مکہ میں ایمبولینس کے ذریعے غیرقانونی حج کی کوشش، بھارتی شہری گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 11th, May 2025 GMT
مکہ مکرمہ: سعودی حج سیکیورٹی فورسز نے حج ضوابط کی خلاف ورزی پر ایک بھارتی شہری کو گرفتار کر لیا ہے۔
حکام کے مطابق مذکورہ شخص ایمبولینس کے ذریعے بغیر اجازت نامے کے چار رہائشیوں کو مکہ مکرمہ لے جانے کی کوشش کر رہا تھا۔
اسی کارروائی کے دوران ایک مصری شہری کو بھی حراست میں لیا گیا جس نے سوشل میڈیا پر جعلی حج پرمٹ کا اشتہار جاری کیا تھا۔ سیکیورٹی اداروں کا کہنا ہے کہ حج کے ضوابط کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔
حکام نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ حج سے متعلق کسی بھی غیر قانونی سرگرمی میں ملوث نہ ہوں اور صرف باقاعدہ اجازت نامے کے ذریعے ہی مقدس مقامات کا رخ کریں۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
بیوروکریسی میں جو بھی بدعنوانی میں ملوث ہوگا، اس کے خلاف کارروائی ہوگی، جاوید لطیف
اسلام آباد:پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما جاوید لطیف نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ مریم نواز کمپرومائز نہیں کریں گی اور بیوروکریسی میں جوبھی بدعنوانی میں ملوث ہوگا اس کے خلاف کارروائی ہو گی جبکہ چینی بحران میں اپنی حکومت کو قصوروارقرار دے دیا۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرا م سینٹر اسٹیج میں گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے رہنما جاوید لطیف نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز اور قائد مسلم لیگ (ن) نواز شریف اپنے ایجنڈے پر کمپرومائز نہیں کریں گے، شریف فیملی نے کبھی کمپرومائز نہیں کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیالکوٹ میں جو ہوا اس پر چیف ایگزیکٹو کو نوٹس لینا چاہیے، سیالکوٹ کا بیورو کریٹ ہو یا شیخوپورہ کا جو بھی اسکینڈل میں ملوث ہو اس کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے، وقت سے پہلے کرپٹ عناصر کو کٹہرے میں کھڑا کرنا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ سیالکوٹ میں بیورکریسی کی کرپشن پر کارروائی ہوئی ہے تو نمائندوں کی ذمہ داری ہے کہ تحقیقات کرائیں۔
جاوید لطیف نے کہا کہ سابق وزیر اعلی عثمان بزدار کے وزیر اعلیٰ ہونے کے بعد انتظامی ڈھانچے میں کمزوریاں آچکی ہیں اور جب اتحادی حکومت ہو تو بیوروکریسی رکاوٹیں کھڑی کرتی ہے لیکن نواز شریف تجربہ کار ہیں اس لیے وہ معاملے کو لے کر چلتے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ چینی بحران میں نالائقی ہو، غفلت ہو یا مافیا کے دباؤ میں ایسا ہوا ہو تینوں صورتوں میں ہم قصوروار ہیں، 300 ارب چینی کا اسکینڈل آئے یا دوسرے اسکینڈل آئیں تو ان کا نوٹس ضرور لینا چاہیے، چینی اسکینڈل کی تحقیقات ہونی چاہیے۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے کہا کہ الیکشن کمیشن یا اسپیکر قومی اسمبلی اگر پی ٹی آئی والوں کو نکالیں تو تب اعتراض میں دم ہے لیکن 9 مئی کیسز میں عدالتوں سے دو سال بعد سزائیں ہوئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ کہا جاسکتا ہے کہ جو 9 مئی میں ملوث ہوئے اور پریس کانفرنس کر کے تحریک انصاف سے الگ ہوئے اور سزاؤں سے بری الذمہ ہو گئے، ان پر اعتراض کیا جا سکتا ہے اور یہ سوال اٹھایا جا سکتا ہے کہ کسی نے جرم کیا تھا تو وہ کیوں بری ہوا۔