Daily Sub News:
2025-11-08@12:51:35 GMT

آئیسکو کا عملہ بجلی کی بلاتعطل فراہمی میں پیش پیش

اشاعت کی تاریخ: 10th, May 2025 GMT

آئیسکو کا عملہ بجلی کی بلاتعطل فراہمی میں پیش پیش

آئیسکو کا عملہ بجلی کی بلاتعطل فراہمی میں پیش پیش WhatsAppFacebookTwitter 0 10 May, 2025 سب نیوز

اسلام آباد(آئی پی ایس) اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (آئیسکو) کے افسران اور سٹاف ہر قسم کے حالات میں اپنے فرائض کو ذمہ داری اور خلوص کے ساتھ سرانجام دے رہے ہیں۔ کمپنی کی تمام فارمیشنز کسی بھی ہنگامی صورتحال کے پیشِ نظر مکمل طور پر متحرک ہیں تاکہ بجلی کی بلاتعطل فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔

آئیسکو ترجمان کے مطابق دن ہو یا رات، کسی بھی ایمرجنسی کی صورت میں کمپنی کا عملہ شکایات کے فوری ازالے اور بجلی کی ترسیل کو بحال رکھنے کے لیے ہمہ وقت سرگرم عمل ہے۔ ہر سطح کے ملازمین اپنے اپنے عہدوں پر مستعدی سے خدمات انجام دے رہے ہیں۔

ترجمان نے مزید کہا کہ آئیسکو کا ہر کارکن ملک و قوم کے لیے ہر قسم کی قربانی دینے کو تیار ہے اور افواجِ پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑا ہے۔

پاکستان زندہ باد، پاکستان پائندہ باد!

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپاک فوج کا وار؛ صرف 5 گھنٹے میں بھارتی غروردفن کردیا؛ دشمن گھٹنے ٹیکنے پر مجبور پاک فوج کا وار؛ صرف 5 گھنٹے میں بھارتی غروردفن کردیا؛ دشمن گھٹنے ٹیکنے پر مجبور ’مودی تمہیں خبردار کیا تھا ہمارا امتحان نہ لو‘، سابق کور کمانڈر کوئٹہ آصف غفور کی ٹوئٹ بھارتی جارحیت کیخلاف پاک بحریہ نےلڑاکا جہاز پانیوں میں اُتار دیے پاکستان نے بھارت کی ملٹری سیٹلائٹ جام کر دی آرمی چیف نے نمازفجر کے بعد کونسی آیت پڑھی، آپریشن “بنیان مرصوص”کا مطلب کیا ہے؟ وزیراعظم شہبازشریف نے نیشنل کمانڈ اتھارٹی کا اجلاس طلب کرلیا TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: ا ئیسکو بجلی کی

پڑھیں:

طالبان حکومت اپنے عالمی وعدوں کی ذمہ دار ٹھہرائی جائے، پاکستان کا مطالبہ

پاکستان نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ افغان طالبان حکومت کو ان وعدوں کا جوابدہ بنایا جائے جو اس نے دوحا معاہدے اور دیگر بین الاقوامی فورمز پر کیے تھے مگر پورے نہیں کیے۔

سرکاری ذرائع کے مطابق طالبان نے دوحا معاہدہ (2020) اور متحدہ عرب امارات و پاکستان کے ساتھ سہ فریقی معاہدے میں تحریری و زبانی یقین دہانیاں کرائی تھیں، جن کے عوض انھیں مالی امداد اور سفارتی قبولیت ملی، مگر انھوں نے اپنے وعدے پورے نہیں کیے۔

ذرائع کے مطابق افغان طالبان نے بین الافغان مذاکرات کے وعدے کی بھی خلاف ورزی کی۔ دوحہ معاہدے کے تحت 5 ہزار طالبان قیدی رہا کیے گئے تھے، جن میں سے متعدد دوبارہ عسکریت پسندی میں ملوث ہو گئے۔ طالبان نے سیاسی مذاکرات کے بجائے کابل پر قبضہ کر لیا اور خواتین کی تعلیم و روزگار پر پابندیاں عائد کر دیں۔

رپورٹ کے مطابق موجودہ طالبان حکومت میں نسلی و مذہبی امتیاز نمایاں ہے — اقتدار پر مکمل طور پر پشتون گروہ کا غلبہ ہے، تاجک، ازبک اور ہزارہ اقلیتوں کو نمائندگی نہیں دی گئی۔ کندهار شوریٰ مکمل طور پر پشتون قیادت پر مشتمل ہے جبکہ 49 رکنی کابینہ میں زیادہ تر سابق جنگجو شامل ہیں۔

عالمی اداروں اور انٹیلی جنس رپورٹس کے مطابق طالبان نے دوحہ معاہدے کے سیکنڈ پارٹ کی بھی خلاف ورزی کی ہے۔ 2022 میں القاعدہ رہنما ایمن الظواہری کابل میں ہلاک ہوئے جبکہ اقوامِ متحدہ کی رپورٹوں کے مطابق سیف العدل اور حمزہ بن لادن بھی کابل میں طالبان کی پناہ میں موجود ہیں۔
اسی طرح طالبان کے خفیہ ادارے جی ڈی آئی پر تحریکِ طالبان پاکستان (TTP) کے رہنماؤں کو رہائش، پاسز اور تحفظ دینے کے الزامات ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ طالبان کو امریکہ اور اقوامِ متحدہ کی جانب سے ماہانہ 8 کروڑ ڈالر کی امداد ملتی ہے، جس میں سے کچھ رقم ٹی ٹی پی کے نیٹ ورکس کو منتقل کی جا رہی ہے۔

رپورٹ کے مطابق رواں سال کے دوران 267 افغان شہری پاکستان کے خلاف کارروائیوں میں مارے گئے، جن میں اپریل 2025 میں شمالی وزیرستان اور اگست 2025 میں ژوب کے بڑے آپریشنز شامل ہیں۔
پاکستانی حکام کے مطابق افغان طالبان نے بعد میں ان ہلاک افراد کی لاشوں کی واپسی کی درخواست بھی کی، جو ان کی براہِ راست شمولیت کا ثبوت ہے۔

مزید بتایا گیا کہ افغانستان میں ٹی ٹی پی اور بی ایل اے کے 58 تربیتی مراکز کی نشاندہی کی جا چکی ہے، جہاں نیٹو کے 7 ارب ڈالر مالیت کے ہتھیار استعمال ہو رہے ہیں۔

پاکستان کے مطابق 2021 سے اب تک افغانستان سے متعلق 225 فلیگ میٹنگز، 836 احتجاجی نوٹسز، 13 باضابطہ ڈیمارشز اور اعلیٰ سطح پر متعدد سفارتی رابطے کیے جا چکے ہیں، مگر پیش رفت محدود ہے۔

ترجمان کے مطابق عالمی برادری کو اب طالبان حکومت کو اس کے وعدوں کا ذمہ دار ٹھہرانا ہوگا، تاکہ خطے میں پائیدار امن، انسدادِ دہشت گردی اور انسانی حقوق کے تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • لندن میں سعودی فضائی کمپنی کی ورلڈ ٹریول مارکیٹ میں شرکت
  • استنبول مذاکرات میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان ڈیڈلاک برقرار
  • استنبول میں جاری پاک-افغان مذاکرات میں ڈیڈلاک
  • رائیونڈ ،عالمی تبلیغی اجتماع کے موقع پر ایل ڈبلیو ایم سی کا عملہ سڑکوں کی صفائی کررہا ہے
  • اگر افغانستان نے حملہ کیا تو پاکستان اپنے دفاع کے لیے تیار ہے، وزیر دفاع خواجہ آصف
  • طالبان حکومت اپنے عالمی وعدوں کی ذمہ دار ٹھہرائی جائے، پاکستان کا مطالبہ
  • پاکستان میں سال کے سب سے بڑے ’’سپرمون‘‘ کا نظارہ 
  • پاکستان غیر ملکی سرمایہ کاری میں شدید کمی کے بحران سے دوچار
  • لاہور،شیخ زید اسپتال میں پینے کے پانی کی فراہمی کیلیے نصب زنگ آلودو خستہ حال کولر
  • حیدرآباد: میئر کاشف شورو کی ہدایت پر بلدیاتی عملہ شہر میں اسپرے کے لیے تیاری کررہا ہے