بھارتی جارحیت میں شہید و زخمی ہونے والے خیبرپختونخوا کے شہریوں کے لیے امدادی پیکج کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 10th, May 2025 GMT
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے بھارتی جارحیت کے نتیجے میں خیبر پختونخوا کے شہید ہونے والوں کے ورثا اور زخمیوں کے لیے امدادی پیکج کا اعلان کردیا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ بھارتی جارحیت کے نتیجے میں ملک کے کسی بھی حصے میں اگر خیبر پختونخوا سے تعلق رکھنے والا کوئی شہید یا زخمی ہوگا تو صوبائی حکومت ان شہدا کے ورثا اور زخمیوں کی بھر پور مالی معاونت کرے گی۔
یہ بھی پڑھیے: پاک بھارت کشیدگی: پنجاب میں ڈپٹی کمشنرز کو 2 ارب روپے کا ایمرجنسی فنڈ جاری
وزیراعلیٰ نے اعلان کیا کہ یہ مالی معاونت صوبائی حکومت کے ریلیف پیکج کے تحت کی جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت بھارتی جارحیت کے نتیجے میں ہونے والے شہدا کے اہل خانہ اور زخمیوں کو تنہا نہیں چھوڑے گی، صوبائی حکومت خیبر پختونخوا سے تعلق رکھنے والے ایسے تمام متاثرین کا بھر پور خیال رکھے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاک بھارت خیبرپختونخوا شہدا امدادی پیکج.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاک بھارت خیبرپختونخوا شہدا امدادی پیکج بھارتی جارحیت صوبائی حکومت
پڑھیں:
خیبر پختونخوا میں روسی فاختہ کے شکار کی مشروط اجازت
پشاور:چیف کنزرویٹر وائلڈ لائف خیبر پختونخوا نے صوبے بھر میں روسی فاختہ کے شکار کے سیزن کے باضابطہ آغاز کا اعلان کیا ہے، فیصلہ حیاتیاتی تنوع کے تحفظ کے لیے مرتب کردہ مؤثر حکمتِ عملی کے تحت کیا گیا ہے۔
اس موقع پر محکمہ جنگلات و جنگلی حیات خیبر پختونخوا کے ترجمان لطیف الرحمٰن نے بتایا کہ یہ اجازت خیبر پختونخوا وائلڈ لائف اینڈ بائیو ڈائیورسٹی (تحفظ، بقا، نگہداشت و انتظام) ایکٹ 2015 کے مطابق دی گئی ہے۔
محکمہ کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق روسی فاختہ کا شکار 31 اکتوبر 2025 تک صرف جمعہ، ہفتہ اور اتوار کے روز کیا جا سکے گا۔ اس شکار میں صرف وہ شکاری حصہ لے سکیں گے جو لائسنس یافتہ اسمال گیم شوٹنگ لائسنس رکھتے ہوں۔
وائلڈ لائف ڈیپارٹمنٹ نے واضح کیا ہے کہ فیلڈ اسٹاف پورے سیزن کے دوران پرندوں کی آبادی کی سخت نگرانی کرے گا اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف فوری قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ غیر متعینہ ایام میں یا بغیر لائسنس شکار کرنے والے شکاریوں کو کسی رعایت کے بغیر سزا دی جائے گی۔
جاری کردہ رہنما اصولوں کے مطابق شکار کی فیس فی پرندہ 25 روپے مقرر کی گئی ہے، جب کہ بیگ لمٹ لائسنس میں واضح درج ہوگا۔ مقررہ حد سے زیادہ پرندے رکھنے کی صورت میں فی پرندہ 5ہزار روپے جرمانہ عائد کیا جائے گا جبکہ شکار صرف طلوعِ آفتاب سے پہلے اور غروبِ آفتاب کے بعد سختی سے ممنوع ہوگا۔
چیف کنزرویٹر وائلڈ لائف نے اس فیصلے کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اس اقدام کا مقصد قدیم شکار کے رواج کو برقرار رکھتے ہوئے جنگلی حیات کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔ محکمہ اس امر کو یقینی بنائے گا کہ صوبے کے ماحولیاتی توازن پر کوئی منفی اثر نہ پڑے۔
یہ حکمتِ عملی ذمہ دارانہ شکار کے فروغ اور خیبرپختونخوا میں روسی فاختہ کی آبادی کے دیرپا تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے مرتب کی گئی ہے۔