بھارت کی ہر جارحیت کا جواب دیا جائے گا، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف
اشاعت کی تاریخ: 10th, May 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 مئی2025ء) وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے بھارت کو سخت انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اشتعال انگیزی کے جواب میں سخت کارروائی کرے گا اور اپنے دفاع کے لیے مزید اقدامات کرنے سے بھی دریغ نہیں کیا جائے گا۔ خواجہ محمد آصف نے ہفتہ کو اپنے ایک بیان میں قومی مفادات کے تحفظ کے لیے قوم کے غیر متزلزل عزم کو اجاگر کرتے ہوئے واضح کیا کہ پاکستان بھارت کی کسی بھی قسم کی جارحیت کا جواب دینے کیلئے تیار ہے۔
(جاری ہے)
انہوں نے اپنی خودمختاری اور سالمیت کے دفاع کے لیے پاکستان کے ثابت قدم عزم کا اعادہ کرتے ہوئے بھارت کو خبردار کیا کہ ہمیں کمزور کرنے کی کسی بھی کوشش کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا ’’اللہ اکبر، آج کی کامیابی نے قرض ادا کر دیا ہے ۔وزیر دفاع نے دعویٰ کیا کہ پاکستان نے فیصلہ کن کارروائی کی اور کامیابی سے ہندوستانی ہوائی اڈوں کو نشانہ بنایا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان بھارت کے خلاف بقا کی جنگ لڑ رہا ہے جو وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان نے اپنی مسلح افواج کی صلاحیت کے اظہار سے بھارتی جارحیت کا مناسب جواب دیا ہے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کہ پاکستان انہوں نے
پڑھیں:
روسی جارحیت پر پولینڈ اور بالٹک ممالک کا دفاع کریں گے، ٹرمپ کا اعلان
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ اگر روس نے مزید جارحیت کی تو وہ پولینڈ اور بالٹک ریاستوں کا بھرپور دفاع کریں گے۔ یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب روسی جنگی طیاروں نے ایسٹونیا کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی۔
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق، روس کے تین MiG-31 طیاروں نے خلیج فن لینڈ کے اوپر ایسٹونیا کی فضائی حدود میں دراندازی کی، جس پر نیٹو اور یورپی یونین نے شدید احتجاج کیا۔ دوسری جانب ماسکو نے خلاف ورزی سے انکار کیا ہے۔
اطالوی ایف-35 طیارے، جو نیٹو کے فضائی دفاعی مشن کا حصہ ہیں، سویڈن اور فن لینڈ کے طیاروں کے ساتھ مل کر روسی جہازوں کو روکنے کے لیے فضا میں بھیجے گئے۔ ایسٹونیا نے اس واقعے کے بعد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا ہے۔
ٹرمپ نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ "جی ہاں، میں پولینڈ اور بالٹک ممالک کا دفاع کروں گا۔ ہمیں یہ صورتحال بالکل پسند نہیں۔" ان کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب چند دن قبل روسی ڈرونز نے پولینڈ کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی تھی۔