ملتان، خانہ فرہنگ اسلامی جمہوریہ ایران میں'' دہہ کرامت'' کے عنوان سے جشن کا اہتمام
اشاعت کی تاریخ: 11th, May 2025 GMT
رہنمائوں نے کہا کہ امام رضا علیہ السلام اور اُن کی بہن حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا اس وقت عالم اسلام کے لیے علم و ہدایت کا مرکز ہیں، مشہد اور قم شہر کا شمار دنیا کے بڑے علمی مراکز میں ہوتا ہے۔ تقریب کے اختتام پر امام زمانہ علیہ ا لسلام کے ظہور کے یے دعا کرائی گئی۔ اسلام ٹائمز۔ خانہ فرہنگ اسلامی جمہوری ایران ملتان میں دھہ کرامت ولادت باسعادت امام علی رضا علیہ السلام اور حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا کی مناسبت سے جشن کا اہتمام کیا گیا، تقریب میں مذہبی، سماجی، ادبی رہنمائوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ تقریب کی صدارت ڈاکٹر علامہ سید کاظم رضا نقوی، علامہ مجاہد جعفری اور علامہ سید مجاہد عباس گردیزی نے کی۔ جبکہ مہمانوں میں ممبر ڈویژنل امن کمیٹی و صوبائی صدر عزاداری ونگ جنوبی پنجاب انجینئر مہر سخاوت علی سیال، شاعر اہلیبیت سید نوازش زیدی، سید کاشف رضا زیدی، عامر شہزاد صدیقی، نورالامین خاکوانی، ثقلین نقوی اور دیگر شامل تھے، انچارج خانہ فرہنگ ملتان خانم زاہدہ بخاری نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔
رہنمائوں نے اپنے خطاب میں امام رضا علیہ السلام کی سیرت و کردار پر روشنی ڈالی، رہنمائوں نے کہا کہ امام رضا علیہ السلام کی ذات خداوند متعال کی رضا کا عملی نمونہ ہے، آج بھی اُن کا مزار مرجع خلائق بنا ہوا ہے، رہنمائوں نے کہا کہ امام رضا علیہ السلام اور اُن کی بہن حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا اس وقت عالم اسلام کے لیے علم و ہدایت کا مرکز ہیں، مشہد اور قم شہر کا شمار دنیا کے بڑے علمی مراکز میں ہوتا ہے۔ تقریب کے اختتام پر امام زمانہ علیہ ا لسلام کے ظہور کے یے دعا کرائی گئی۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
سوڈان میں خانہ جنگی، سینکڑوں خواتین جنسی تشدد کا نشانہ
سوڈان کے شہر الفاشر سے فرار ہونے والی 150 سے زیادہ خواتین کو جنسی تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
سوڈان کے مقامی سول گروپ کے مطابق الفاشر میں جاری جنگ اور بے گھری کی وجہ سے تشدد میں اضافہ ہو گیا ہے، آر ایس ایف کے مسلح افراد نے 150 سے زیادہ خواتین کو جنسی تشدد اور ریپ کا نشانہ بنایا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آر ایس ایف نے 300 خواتین کو ہلاک، متعدد کیساتھ جنسی زیادتی کی، سوڈانی وزیر کا دعویٰ
جنرل کوآرڈینیشن فار ڈس پلیسڈ پرسنز اینڈ ریفیوجیز کے ترجمان آدم ریگل کے مطابق پیرامیلیٹری رپیڈ سپورٹ فورسز (آر ایس ایف) کے جنگجو فرار ہونے والے شہریوں کا پیچھا کررہے ہیں اور کچھ کو قارنی میں حراست میں لے لیا گیا، جہاں ہزاروں افراد پھنسے ہوئے ہیں، جن میں بچے بھی شامل ہیں جو خاندانوں سے الگ ہوگئے ہیں۔
آدم ریگل کا کہنا ہے کہ ایک ہزار 300 سے زیادہ افراد گولیاں لگنے سے زخمی ہوئے ہیں جبکہ 13 سے زیادہ بچے غذائی قلت کا شکار ہیں، اور 700 بوڑھے افراد نازک حالت میں ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ 15 ہزار سے زائد متاثرین ٹاؤیلا پہنچ چکے ہیں، جو الفاشر سے تقریباً 60 کلومیٹر مغرب میں واقع ہے، اور کئی افراد اپنی صحت کی نازک حالت میں ہیں کیونکہ فرار کے دوران تشدد اور زخمی ہونے کا سامنا کرنا پڑا۔
یہ بھی پڑھیں: سوڈان کے شہر العبید میں جنازے پر حملہ، 40 افراد جاں بحق
ریگل نے بین الاقوامی اور انسانی اداروں سے فوری طور پر طبی سامان، خوراک، صاف پانی، پناہ گاہ اور ذہنی صحت کی مدد فراہم کرنے کا مطالبہ کیا، خاص طور پر بچوں کے لیے جو اس تشدد سے صدمے کا شکار ہیں۔
ٹاؤیلا میں پہلے سے ہزاروں بے گھر افراد رہائش پذیر ہیں اور اب وہاں ایک لاکھ سے زائد اندرون ملک بے گھر افراد موجود ہیں، جس سے انسانی ہمدردی کی صورتحال تیزی سے خراب ہورہی ہے۔
رپیڈ سپورٹ فورسز نے 26 اکتوبر کو الفاشر پر قبضہ کیا اور مقامی و بین الاقوامی تنظیموں کے مطابق شہریوں کا قتل عام کیا گیا۔ یہ حملہ سوڈان میں جغرافیائی اور نسلی تقسیم کو مزید گہرا کرنے کا خدشہ پیدا کر رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سوڈان میں ہولناک قتلِ عام، سینکڑوں مریض اور شہری ہلاک
بین الاقوامی تنظیم برائے ہجرت کے اندازے کے مطابق الفاشر اور آس پاس کے علاقوں سے 81 ہزار سے زائد افراد بے گھر ہوچکے ہیں۔
15 اپریل 2023 سے سوڈانی فوج اور آر ایس ایف کے درمیان طاقت کے لیے جاری شدید تصادم میں ہزاروں افراد ہلاک اور لاکھوں بے گھر ہوئے ہیں، جبکہ بین الاقوامی ثالثی کی کوششیں ابھی تک تنازع ختم کرنے میں ناکام رہی ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news آر ایس ایف جنسی تشدد خواتین سوڈان