آئندہ 24گھنٹوں میں کہیں موسم خشک و گرم ار کہیں تیز بارش اور ژالہ باری کی پیش گوئی
اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT
محکمہ موسمیات کے مطابق ملک کے بیشتر علاقوں میں آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران موسم خشک اور گرم رہنے کا امکان ہے۔ تاہم، چند علاقوں میں موسلا دھار بارش اور ژالہ باری کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور اس کے گردونواح میں تیز ہواؤں کے ساتھ بارش متوقع ہے، جبکہ مری، گلیات، راولپنڈی، اٹک اور جہلم میں بھی بارش اور ژالہ باری کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ پنجاب اور خیبرپختونخوا کے بیشتر علاقوں میں موسم خشک اور گرم رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے، تاہم بعض مقامات پر موسم کی تبدیلی ممکن ہے۔ سندھ اور بلوچستان کے علاقے شدید گرمی اور خشک موسم کی لپیٹ میں رہیں گے، جبکہ گلگت بلتستان اور کشمیر میں چند مقامات پر بارش کا امکان ہے۔ محکمہ موسمیات نے شہریوں کو محتاط رہنے اور غیر ضروری سفر سے گریز کرنے کی ہدایت کی ہے، خصوصاً ان علاقوں میں جہاں ژالہ باری یا تیز بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کی پیش گوئی علاقوں میں ژالہ باری
پڑھیں:
لاہور: موسلادھار بارش، چشمہ بیراج پر سیلاب، تربیلا 96، منگلہ ڈیم 63 فیصد بھر گیا
لاہور (نوائے وقت رپورٹ+ این این آئی) مون سون کے چھٹے سپیل کا آغاز ہو گیا، لاہور میں ایک گھنٹہ موسلا دھار بارش سے جل تھل ایک ہوگیا۔ لیسکو کا ترسیلی نظام متاثر ہونے سے متعدد علاقوں میں بجلی کی سپلائی معطل ہوگئی۔موسلادھار بارش کے دوران نشیبی علاقے زیرآب آگئے۔ بارش سے لیسکو کے 120 سے زائد فیڈرز ٹرپ کر گئے۔ فیڈرز ٹرپ ہونے اور دیگر تکنیکی خرابیوں کے باعث متعدد علاقوں میں بجلی بند ہوگئی۔ گلشن راوی، سمن آباد، قلعہ گجر سنگھ، شاہدرہ ،امامیہ کالونی، شالیمار ،باغبانپورہ ،ہربنس پورہ، گڑھی شاہو ،مغل پورہ ،بھاٹی گیٹ سمیت اندرون شہر کے مختلف علاقوں میں بجلی بند رہی۔ صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی پنجاب نے کہا ہے کہ دریائے سندھ میں چشمہ بیراج پر نچلے درجے کے سیلاب کا سامنا ہے۔پی ٹی ڈی ایم اے کے مطابق تربیلا ڈیم کا لیول 1546.00 فٹ ہے اور 96 فیصد بھر چکا ہے، منگلا ڈیم کا 1205.25 فٹ لیول ہے اور 63 فیصد بھر چکا ہے، دریائے سندھ میں چشمہ بیراج پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔نوشہرہ میں وقفے وقفے سے بارش کی وجہ سے مختلف علاقوں میں سیلابی صورت حال پیدا ہو گئی۔ ریلوے کالونی میں بارش کا پانی گھروں میں داخل ہو گیا، ڈسپنسری بھی محفوظ نہ رہی۔