Jang News:
2025-05-12@16:05:05 GMT

بھارت کی جانب سے کرتارپور راہداری آج دوسرے روز بھی

اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT

بھارت کی جانب سے کرتارپور راہداری آج دوسرے روز بھی

—فائل فوٹو

پاکستان اور بھارت کے درمیان سیز فائر کے بعد آج دوسرے روز بھی بھارت کی جانب سے کرتار پور راہداری بند ہے۔

دربار انتظامیہ کا کہنا تھا کہ موجودہ صورتحال میں بھارت کی جانب سے نہ تو یاتریوں کی تفصیلات دی جا رہی ہیں اور نہ ہی راہداری سے یاتری آرہے ہیں۔

دربار انتظامیہ کے مطابق ہم اپنے سکھ بھائیوں کی میزبانی کےلیے ہر وقت تیار ہیں اور پاکستان کی جانب سے کرتار پورہداری معمول کے مطابق کھلی ہے۔

پاک بھارت کشیدگی، آج بھی کرتارپور راہداری معمول کے مطابق کھلی ہے

پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ کشیدہ صورت حال.

..

دربار بابا گرو نانک پر پاکستان سمیت دنیا بھر سے یاتریوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔

دربار انتظامیہ نے مزید کہا کہ بھارت کی جانب سے کب تک راہداری بند رہے گی یہ بتانا مشکل ہے۔

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: بھارت کی جانب سے

پڑھیں:

پاکستان بھارت کو کب اور کیسے جواب دے گا؟

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی خطرناک حد تک بڑھ چکی ہے اور دونوں ممالک ایک ممکنہ تصادم کے دہانے پر کھڑے ہیں۔ پاکستانی فوج کی جانب سے یہ عندیہ دیا گیا ہے کہ وہ بھارت کو اپنے منتخب کردہ وقت اور مقام پر جواب دے گی، جس سے صورتحال مزید سنگین ہو گئی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان ایسا جواب دینا چاہتا ہے جس سے بھارت کو نقصان ہو مگر کشیدگی مکمل جنگ کی سطح تک نہ پہنچے۔

الجزیرہ کے مطابق یونیورسٹی آف البینی کے اسسٹنٹ پروفیسر کرسٹوفر کلاری نے کہا کہ جنگ ابھی دور ہے، لیکن ہم اس کے کہیں قریب تر آ چکے ہیں۔ ان کے مطابق دونوں ممالک کی جانب سے ایک دوسرے کے فوجی اڈوں کو نشانہ بنانا ممکنہ طور پر اگلا قدم ہو سکتا ہے۔ کلاری نے مزید کہا کہ بھارت کی جانب سے پاکستانی ریڈار سسٹمز پر ڈرون حملے اور پاکستان کی جانب سے بھارتی فوجی تنصیبات پر میزائل و ڈرون حملوں کی اطلاعات اس کشیدگی کا ثبوت ہیں۔ان کے بقول اگلے 24 گھنٹوں میں مزید حملوں کا خدشہ ہے اور جانی نقصان میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

بھارت کی ایک اور بڑی شکست ، آئی ایم ایف نے دوسری قسط کی منظوری دے دی

نیو لائنز انسٹیٹیوٹ واشنگٹن کے سینئر ڈائریکٹر کامران بخاری نے بھی اس صورتحال کو 2019 کے مقابلے میں زیادہ خطرناک قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت ایک "کشیدگی کا ایسا چکر جو مسلسل شدت اختیار کرتا جائے" میں پھنس چکا ہے، جہاں پاکستان کے کسی بھی اقدام کے جواب میں بھارت اپنی شدت بڑھائے گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی فوج کی یہ پالیسی کہ وہ جواب اپنے وقت پر دے گی، اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ وہ ایسی حکمت عملی پر غور کر رہے ہیں جس سے کشیدگی کو مکمل جنگ میں تبدیل ہونے سے روکا جا سکے۔ تاہم اس کا انحصار پاکستان کی صلاحیتوں اور عملی مجبوریوں پر ہوگا۔

پاکستان  اور بھارت کے درمیان ابھی تک براہ راست بات چیت نہیں ، ڈی جی آئی ایس پی آر نے واضح اعلان کردیا

عالمی مشاورتی ادارے کنٹرول رسکس سے وابستہ عرسلہ جاوید کے مطابق پاکستانی فوج پر عوامی اور سیاسی دباؤ ہے کہ وہ ایک مضبوط اور ٹھوس جواب دے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی جانب سے بھارتی فوجی اثاثوں پر درست نشانے والے حملے متوقع ہیں، جن کا مقصد شہری جانی نقصان سے گریز کرتے ہوئے بھارت کو واضح پیغام دینا ہو گا۔ ان کے مطابق ایسے حملے کشیدگی کو محدود رکھتے ہوئے مؤثر جواب کا ذریعہ ہو سکتے ہیں۔

مزید :

متعلقہ مضامین

  • بھارت کی جانب سے کرتارپور راہداری آج دوسرے روز بھی بند
  • ایران اور امریکہ کے درمیان بالواسطہ مذاکرات، دونوں ایک دوسرے کے مواقف سے زیادہ قریب ہوئے
  • ٹرمپ انتظامیہ پاک بھارت جنگ بندی کیلئے کیوں متحرک ہوئی؟
  • جنگ بندی کے باوجود بھارت کی جانب سے کرتارپور راہداری بند
  • اقوام متحدہ کا پاک، بھارت جنگ بندی کا خیرمقدم
  • پاکستان اور بھارت کے ڈی جی ایم اوز کے درمیان رابطہ
  • اب تک کی بڑی خبر ، پاکستان کی جانب سے مار گرائے جانے والے دوسرے رافیل طیارے کی بھی تصدیق ہو گئی
  • کرتار پور راہداری آج تیسرے روز بھی بند
  • پاکستان بھارت کو کب اور کیسے جواب دے گا؟