پی سی بی کا پی ایس ایل کے باقی میچز ملتوی کرنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 9th, May 2025 GMT
لاہور(نیوز ڈیسک )پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے ایچ بی ایل پی ایس ایل 10 کے باقی آٹھ میچز ملتوی کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
پی سی بی کی جانب سے یہ فیصلہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کی بگڑتی صورتحال، 78 بھارتی ڈرونز کی در اندازی اور بھارت کی جانب سے داغے گئے میزائل کی وجہ سے کیا گیا ہے۔
پی سی بی نے ایونٹ کے باقی میچ میچز ملتوی کرنے کا فیصلہ وزیر اعظم میاں محمد شہباز شریف کی جانب سے دی جانے والی ہدایت پر کیا ہے۔ جنہوں بھارت کی جانب سے کی جانے والی جارحیت کو مدِ نظر رکھا ہے۔
پی سی بی اور اس کے کھلاڑی بھارت کی جانب سے کی جانے والی جارحیت کے نتیجے میں شہید ہونے والے افراد کے خاندانوں اور قوم کا دفاع کرنے والے سیکیورٹی اہلکاروں کے ساتھ کھڑے ہیں۔
پی سی بی ایونٹ کو اب تک کے کامیاب انعقاد پر اپنے شراکت داروں، فرینچائزز، ایونٹ میں حصہ لینے والے کھلاڑی، براڈ کاسٹرز، اسپانسر اور منتظمین کی کوششوں کا اعتراف کرتا ہے۔ تاہم، ملک کو دشمن کی جانب سے درپیش سنگین خطرات کے پیشِ نظر ملک کو یکجا کرنے والی کھیل کو باعزت طریقے سے روکنا ہوگا۔
مزیدپڑھیں:پاکستان نے ایمان، عزم اور حوصلے کیساتھ بھارتی جارحیت کا مقابلہ کیا؛ مفتی اعظم عمان
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کی جانب سے پی سی بی
پڑھیں:
اسرائیل کا برطانیہ، کینیڈا اور آسٹریلیا کے فلسطینی ریاست کوتسلیم کرنے کے اعلان پر ردعمل
اسرائیلی وزارتِ خارجہ نے اتوار کو برطانیہ، کینیڈا اور آسٹریلیا کی جانب سے فلسطینی ریاست کو یکطرفہ تسلیم کرنے کے فیصلے کو مسترد کردیا۔
اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے بھی ایک بار پھر ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئےکہا ہے کہ کوئی فلسطینی ریاست نہیں بنے گی، مغربی کنارے میں یہودی آبادکاری کے اقدامات جاری رکھیں گے۔
نیتن یاہو نے کہا کہ ان کی امریکا سے واپسی پر اسرائیل کی جانب سے ردعمل دیا جائے گا۔
اسرائیلی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ اسرائیل برطانیہ اور کچھ دیگر ممالک کی جانب سے فلسطینی ریاست کے یکطرفہ اعلان کو قطعی طور پر مسترد کرتا ہے۔ یہ اعلان امن قائم کرنے کے بجائے خطے کو مزید غیر مستحکم کرتا ہے اور مستقبل میں پرامن حل کے امکانات کو نقصان پہنچائے گا۔
اسرائیلی وزارتِ خارجہ نے کہا کہ یہ اقدام مذاکرات اور دونوں فریقوں کے درمیان کسی مفاہمت کے تمام اصولوں کے منافی ہے اور مطلوبہ امن کے امکانات کو مزید کم کردے گا۔
بیان کے آخر میں کہا گیا اسرائیل کسی بھی ایسے بے بنیاد اور خیالی متن کو قبول نہیں کرے گا جو اسے ناقابلِ دفاع سرحدوں کو تسلیم کرنے پر مجبور کرے