Daily Ausaf:
2025-08-08@17:20:02 GMT

پی سی بی کا پی ایس ایل کے باقی میچز ملتوی کرنے کا اعلان

اشاعت کی تاریخ: 9th, May 2025 GMT

لاہور(نیوز ڈیسک )پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے ایچ بی ایل پی ایس ایل 10 کے باقی آٹھ میچز ملتوی کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

پی سی بی کی جانب سے یہ فیصلہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کی بگڑتی صورتحال، 78 بھارتی ڈرونز کی در اندازی اور بھارت کی جانب سے داغے گئے میزائل کی وجہ سے کیا گیا ہے۔

پی سی بی نے ایونٹ کے باقی میچ میچز ملتوی کرنے کا فیصلہ وزیر اعظم میاں محمد شہباز شریف کی جانب سے دی جانے والی ہدایت پر کیا ہے۔ جنہوں بھارت کی جانب سے کی جانے والی جارحیت کو مدِ نظر رکھا ہے۔

پی سی بی اور اس کے کھلاڑی بھارت کی جانب سے کی جانے والی جارحیت کے نتیجے میں شہید ہونے والے افراد کے خاندانوں اور قوم کا دفاع کرنے والے سیکیورٹی اہلکاروں کے ساتھ کھڑے ہیں۔

پی سی بی ایونٹ کو اب تک کے کامیاب انعقاد پر اپنے شراکت داروں، فرینچائزز، ایونٹ میں حصہ لینے والے کھلاڑی، براڈ کاسٹرز، اسپانسر اور منتظمین کی کوششوں کا اعتراف کرتا ہے۔ تاہم، ملک کو دشمن کی جانب سے درپیش سنگین خطرات کے پیشِ نظر ملک کو یکجا کرنے والی کھیل کو باعزت طریقے سے روکنا ہوگا۔
مزیدپڑھیں:پاکستان نے ایمان، عزم اور حوصلے کیساتھ بھارتی جارحیت کا مقابلہ کیا؛ مفتی اعظم عمان

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: کی جانب سے پی سی بی

پڑھیں:

بھارت کے مشرق میں گہرائی تک حملہ، ڈی جی آئی ایس پی آر کا بھارتی جارحیت پر دو ٹوک موٴقف سامنے آگیا

ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے بھارت کی ممکنہ فوجی کارروائی کی صورت میں پاکستان کے ردعمل کے حوالے سے دو ٹوک انداز میں کہا ہے کہ ہم اس بار بھارت میں مشرق سے آغاز کریں گے اور بھارت کو یہ جان لینا چاہیے کہ وہ بھی ہر جگہ مارے جا سکتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق بھارتی حکومت، جو آپریشن سندور میں ناکامی اور عوام و اپوزیشن کی تنقید سے شدید دباوٴ میں ہے، نے اب ایک بار پھر آپریشن سندور 2 کے نام پر پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی شروع کر دی ہے۔

اس مہم میں فرضی دہشتگردوں اور بے بنیاد الزامات کے ذریعے پاکستان کو بدنام کرنے کی ناکام کوشش کی جا رہی ہے۔

دی اکانومسٹ کے سوال پر کہ بھارت کی ممکنہ فوجی کارروائی کی صورت میں پاکستان کا ردعمل کیا ہوگا، ڈی جی آئی ایس پی آر نے واضح الفاظ میں کہا کہ "ہم اس بار بھارت میں مشرق سے آغاز کریں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کو یہ جان لینا چاہیے کہ وہ بھی ہر جگہ مارے جا سکتے ہیں۔ یہ بیان ایک واضح پیغام ہے کہ پاکستان کسی بھی جارحیت کا بھرپور اور موٴثر جواب دینے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔

بھارت کے مشرقی علاقے جیسے کولکتہ، جمشید پور، رانچی، بوکارو، راوٴرکیلا، بھوبنیشور اور پٹنہ اس کی معیشت کے اہم ترین مراکز ہیں۔ یہ علاقے صنعتی، تجارتی، توانائی، بندرگاہی اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے مرکز ہیں اور بھارت کی اقتصادی قوت میں مرکزی حیثیت رکھتے ہیں۔

بھارت کے ان مشرقی علاقوں میں مودی کے پسندیدہ کھرب پتی گوتم ادانی اور مکیش امبانی کی مختلف بزنس کی مہنگی فیکٹریاں ہیں اور ٹیکنالوجی کے ڈیٹا سینٹرز ہیں جنکو اگر نقصان پہنچتا ہے تو ہندوستان کو دنوں میں اربوں ڈالرز کا نقصان ہوگا۔

اگر پاکستان کسی ممکنہ جنگ میں ان اقتصادی مراکز کو نشانہ بناتا ہے تو یہ محض سرحدی جھڑپ نہیں بلکہ بھارت کے اندر گہرائی تک حملہ تصور ہوگا۔

ایسا حملہ نہ صرف فوجی بلکہ معاشی و تزویراتی محاذ پر بھی بھارت کو شدید نقصان پہنچا سکتا ہے، جو دشمن کے حربی ارادوں کو مفلوج کر سکتا ہے۔

پاکستان کا موقف ہمیشہ دوٹوک اور اصولی رہا ہے کہ وہ ایک امن پسند ملک ہے، جو خطے نیٹ ریجنل سٹیبلائزر کے طور پر ابھرا ہے لیکن پاکستان کی امن کی خواہش کو اس کی کمزوری نہ سمجھا جائے، دشمن کی کسی بھی جارحیت کا جواب معرکہ حق کے نتائج سے زیادہ سخت اور تکلیف دہ ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • بھارت روسی تیل انڈین پیداوار کہہ کر باقی ملکوں کو بیچتا ہے، جنگ بندی کا کریڈٹ کیوں نہیں دیا؟ ٹرمپ مودی حکومت پر غصہ
  • فواد خان کیساتھ فلم کرنے والی وانی کپور ہانیہ اور دلجیت کے حق میں بول پڑیں
  • ایم ڈبلیو ایم کا اربعین مارچ ملتوی کرنے کا اعلان، حکومت سے 7 نکاتی ایجنڈے پر اتفاق
  • حکومت زائرین کو تحفظ اور سفری سہولت فراہم کرنے میں ناکام ہوچکی ہے، علامہ شبیر میثمی
  • سبی میں پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس کو دھماکے سے نقصان پہنچانے کی کوشش
  • صدر ٹرمپ کی جانب سے اضافی ٹیرف عائد کرنے پر بھارت کا ردعمل سامنے آگیا
  • نان جنگ قتل عام کے موضوع پر بنائی جانے والی فلم باکس آفس چارٹ میں سرفہرست
  • بھارت کے مشرق میں گہرائی تک حملہ، ڈی جی آئی ایس پی آر کا بھارتی جارحیت پر دو ٹوک موٴقف سامنے آگیا
  • ٹرمپ کا روس سے تیل خریدنے والے ممالک پر پابندیاں لگانے کا اعلان
  • پی او آر کارڈ ہولڈر افغان شہریوں کے انخلا میں صرف 26 دن باقی، یکم ستمبر کی حتمی ڈیڈلائن