آپریشن بُنيان مرصوص کی کامیابی کے بعد ملک بھر میں شہری سڑکوں پر نکل آئے، مٹھائیاں تقسیم
اشاعت کی تاریخ: 10th, May 2025 GMT
بھارتی جارحیت کے خلاف پاک فوج کے آپریشن بُنيان مَرصوص کی کامیابی کے بعد ملک بھر میں شہری جشن منانے سڑکوں پر نکل آئے اور مٹھائیاں تقسیم کیں۔
بھارت کا غرورخاک میں ملنے پر ملک کے ہر گلی کوچے میں جشن اور ڈھول کے تھاپ پربھنگڑے ڈالےگئے، مٹھائیاں تقسیم کی گئیں۔ فضا پاک فوج زندہ باد کے فلک شگاف نعروں سے گونج اٹھی۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بھی پاکستانی عوام بڑی تعداد میں سڑکوں پر نکل آئے اور فتح کا جشن منایا، اس موقع پر شہریوں کا جوش و خروش دیدنی تھا۔
کراچی میں بھی مختلف مقامات پر مٹھائیاں تقسیم کی گئیں اور شہریوں نے پاکستان اور پاک فوج زندہ باد کے نعرے لگائے۔ شہریوں نے پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی کو خوش آئند اور پاک فوج کی جیت قرار دیا۔
شہریوں کا کہنا تھا کہ ہم امن چاہتے ہیں لیکن جارحیت کا منہ توڑ جواب دینا بھی جانتے ہیں۔
زندہ دلان لاہور بھی سڑکوں پر نکل آئے، مٹھائیاں تقسیم کیں اور پاک فوج کے حق میں نعرے لگائے۔ شہریوں نے جگہ جگہ فتح کا جشن منایا۔
سول سوسائٹی نے استنبول چوک سے پنجاب اسمبلی تک فتح ریلی نکالی اور پاک فوج کو بھرپورخراج تحسین پیش کیا۔
شہریوں کا کہنا تھا کہ انہوں نے جنگ کو اعصاب پر مسلط نہیں ہونے دیا، بھارت کے ساتھ کشیدگی کے باوجودکاروبار زندگی معمول کے مطابق چلتا رہا۔
کوئٹہ کے شہریوں نے بھی پاک فوج کی کامیابی پر مٹھائیاں تقسیم کی اور جشن منایا۔
کوئٹہ کے شہریوں نے بھارت کے خلاف آپریشن بُنيان مَرصوص کی کامیابی پر پاک فوج کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئےکہا کہ پاکستان ایک امن پسند ملک ہے لیکن بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جس پر وہ سیز فائرکرنے پر مجبور ہوا۔
ملتان میں بھی عوام کی بڑی تعداد ائیرپورٹ چوک پر جمع ہوئی اور پاک فوج کی ٹیکٹیکل فتح پر مٹھائی تقسیم کر کے خوشی کا اظہار کیا۔
شہریوں کا کہنا تھا کہ ہم بھارت سے جنگ نہیں چاہتے لیکن ہماری امن پسندی کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔
سیالکوٹ میں شہریوں نے پاک فوج سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے بارڈر سے آنے والے پاک فوج کے ٹینکوں اور اہلکاروں پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں۔
پاکستان کا جھنڈا اٹھائے شہریوں نے پاک فوج زندہ باد کے نعرے لگائے اور انہیں پھولوں کے ہار پہنائے۔ شہریوں نے ٹینکوں پر موجود پاک فوج کے جوانوں کو گلدستہ بھی پیش کیا۔
پاک فوج کے جوانوں کی جانب سے بھی پاکستان زندہ باد کے نعرے لگا کر شہریوں کی محبت کا جواب دیا گیا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: مٹھائیاں تقسیم کی سڑکوں پر نکل ا ئے شہریوں نے پاک اور پاک فوج زندہ باد کے کی کامیابی پاک فوج کے شہریوں کا
پڑھیں:
پاکستان میں پولیو کے اور کیس کی تصدیق، رواں سال کیسز کی تعداد 27 ہوگئی
پاکستان میں پولیو کے اور کیس کی تصدیق، رواں سال کیسز کی تعداد 27 ہوگئی WhatsAppFacebookTwitter 0 22 September, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (آئی پی ایس )نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر نے سندھ کے ضلع حیدرآباد سے نئے پولیو کیس کی تصدیق کردی، رواں سال پاکستان میں پولیو کے کیسز کی مجموعی تعداد 27 ہو گئی۔این ای او سی کے مطابق سال 2025 کے دوران اب تک سندھ میں پولیو کے 7 کیسز کی تصدیق ہو چکی ہے، پولیو ایک لاعلاج مرض ہے جو عمر بھر معذوری کا باعث بنتا ہے۔این ای او سی نے والدین سے اپیل کی ہے کہ ہر مہم میں اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے لازمی پلوائیں، آئندہ ملک گیر پولیو مہم 13 سے 19 اکتوبر تک منعقد ہوگی، جس میں ملک بھر میں 4 لاکھ سے زائد پولیو ورکرز گھر گھر جا کر بچوں کو پولیو سے بچا کی ویکسین پلائیں گے۔این ای او سی کے مطابق پولیو مہم کی کامیابی کے لیے والدین، کمیونٹی، اساتذہ، علما کرام اور میڈیا کا کردار نہایت اہم ہے۔
واضح رہے کہ ڈان اخبار میں 22 ستمبر 2025 کو شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق انڈیپنڈنٹ مانیٹرنگ بورڈ (آئی ایم بی) نے انتباہ جاری کیا ہے کہ پاکستان میں پولیو کے خاتمے کی کوششیں ناکام ہو رہی ہیں۔آئی ایم بی نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ 37 سال کی محنت اور 22 ارب ڈالر خرچ کرنے کے باوجود دنیا اس مقام پر آ گئی ہے جہاں پرانے طریقے زیادہ مفید ثابت نہیں ہورہے۔رپورٹ کے مطابق پولیو کے خاتمے کے یہ مشکل مراحل پرانے طریقوں سے عبور نہیں کیے جا سکتے، اس کے لیے نئی حکمتِ عملی اور ملکوں کی صاف اور مضبوط ذمہ داری ضروری ہے تاکہ کامیابی حاصل ہو۔آئی ایم بی کے چیئرمین سر لیام ڈونلڈسن نے عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس آدانوم گھیبرییسس کو لکھے گئے خط میں کہا کہ دی گلاس مانٹین کے عنوان سے یہ رپورٹ ایک اہم موڑ پر پیش کی گئی ہے۔
لیام ڈونلڈسن نے لکھا کہ مسلسل وائرل منتقلی، غیر معمولی جغرافیائی سیاسی خلفشار اور شدید مالی پابندیوں کا امتزاج ایسی صورت حال پیدا کر چکا ہے جو پروگرام کی بقا اور کامیابی کو بنیادی طور پر چیلنج کرتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ 2023 میں ابتدائی پرامیدی کے بعد وبا کی دوبارہ شدت کی سخت حقیقت سامنے آئی ہے، کیونکہ وائرس کے تاریخی ذخائر، جس میں پاکستان اور افغانستان شامل ہیں دوبارہ متاثر ہوئے ہیں۔عالمی ڈونر اداروں کی طرف سے کام کرنے والے آئی ایم بی نے کہا کہ کامیابی کے لیے صرف نئی سوچ، اداروں کا حوصلہ، حقیقت پسندانہ حکمتِ عملی اور ملکوں کی صاف اور واضح ذمہ داری ہی راستہ ہیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرافغانستان کی دہشت گردی کے حوالے سے دوغلی پالیسی بے نقاب افغانستان کی دہشت گردی کے حوالے سے دوغلی پالیسی بے نقاب دمشق میں نئی تاریخ رقم: خانہ جنگی کے بعد شام کے پہلے پارلیمانی انتخابات کا اعلان فلسطین کو اقوام متحدہ کی رکنیت دی جائے: چین کی عالمی برادری سے اپیل ایس ای سی پی کیخلاف کیس؛ وکیل کے التوا ء مانگنے پر جسٹس محسن برہم شمالی کورین رہنما کم جونگ ان کی امریکا سے مذاکرات پر مشروط آمادگی لیبر افسر تعیناتی کیس: چیئرمین سی ڈی اے کے پاس 2 عہدے ہونے پر جسٹس محسن اختر کیانی کے اہم ریمارکسCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم