صیہونی حکومت نے مشرقی یروشلم میں فلسطینی بچوں کے اسکول بند کر دیے
اشاعت کی تاریخ: 9th, May 2025 GMT
قابض اسرائیلی فوج نے مشرقی یروشلم کے ایک پناہ گزین کیمپ میں اقوامِ متحدہ کے ادارہ برائے فلسطینی پناہ گزین کے زیرِ انتظام 3 اسکولوں کو بند کر دیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ان اسکولوں کی بندش کا ;عجلت میں لیا گیا۔ سیکڑوں فلسطینی طلبا کو اسکول سے واپس گھروں کو واپس بھیج دیا گیا۔
بعد ازاں اسرائیلی سیکیورٹی فورسز نے اسکول کی مکمل تلاشی لی۔ چھاپے کے وقت بھی وہاں ;6 سے 15 سال کی عمر کے درجنوں طلبا کلاسز میں موجود تھے۔
اسرائیلی فوج کی چھاپا مار کارروائی میں اسکول اسٹاف کے ایک رکن کو بلاجواز حراست میں لے لیا گیا۔
اقوام متحدہ کے اداورے اونروا (UNRWA) کے کمشنر جنرل، فلپ لازرینی نے اسرائیلی فوج کے اس اقدام کو بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا۔
انھوں نے اس عمل کو بین الاقوامی قانون کی صریح خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے UNRWA کے ان تینوں اسکولز کو کھلا رکھنے کا مطالبہ بھی کیا۔
انھوں نے مزید کہا کہ یہ اسکول بند نہیں ہونے چاہیے تاکہ ایک پوری نسل کے مستقبل کو محفوظ بنایا جا سکے۔
اسکول کی دیوار پر چسپاں حکم نامے میں تمام تعلیمی سرگرمیوں اور عملے کی تعیناتی پر پابندی عائد کی گئی تھی۔
یاد رہے کہ اسرائیل نے رواں سال کے آغاز میں UNRWA پر حماس سے منسلک ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے ان کی سرگرمیوں پر پابندی عائد کردی تھی۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
حکومت سندھ نے اسکولوں میں اجرک اور سندھی ٹوپی بطور تحفہ دینے پر پابندی عائد کردی
حکومتِ سندھ نے سرکاری اسکولوں میں بچوں کو اجرک اور سندھی ٹوپی بطور تحفہ دینے کی روایت ختم کرتے ہوئے اس پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے۔ یہ فیصلہ صوبائی سطح پر اسکولوں اور دیگر تعلیمی اداروں میں غیر تدریسی سرگرمیوں کو محدود کرنے اور طلبہ کو رسمی تقریبات میں علامتی طور پر استعمال کیے جانے سے روکنے کے لیے کیا گیا ہے۔
محکمہ تعلیم سندھ کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق سرکاری تقریبات میں کسی بھی قسم کے تحائف دینے کی روایت کو ختم کیا جا رہا ہے، جس میں اجرک اور ٹوپی جیسے روایتی تحائف بھی شامل ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ سرکاری تقریبات میں مہمانوں کے استقبال کے لیے اسکول کے بچوں کو قطاروں میں کھڑا کرنے پر بھی مکمل پابندی عائد کی گئی ہے۔
مزید پڑھیں: سندھ میں اب گاڑیوں پر صرف اجرک والی نمبر پلیٹس لگیں گی، احکامات جاری
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ بچوں کو پروٹوکول یا استقبالی سرگرمیوں میں استعمال کرنا غیر مناسب عمل ہے، جس سے نہ صرف تعلیمی تسلسل متاثر ہوتا ہے بلکہ بچوں کے وقار کو بھی ٹھیس پہنچتی ہے۔ حکومت سندھ نے واضح کیا ہے کہ ان احکامات کی خلاف ورزی پر متعلقہ ذمہ داران کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
یہ اقدام ایسے وقت میں اٹھایا گیا ہے جب کئی حلقوں کی جانب سے اسکول کے بچوں کو ریاستی و ثقافتی تقریبات میں بطور نمائشی ذریعہ استعمال کرنے پر تنقید کی جا رہی تھی۔ صوبائی حکومت کا مؤقف ہے کہ تعلیمی ادارے صرف تعلیم اور تربیت کے لیے مختص ہونے چاہئیں، نہ کہ نمائشی پروٹوکول کا حصہ بننے کے لیے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اجرک اور سندھی ٹوپی بطور تحفہ حکومت سندھ سرکاری اسکول