کیا اقرا کنول واقعی اریب پرویز سے زیادہ کماتی ہیں؟
اشاعت کی تاریخ: 10th, May 2025 GMT
معروف پاکستانی یوٹیوبر اور ڈیجیٹل کنٹینٹ کریئیٹر اقرا کنول نے شوہر سے زیادہ کمائی کے حوالے سے ہونے والے دعوؤں پر خاموشی توڑ دی۔
اقرا کنول نے اپنے شوہر اریب پرویز کے ہمراہ نادر علی کے پوڈکاسٹ میں شرکت کی، جہاں دونوں نے پہلی بار اریب کی آمدنی اور شادی سے متعلق پیدا ہونے والی افواہوں پر کھل کر گفتگو کی۔
یوٹیوب پر پانچ ملین سے زیادہ سبسکرائبرز رکھنے والی اقرا کنول نے بتایا کہ ان کی شادی کے وقت سوشل میڈیا اور عوامی حلقوں میں اریب کے بارے میں کئی غلط فہمیاں پھیلائی گئیں۔
انہوں نے کہا کہ،‘جب میری شادی ہو رہی تھی تو اکثر لوگ یہ سمجھتے تھے کہ اریب مجھ سے میرے مالی وسائل کی وجہ سے رشتہ قائم کر رہا ہے۔ آج بھی کچھ افراد کا یہی تاثر ہے کہ وہ خود کچھ نہیں کماتے، حالانکہ حقیقت اس سے بالکل مختلف ہے۔‘
اریب پرویز نے بھی اس حوالے سے وضاحت پیش کی۔ ان کا کہنا تھا کہ میں نے اپنے کیریئر کا آغاز ایک ٹی وی چینل سے کیا تھا، جہاں مجھے 1 لاکھ 80 ہزار روپے ماہانہ تنخواہ ملتی تھی۔ بعد ازاں میں نے وہاں سے استعفیٰ دے کر اپنا کاروبار شروع کیا۔
انہوں نے کہا کہ فی الحال میرا بنیادی ذریعہ آمدن کرپٹو کرنسی ہے۔ اس کے علاوہ میں نے یوٹیوبر ڈکی بھائی کے ساتھ مل کر ایک ریسٹورنٹ بھی بنایا جس کی مکمل نگرانی خود کرتا ہوں۔ الحمدللہ، اللہ کا خاص کرم اور والدین کی دعائیں میرے ساتھ ہیں۔
اقرا کنول نے مالی معاملات کے حوالے س کہا کہ ہم نے کبھی مالی معاملات کو اپنے رشتے پر اثر انداز نہیں ہونے دیا۔ ہر فرد کو اپنے مالی فیصلے خود کرنے کا اختیار ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ میں اپنی آمدنی اپنی مرضی سے استعمال کرتی ہوں، جبکہ اریب گھریلو اخراجات کی ذمہ داری سنبھالتے ہیں۔ ہم دونوں ایک دوسرے کو اچھی طرح سمجھتے ہیں اور ایک دوسرے کی آزادی کا احترام کرتے ہیں۔
Post Views: 6.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
مبینہ غیر قانونی بھرتیوں کے مقدمے میں پیشرفت، پرویز الہی سمیت دیگر پر فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ
پنجاب اسمبلی میں مبینہ غیر قانونی بھرتیوں کے مقدمے میں پیش رفت ہوئی ہے جب کہ اینٹی کرپشن عدالت نے پرویز الہی سمیت دیگر پر فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
عدالت نے چھ نومبر کو ملزمان کو فرد جرم کے لیے طلب کرلیا، عدالت نے پرویز الہی کے شریک ملزمان کی بریت کی درخواستوں پر دلائل بھی طلب کرلیے۔
تحریری حکم میں کہا گیا کہ چوہدری پرویز الہی کی ایک روزہ حاضری معافی کی درخواست پر پراسکیوٹر نے اعتراض عائد کیا، پراسکیوشن کے مطابق چوہدری پرویز الہی گزشتہ سماعت پر بھی پیش نہیں ہوئے تھے، پراسکیوٹر نے کہا کہ ابھی اس مقدمے میں فرد جرم عائد نہیں ہوئی۔
تحریری حکم کے مطابق عدالت سے پراسکیوشن نے بریت کی درخواستوں پر دلائل کی مہلت کی استدعا کی، آئندہ سماعت پر پراسکیوشن بریت کی درخواستوں پر دلائل دے، عدالت سماعت چھ نومبر تک ملتوی کرتی ہے۔
اینٹی کرپشن عدالت کے جج جاوید اقبال وڑائچ نے گزشتہ سماعت کا تحریری حکم جاری کیا۔