بھارت میں پھنسے غیر ملکی کرکٹرز پریشان، فوری وطن واپسی کے خواہاں
اشاعت کی تاریخ: 10th, May 2025 GMT
انڈین پریمیئر لیگ ( آئی پی ایل ) کھیلنے کے لیے بھارت میں موجود غیر ملکی کرکٹرز نے منتظمین سے مطالبہ کیا ہے کہ انہیں فوری طور پر ان کے ممالک واپس بھیجا جائے۔
پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدہ صورتحال کے پیش نظر آسٹریلیا، انگلینڈ، نیوزی لینڈ اور کئی ممالک کے کرکٹرز بھارت میں پھنس کر رہ گئے ہیں اور اپنے وطن واپس جانا چاہتے ہیں۔ واضح رہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان موجودہ صورتحال کے سبب آئی پی ایل منسوخ کردیا گیا ہے جبکہ پاکستان میں بھی پی ایس ایل کے باقی 8 میچز فی الحال ملتوی کردیے گئے ہیں۔
آئی پی ایل میں حصہ لینے بھارت آئے غیر ملکی کرکٹرز اپنے ملکوں کے کرکٹ بورڈز سے بھی رابطے میں ہیں جبکہ بھارت کو کرکٹرز کو واپس بھیجنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان پی ایس ایل می حصہ لینے کے لیے آنے والے غیرملکی کرکٹرز کو پہلے ہی بحفاظت ان کے وطن روانہ کرچکا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئی پی ایل آئی پی ایل کھلاڑی بھارت غیر ملکی کرکٹرز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا ئی پی ایل ا ئی پی ایل کھلاڑی بھارت غیر ملکی کرکٹرز غیر ملکی کرکٹرز ا ئی پی ایل
پڑھیں:
روس، چین اور پاکستان کا مشرق وسطیٰ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں کے بعد ہنگامی اجلاس منعقد کیا ہے، جس میں روس، چین اور پاکستان نے مشرق وسطیٰ میں فوری اور غیر مشروط جنگ بندی کے مطالبے پر مبنی قرارداد پیش کرنے کی تجویز دی ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے ایرانی جوہری تنصیبات پر امریکی بمباری کو ’پہلے سے غیر مستحکم خطے میں خطرناک اضافہ‘ قرار دیتے ہوئے شدید خبردار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایک اور تباہ کن انتقامی سلسلے کے دہانے پر کھڑے ہیں، جو خطے کے لیے تباہ کن ثابت ہو سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ وہ بارہا مشرق وسطیٰ میں کسی بھی قسم کی فوجی کشیدگی کی مذمت کر چکے ہیں کیونکہ خطے کے عوام مزید تباہی کے متحمل نہیں ہو سکتے۔ ’لیکن بدقسمتی سے ہم ایک نہ ختم ہونے والے انتقام در انتقام کے گڑھے کی طرف جا رہے ہیں۔‘
انتونیو گوتریس نے فوری سفارت کاری، عام شہریوں کے تحفظ، اور سمندری راستوں کی محفوظ نقل و حرکت کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ ’ہمیں فوری اور فیصلہ کن اقدامات کرنے ہوں گے تاکہ لڑائی رکے اور ایران کے جوہری پروگرام پر سنجیدہ اور مسلسل مذاکرات دوبارہ شروع کیے جا سکیں۔‘
مزید پڑھیں:
ابھی یہ واضح نہیں کہ مذکورہ قرارداد پر کب رائے شماری ہوگی، تاہم سفارتی ذرائع کے مطابق، روس، چین اور پاکستان کی جانب سے قرارداد کا مسودہ سلامتی کونسل کے 15 رکن ممالک کو بھیجا گیا ہے اور ان سے پیر کی شام تک اپنی رائے طلب کی گئی ہے۔
قرارداد کی منظوری کے لیے کم از کم 9 ووٹوں کی حمایت درکار ہے، بشرطیکہ 5 مستقل اراکین یعنی امریکا، فرانس، برطانیہ، روس اور چین میں سے کوئی بھی ویٹو نہ کردے۔
ذرائع کے مطابق، امریکا ممکنہ طور پر اس قرارداد کی مخالفت کرے گا، کیونکہ مسودے میں ایران کی جوہری تنصیبات پر حملوں کی مذمت کی گئی ہے، اگرچہ متن میں امریکا یا اسرائیل کا نام واضح طور پر شامل نہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اقوام متحدہ انتونیو گوتریس پاکستان جنگ بندی چین روس سلامتی کونسل مشرق وسطیٰ