ترجمان دفترخارجہ نے بتایا کہ جنگ بندی میں دیگر دوست ممالک سمیت امریکا کے تعمیری کردار کو سراہتے ہیں، یہ کشیدگی میں کمی اور علاقائی استحکام کی طرف ایک قدم ہے، پاکستان امن، سلامتی کی کوششوں میں امریکا اور عالمی برادری کے ساتھ شامل ہونے کے لیے پرعزم ہے۔ اسلام ٹائمز۔ دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان امریکی صدر کی جانب سے جموں و کشمیر تنازع کے حل کی کوششوں کی حمایت کا خیر مقدم کرتا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ کشمیر دیرینہ مسئلہ ہے جس کے جنوبی ایشیا اور اس سے باہر کے امن و سلامتی کیلئے اثرات دور رس ہیں، پاکستان اس بات کا اعادہ کرتا ہے کہ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل ہو۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان کا خیرمقدم کرتا ہے، کشمیری عوام کے بنیادی حقوق سمیت حق خودارادیت کے حصول کو یقینی بنانا چاہئے۔

ترجمان دفترخارجہ نے بتایا کہ جنگ بندی میں دیگر دوست ممالک سمیت امریکہ کے تعمیری کردار کو سراہتے ہیں، یہ کشیدگی میں کمی اور علاقائی استحکام کی طرف ایک قدم ہے، پاکستان امن، سلامتی کی کوششوں میں امریکا اور عالمی برادری کے ساتھ شامل ہونے کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکا کے ساتھ شراکت داری کو مزید گہرا کرنے کے خواہاں ہیں، امریکا کے ساتھ تجارت، سرمایہ کاری اور اقتصادی تعاون کے شعبوں میں شرکت داری مزید گہری کرنا چاہتے ہیں۔

واضح رہے کہ امریکی صدر نے آج ایک بیان میں اس بات کا اظہار کیا تھا کہ وہ پاکستان اور بھارت کے ساتھ  مسئلہ کشمیر کا حل نکالنے کے لیے کوشش کریں گے۔ اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم "ٹروتھ سوشل" پر ایک پوسٹ میں امریکی صدر کا کہنا تھا کہ میں دونوں (پاکستان، انڈیا) کے ساتھ کام کروں گا تاکہ یہ دیکھا جا سکے کہ "ہزاروں سال" بعد کشمیر کے معاملے کا کوئی حل نکالا جا سکتا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: امریکی صدر کے ساتھ

پڑھیں:

پاکستان اور بھارت کو بتا دیا تھا جنگ نہ روکنے پر امریکا آپ سے تجارت نہیں کرےگا، ڈونلڈ ٹرمپ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت دونوں کو بتا دیا تھا کہ اگر جنگ نہ روکی تو امریکا آپ سے تجارت نہیں کرےگا۔

اپنے ایک بیان میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہاکہ امریکا اور نے سیز فائر میں پاکستان اور بھارت کی مدد کی، دونوں ملکوں کے رہنما غیرمتزلزل ہیں۔

امریکی صدر نے کہاکہ امریکا نے مداخلت کرکے جوہری جنگ رکوا دی، اب پاکسان کے ساتھ جلد مذاکرات ہوں گے۔

واضح رہے کہ بھارت نے 6 اور 7 مئی کی درمیانی شب پاکستان پر میزائلوں سے حملہ کیا تھا، جس پر پاکستان نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے دشمن کے 5 جہاز گرا دیے تھے۔

بھارت نے اس کے بعد پھر اشتعال انگیزی جاری رکھی، جس کے جواب میں پاکستان کی مسلح افواج نے 10 مئی کی صبح آپریشن ’بنیان مرصوص‘ لانچ کیا اور بھارت میں گھس کر کارروائی کرتے ہوئے فوجی تنصیبات کو نقصان پہنچایا۔

پاکستان اور بھارت کے درمیان جاری کشیدگی کم کرانے کے لیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ میدان میں آگئے تھے، جس کے بعد 10 مئی کی شام کو دونوں ملکوں کے درمیان سیز فائر ہوگیا تھا۔

امریکی صدر نے کہا تھا کہ میں مسئلہ کشمیر کے حل کے ساتھ ساتھ دونوں ملکوں کے درمیان تجارت چاہتا ہوں۔

وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے مسئلہ کشمیر کے حل سے متعلق امریکی صدر کے بیان کا خیرمقدم کیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews امریکی صدر پاک بھارت کشیدگی پاکستان بھارت تجارت ڈونلڈ ٹرمپ سیز فائر مسئلہ کشمیر وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • تجارت کیلئے مدد کو تیار،جلد پاکستان کیساتھ جلد مذاکرات کریں گے؛ صدر ٹرمپ
  • پاکستان اور بھارت کو بتا دیا تھا جنگ نہ روکنے پر امریکا آپ سے تجارت نہیں کرےگا، ڈونلڈ ٹرمپ
  • کشمیر پر ٹرمپ ثالث، شہباز کا خیر مقدم، پاکستان اور بھارت سے تجارت بڑھاؤں گا، امریکی صدر، بہترین پارٹنر مل گیا، وزیراعظم
  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مسئلہ کشمیر حل کرنے کی پیشکش کردی
  • امریکی صدر کی مسئلہ کشمیر حل کرنے کی خواہش ،پاکستان کا خیرمقدم
  • امریکا کے پاکستان بھارت تعلقات سے متعلق بیان کا خیرمقدم کرتے ہیں، پاکستان
  • پاکستان کا امریکی صدر کی مسئلہ کشمیر کے حل میں مدد کی پیشکش کا خیرمقدم
  • ٹرمپ کا پاکستان اور بھارت کے ساتھ ملکر مسئلہ کشمیر حل کرنے کی خواہش کا اظہار
  • دیکھوں گا کیا ہزاروں سال بعد مسئلہ کشمیر کا کوئی حل نکل سکتا ہے، ٹرمپ