چین کا خطے میں کشیدگی پر اظہار تشویش، پاکستان بھارت سے سیاسی حل کی اپیل
اشاعت کی تاریخ: 10th, May 2025 GMT
خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی اور بھارتی جارحیت کے بعد پاکستان کی جانب سے آپریشن بنیان مرصوص شروع کیے جانے پر چین نے صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اہم بیان جاری کیا ہے چینی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ وہ خطے کی بدلتی صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے اور پاکستان بھارت پر زور دیتا ہے کہ وہ بات چیت کے ذریعے تنازعات کا سیاسی حل تلاش کریں چینی حکام نے دونوں ممالک سے تحمل کا مظاہرہ کرنے اور اشتعال انگیز اقدامات سے گریز کرنے کی اپیل کی ہے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کو چاہیے کہ وہ امن و استحکام کے وسیع تر مفاد میں باہمی تعاون کو فروغ دیں اور پرامن ذرائع سے مسائل کا تصفیہ کریں چین کا کہنا ہے کہ ایسی کوئی بھی کارروائی جو کشیدگی میں مزید اضافہ کرے نہ صرف دونوں ممالک کے بنیادی مفاد کے خلاف ہے بلکہ پورے خطے کے امن کے لیے بھی خطرناک ثابت ہو سکتی ہے چینی دفتر خارجہ نے واضح کیا کہ یہی وہ رویہ ہے جس کی عالمی برادری بھی توقع رکھتی ہے اور چین اس ضمن میں مثبت اور تعمیری کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے تاکہ خطے میں امن و استحکام کو یقینی بنایا جا سکے
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
امریکا کیساتھ کشیدگی میں اضافہ، مودی 7سال بعد چین کا دورہ کریں گے
امریکا کیساتھ کشیدگی میں اضافہ، مودی 7سال بعد چین کا دورہ کریں گے WhatsAppFacebookTwitter 0 6 August, 2025 سب نیوز
بیجنگ (سب نیوز)بھارت اور امریکا کے درمیان کشیدگی میں اضافے کے دوران بھارتی وزیراعظم نریندر مودی 7 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار چین کا دورہ کریں گے، جو بیجنگ کے ساتھ سفارتی تعلقات میں بہتری کی ایک اور علامت ہے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے رائٹرز کے مطابق ایک سفارتی ذرائع نے بتایا کہ نریندر مودی 31 اگست سے شروع ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم(ایس سی او)کے کثیرالملکی سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے چین جائیں گے۔تاہم، بھارتی وزارت خارجہ نے فوری طور پر اس معاملے پر کوئی رد عمل نہیں دیا۔نریندر مودی کا یہ دورہ ایسے وقت میں ہورہا ہے جب بھارت اور امریکا کے تعلقات کئی برسوں کے بعد شدید بحران کا شکار ہیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت سے درآمد کی جانے والی اشیا پر ایشیائی ممالک میں سب سے زیادہ ٹیرف عائد کیا ہے۔بھارتی وزیراعظم کا یہ دورہ چینی شہر تیانجن میں منعقد ہونے والے ایس سی او اجلاس کے لیے ہوگا، یہ دورہ جون 2018 کے بعد مودی کا پہلا چین دورہ ہوگا۔یاد رہے کہ 2020 میں ہمالیہ کی متنازع سرحد پر فوجی جھڑپ کے بعد چین اور بھارت کے تعلقات بری طرح خراب ہو گئے تھے۔
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور چینی صدر شی جن پنگ کے درمیان اکتوبر میں روس میں منعقدہ برکس اجلاس کے موقع پر ملاقات ہوئی تھی، جس سے تعلقات میں بہتری آنا شروع ہوئی اور دونوں ممالک کے درمیان کشدیگی میں کمی دیکھی گئی تھی۔ٹرمپ نے بدھ کو کہا کہ روسی تیل کی خریداری پر بھارت کو دی جانے والی سزا کا فیصلہ اس وقت کیا جائے گا جب یوکرین میں جنگ بندی کے لیے امریکا کی آخری کوششوں کا نتیجہ سامنے آئے گا۔ٹرمپ کے اعلی سفارتی نمائندے اسٹیو وٹکوف اس وقت ماسکو میں موجود ہیں، امریکی صدر کی جانب سے روس کو امن پر آمادہ کرنے کے لیے دی گئی ڈیڈ لائن ختم ہونے میں صرف دو دن باقی ہیں، ورنہ روس کو نئی پابندیوں کا سامنا کرنا ہوگا۔
ایک اور سرکاری ذرائع نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ بھارت کے قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوول روس کے طے شدہ دورے پر ہیں اور توقع ہے کہ وہ روسی تیل کی خریداری پر ٹرمپ کے دبا کے تناظر میں بھارتی مقف پر بات کریں گے۔اجیت دوول کے دورے کے دوران بھارت اور روس کے درمیان دفاعی تعاون پر بھی گفتگو متوقع ہے، جن میں ماسکو سے ایس-400 ایئر ڈیفنس سسٹم کی زیر التوا برآمدات کی فوری ترسیل اور روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے ممکنہ دورہ بھارت پر بھی بات چیت شامل ہے۔بھارت کے قومی سلامتی کے مشیر کے بعد اگلے چند ہفتوں میں بھارتی وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر بھی روس کا دورہ کریں گے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبربرطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ پی آئی اے کی کپتان بن گئیں برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ پی آئی اے کی کپتان بن گئیں پشاورہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کو عمر ایوب اور شبلی فراز کیخلاف مزید کارروائی سے روک دیا وفاقی حکومت کا بجلی بلوں کی مد میں ڈیجیٹل مردم شماری کرانے کا فیصلہ فیض آباد احتجاج کیس، وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کا اشتہاری کا سٹیٹس ختم نہ ہو سکا شور شرابہ، فتنہ اور گالم گلوچ کی سیاست کارکردگی سے دفن ہو گئی،وزیراعلیٰ مریم نواز ڈونلڈ ٹرمپ آرمینیا و آذربائیجان کا دیرینہ مسئلہ حل کرانے کے خواہشمند، فریقین کو وائٹ ہاوس بلالیاCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم