شازیہ مری — فائل فوٹو 

پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کی مرکزی ترجمان شازیہ مری کا کہنا ہے کہ پاکستان نے دفاع، سفارتکاری اور عالمی میڈیا میں بھرپور پزیرائی حاصل کی۔

شازیہ مری نے اپنے بیان میں کہا کہ دوست ممالک کا بھی پاکستان کے عوام کے ساتھ بھرپور تعاون رہا، دنیا پاکستان کی فضائی اور دفاعی صلاحیتوں کی تعریف کر رہی ہے۔

بھارت کبھی نہیں چاہتا تھا کہ مسئلہ کشمیر کا معاملہ اٹھے: شیری رحمٰن

سینیٹر شیری رحمٰن نے کہا ہے کہ بھارت میں کتنی تباہی ہوئی وہ خود کبھی نہیں بتائیں گے لیکن سب سامنے آہی جاتا ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ عالمی تعاون سے جنگ بندی ہوئی اور خطہ ایک بحران سے بچ گیا، پاکستان ہمیشہ سے امن، مذاکرات اور خطے میں استحکام کا داعی رہا ہے۔

پیپلز پارٹی کی مرکزی ترجمان نے کہا کہ پاکستان کی سالمیت کے معاملے پر پوری قوم ایک ہے، ہم متحد ہیں، چوکنا ہیں، اور اپنے دفاع کے لیے ہمیشہ اور ہر لمحہ پرعزم ہیں۔

اُنہوں نے کہا کہ بھارتی میڈیا کا کردار انتہائی غیر ذمے دارانہ، اشتعال انگیز اور افسوسناک رہا۔ 

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: شازیہ مری

پڑھیں:

آر ایس ایس اور بی جے پی نے کبھی اپنے دفاتر میں "وندے ماترم" نہیں گایا، کانگریس

ملکارجن کھرگے نے کہا کہ یہ ایک حقیقت ہے کہ آر ایس ایس اور سنگھ پریوار نے قومی تحریک میں ہندوستانیوں کے خلاف انگریزوں کا ساتھ دیا، 52 سال تک قومی پرچم نہیں لہرایا اور ہندوستان کے آئین کا غلط استعمال کیا۔ اسلام ٹائمز۔ کانگریس کے صدر ملکارجن کھرگے نے کہا کہ کانگریس پارٹی قومی گیت "وندے ماترم" کی فخریہ پرچم بردار رہی ہے۔ قومی گیت "وندے ماترم" کی 150ویں سالگرہ کے موقع پر ملکارجن کھرگے نے راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) اور بھارتیہ جنتا پارٹی کو نشانہ بنایا۔ ملکارجن کھرگے نے دعویٰ کیا کہ یہ بڑی ستم ظریفی ہے کہ جو لوگ آج قوم پرستی کے خود ساختہ محافظ ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں انہوں نے کبھی اپنی شاخوں یا دفتروں میں وندے ماترم نہیں گایا۔ کھرگے نے طنزیہ انداز میں کہا کہ یہ انتہائی ستم ظریفی ہے کہ جو لوگ آج قوم پرستی کے خود ساختہ محافظ ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں، آر ایس ایس اور بی جے پی نے اپنی شاخوں یا دفاتر میں کبھی وندے ماترم یا ہمارا قومی ترانہ "جن گان من" نہیں گایا۔ اس کے بجائے وہ "نمستے سدا وتسلے" گاتے رہتے ہیں، جو قوم کا نہیں بلکہ ان کی تنظیموں کی تعریف کرنے والا گانا ہے۔

کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے یہ بھی کہا کہ آج تک کانگریس کی ہر میٹنگ میں وندے ماترم فخر اور حب الوطنی کے ساتھ گایا گیا ہے۔ کھرگے نے ایک بیان میں کہا کہ کانگریس وندے ماترم کی قابل فخر پرچم بردار رہی ہے۔ 1896ء میں کلکتہ میں کانگریس کے اجلاس کے دوران، اس وقت کے کانگریس صدر رحمت اللہ سیانی کی قیادت میں، گرودیو رابندر ناتھ ٹیگور نے پہلی بار عوامی طور پر وندے ماترم گایا تھا۔ اس لمحے نے جدوجہد آزادی میں نئی ​​جان ڈال دی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس سمجھتی ہے کہ برطانوی سلطنت کی جانب سے "تقسیم کرو اور حکومت کرو"، مذہبی، ذات پات اور علاقائی شناختوں کا استحصال کرنے کی پالیسی ہندوستان کے اتحاد کو توڑنے کے لئے بنائی گئی تھی۔ اس کے خلاف وندے ماترم ایک حب الوطنی کے گیت کے طور پر ابھرا جس نے مادر ہند کی آزادی کے لئے تمام ہندوستانیوں کو متحد کیا۔

ملکارجن کھرگے نے کہا کہ 1905ء میں بنگال کی تقسیم سے لے کر ہمارے بہادر انقلابیوں کی آخری سانسوں تک، وندے ماترم پورے ملک میں گونجتا رہا۔ یہ لالہ لاجپت رائے کے پرکاشن (اشاعت) کا عنوان تھا، جرمنی میں لہرائے گئے بھیکاجی کاما کے جھنڈے پر کندہ تھا اور یہ پنڈت رام پرساد بسملی کی مشہور برطانوی تنظیم گیمرلی کے نام سے مشہور وندے ماترم میں بھی پایا جاتا ہے۔ کیونکہ یہ ہندوستان کی جدوجہد آزادی کے دل کی دھڑکن بن چکی تھی۔ کانگریس کے صدر ملیکارجن کھرگے کے مطابق 1915ء میں مہاتما گاندھی نے لکھا تھا کہ تقسیم کے دور میں بنگال میں ہندوؤں اور مسلمانوں کے درمیان وندے ماترم سب سے زیادہ طاقتور جنگ بن گیا تھا اور یہ ایک سامراج مخالف نعرہ تھا۔ ملکارجن کھرگے نے نوٹ کیا کہ 1938ء میں پنڈت نہرو نے لکھا کہ 30 سال سے زیادہ عرصے سے، یہ گانا براہ راست ہندوستانی قوم پرستی سے جڑا ہوا ہے۔ ایسے عوام کے گیت کسی پر مسلط نہیں کئے جاتے، وہ اپنی مرضی سے بلندیاں حاصل کرتے ہیں۔

کانگریس صدر نے کہا کہ یہ ایک مشہور حقیقت ہے کہ آر ایس ایس اور سنگھ پریوار نے قومی تحریک میں ہندوستانیوں کے خلاف انگریزوں کا ساتھ دیا، 52 سال تک قومی پرچم نہیں لہرایا، ہندوستان کے آئین کا غلط استعمال کیا۔ کانگریس صدر نے کہا کہ انہوں نے مہاتما گاندھی اور بھیم راؤ امبیڈکر کے پتلے جلائے اور سردار پٹیل کے الفاظ میں گاندھی جی کے قتل میں شریک تھے۔ انہوں نے کہا کہ دوسری طرف، کانگریس پارٹی وندے ماترم اور جن گنا من دونوں پر بہت فخر کرتی ہے۔ دونوں گیت کانگریس کے ہر اجلاس اور تقریب میں عقیدت کے ساتھ گائے جاتے ہیں، جو ہندوستان کے اتحاد اور فخر کی علامت ہیں۔ کھرگے نے کہا کہ کانگریس کی ہر میٹنگ میں وندے ماترم کو حب الوطنی کے جذبے سے گایا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج تک کانگریس کی ہر میٹنگ میں وندے ماترم فخر اور حب الوطنی کے ساتھ گایا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • 27ویں آئینی ترمیم : چیف آف ڈیفینس فورسز کا عہدہ آرمی چیف کے پاس ہی رہے گا، وزیر دفاع خواجہ آصف
  • پاک افغان مذاکرات ناکام ‘طالبان کی ڈھٹائی پر ثالثوں نے بھی ہاتھ اٹھالیے
  • پیپلز پارٹی نے آئینی عدالت کے قیام کی تائید کی ہے، شازیہ مری
  • آذری یوم فتح: پاکستان اور ترکیہ کا ساتھ کبھی فراموش نہیں کیا جا سکے گا: صدر آذربائیجان
  • پاک افغان مذاکرات ختم ہوچکے، طالبان کی ڈھٹائی پر ثالثوں نے بھی ہاتھ اٹھالیے: وزیر دفاع
  • پاک افغان مذاکرات ناکام؛ طالبان کے رویے پر ثالث بھی مایوس ہو گئے، خواجہ آصف
  • ظہران ممدانی، قصہ گو سیاستدان
  • آر ایس ایس اور بی جے پی نے کبھی اپنے دفاتر میں "وندے ماترم" نہیں گایا، کانگریس
  • پاکستان اور آزربائیجان کے درمیان تجارت اور دفاع کے شعبوں میں تعاون کو مزید مضبوط بنانے پر اتفاق
  • یونیورسکو کی جانب سے پروفیسر ڈاکٹر سویرا شامی کی عالمی فورم میں نمائندگی