواد نقوی
  • ایشیاکپ 2025؛ بھارتی براڈ کاسٹر کے آفیشل پوسٹر سے پاکستان غائب
  • کے پی بجٹ پاس کرنا ضروری نہیں تھا ہمارے پاس 30 جون تک کا وقت تھا، سلمان اکرم
  • کتنے پرانے گھر کی فروخت پر اب ود ہولڈنگ ٹیکس نہیں دینا پڑے گا؟
  • (ہٹ دھرمی برقرار)بھارت کاسندھ طاس معاہدہ بحال نہ کرنے کا اعلان
  • پاک بھارت جنگ بندی، بھارتی سیاستدان، میڈیا امریکی صدر ٹرمپ کی کردار کشی کرنے لگے
  • امریکا کا حملہ ناقابلِ معافی، مجرمانہ اقدامات کا جواب دینا پڑے گا، عباس عراقچی
  • پاک بھارت جنگ بندی؛ بھارتی سیاستدان، میڈیا امریکی صدر ٹرمپ کی کردار کشی کرنے لگے