ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ کی جنگ کو وحشیانہ قرار دیا
اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT
ٹرمپ کی جانب سے غزہ میں اسرائیلی کارروائیوں پر تنقید ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب امریکہ خود اسرائیل کا سب سے بڑا حمایتی اور اس کی قابض فوج کو اسلحہ اور گولہ بارود فراہم کرنے والا ملک ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ میں ایک امریکی شہری کی رہائی کا حوالہ دیتے ہوئے غزہ کی جنگ کو وحشیانہ قرار دیا۔ فارس نیوز کے مطابق، امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ میں ایک امریکی شہری کی رہائی کا ذکر کرتے ہوئے غزہ کی جنگ کو وحشیانہ قرار دیا ہے۔ ٹرمپ نے ٹریتھ سوشل پر اپنے اکاؤنٹ میں لکھا کہ میں یہ اعلان کرتے ہوئے خوش ہوں کہ عیدان الیگزینڈر، وہ امریکی شہری جسے اکتوبر 2023 سے یرغمال بنایا گیا تھا، اب اپنے گھر اور اپنے خاندان کے پاس واپس جا رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ ایک ایسا قدم ہے جو امریکہ کے ساتھ نیک نیتی اور ثالثی کی کوششوں — بالخصوص قطر اور مصر — کے ذریعے اٹھایا گیا تاکہ اس انتہائی وحشیانہ جنگ کو ختم کیا جا سکے اور تمام یرغمالیوں، چاہے وہ زندہ ہوں یا ان کی لاشیں، کو ان کے پیاروں کے پاس واپس لایا جا سکے۔ ٹرمپ نے غزہ کی جنگ کو وحشیانہ جھگڑا قرار دیتے ہوئے امید ظاہر کی کہ یہ اس جھگڑے کو ختم کرنے کے لیے اٹھائے جانے والے آخری اقدامات کی طرف پہلا قدم ہوگا۔
ٹرمپ کی جانب سے غزہ میں اسرائیلی کارروائیوں پر تنقید ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب امریکہ خود اسرائیل کا سب سے بڑا حمایتی اور اس کی قابض فوج کو اسلحہ اور گولہ بارود فراہم کرنے والا ملک ہے۔ اتوار کے روز، امریکی صدر کے نمائندے اسٹیو ویٹکاف نے بتایا کہ حماس نے ایک عارضی جنگ بندی کے تحت الیگزینڈر کی رہائی پر رضامندی ظاہر کی ہے اور کہا کہ وہ مصر اور قطر کے ذریعے حماس کے ساتھ مذاکرات کر رہے ہیں تاکہ یرغمالیوں کی رہائی اور ایک وسیع تر امن معاہدے پر بات چیت کی جا سکے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: غزہ کی جنگ کو وحشیانہ کی رہائی
پڑھیں:
خاتون کی جانب سے شوہر کی رہائی کیلئے این سی سی آئی اے افسران کو 80 لاکھ دیے جانے کا انکشاف
ایک خاتون کی جانب سے اپنے شوہر کی رہائی کیلئے نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے ) کے افسران کو 80 لاکھ روپے دینے کا انکشاف ہوا ہے۔ اینٹی کرپشن سرکل ایف آئی اے اسلام آباد میں درج مقدمے میں این سی سی آئی اے کے ایڈیشنل ڈائریکٹرز سمیت سینئر افسران اور فرنٹ مینوں میں غیر ملکی بھی شامل ہیں۔ مقدمے کی تفصیلات کے مطابق این سی سی آئی اے کے سب انسپکٹر نے خاتون کے زیر حراست شوہر پر تشدد کی ویڈیو خاتون کو بھیجی جس کے بعد خاتون نے شوہر کی رہائی کیلئے 80 لاکھ روپے دیے۔مقدمے کے مطابق باقی 13 غیر ملکیوں کی رہائی کے لیے 12ملین روپے وصول کیے گئے، قانونی لوازمات پورے کرنے کیلئے مزید 10لاکھ روپے وصول کیے گئے جب کہ اس چھاپے سے حاصل 2 کروڑ 10 لاکھ روپے کی رقم تقسیم کی گئی۔مقدمے میں کال سینٹرز سے ڈیل کرانے والے حسن امیر، غیرملکی شہری لیو اور ماہی الدین افسران کے فرنٹ مین نامزد ہیں۔دوسری جانب اسلام آباد کے سیکٹر 11ایف میں 15 غیرقانونی کال سینٹرز سے کروڑوں روپے بھتہ لیا گیا، این سی سی آئی اے افسران کال سینٹرز سے ماہانہ بنیادوں پر بھی کروڑوں روپے وصول کرتے رہے۔ ایف آئی اے کے مطابق راولپنڈی میں 15 غیر قانونی کال سینٹرز سے 15ملین روپے ماہانہ وصول کیے جاتے تھے جب کہ ایڈیشنل ڈائریکٹر کی ٹیم رقم فرنٹ مین کے ذریعے وصول کرتی رہی۔ایف آئی اے کا بتانا ہے کہ ستمبر 2024 سے اپریل 2025 تک 120ملین روپے وصول کیے گئے، غیرقانونی کال سینٹرز سے ڈیڑھ کروڑ روپے ماہانہ وصول کرنے والے ملزمان کی گرفتاری کیلئے ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔