’میرا سندور لوٹادو‘، گرفتار بھارتی اہلکار کی اہلیہ کا مودی سرکار سے مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT
7 مئی کو بھارت کے ’آپریشن سندور‘ اور اس کے جواب میں 10 مئی کو پاک فوج کے آپریشن ’بنیان مرصوص‘ کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان جنگ بندی ہوگئی لیکن بھارت کی بی ایس ایف کے اہلکار کی اہلیہ نے حکومت سے سوال کیا ہے کہ اس کا سندور کہاں ہے؟ اور وہ کب واپس آئے گا، آئے گا بھی یا نہیں؟
بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق بی ایس ایف اہلکار کو گزشتہ ماہ پاکستان نے گرفتار کیا تھا، 34 سالہ پرنام ساؤ نے امید ظاہر کی کہ سفارتی کوششیں ان کی واپسی میں مددگار ثابت ہوں گی۔
پرنام ساؤ پنجاب کے فیروز پور میں بی ایس ایف کی 24ویں بٹالین کا اہلکار ہے، 23 اپریل کو بھارت-پاکستان کی سرحد پر ڈیوٹی پر موجود تھا کہ مقامی کسانوں کو خطرناک علاقے سے نکالنے کے دوران مبینہ طور پر بین الاقوامی سرحد عبور کرلی۔
یہ واقعہ ایسے وقت میں پیش آیا جب کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان صورتحال کشیدہ تھی، کہا جاتا ہے کہ اہلکار کو پاکستانی فوج نے حراست میں لیا اور بعد میں ایک تصویر جاری کی جس میں ان کی آنکھوں پر پٹی بندھی ہوئی تھی۔
رپورٹ کے مطابق اہلکار کی اہلیہ راجانی ساؤ 7 مہینے کی حاملہ ہے، اس نے روتے ہوئے بتایا کہ میرے شوہر کو پاکستانی فوج نے گرفتار کیا، بی ایس ایف افسران ہمارے گھر آئے اور بتایا کہ ہم اسے گھر لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
آپریشن سندور کا ذکر کرنے پر خاتون نے روتے ہوئے کہا کہ مجھے میرا سندور لوٹادو۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بی ایس ایف
پڑھیں:
بنگلہ دیش کا بھارت سے مفرور ملزمان کی حوالگی کا مطالبہ کر دیا
بنگلہ دیشی حکومت نے بھارت سے اپیل کی ہے کہ وہ بین الاقوامی جرائم ٹربیونل کے آج کے فیصلے میں سزا یافتہ 2 افراد کو فوری طور پر بنگلہ دیش کے حوالے کرے۔
یہ بھی پڑھیں: روسی بحری جہاز 5 روزہ خیرسگالی دورے پر بنگلہ دیش پہنچ گیا
ٹربیونل نے جولائی 2024 میں ہونے والے ہلاکتوں کے سلسلے میں فراری ملزمان شیخ حسینہ اور اسد الزمان خان کمال کو قصوروار قرار دیتے ہوئے سزا سنائی تھی۔
سرکاری پریس ریلیز میں کہا گیا کہ بنگلہ دیش کے وزارت خارجہ کی پریس ریلیز میں کہا گیا کہ انسانیت کے خلاف جرائم کے مرتکب افراد کو پناہ دینا دوستی کے برعکس عمل اور انصاف کی خلاف ورزی تصور کیا جائے گا۔
پریس ریلیز میں بھارت سے درخواست کی گئی کہ وہ فوری طور پر دونوں سزا یافتہ افراد کو بنگلہ دیشی حکام کے حوالے کرے۔
ڈھاکہ نے واضح کیا کہ بنگلہ دیش اور بھارت کے موجودہ ایکسٹراڈیشن معاہدے کے تحت یہ تعاون نئی دہلی کے لیے لازمی ذمہ داری ہے۔
مزید پڑھیے: سابق بنگلہ دیشی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کو سزائے موت کا حکم، ’اپنے کیے کی سزا مل گئی‘
بیان میں زور دیا گیا کہ فراری ملزمان کی حوالگی سے دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان اعتماد اور قانون کی حکمرانی کے احترام میں اضافہ ہوگا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بنگلہ دیش بنگلہ دیش کا بھارت سے مطالبہ بھارت حسینہ واجد سزا