عمران خان کی نااہلی پر احتجاج؛ ایک اور ملزم پر فرد جرم عائد
اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT
اسلام آباد:
بانی پی ٹی آئی کی نااہلی پر فیض آباد کے مقام پر احتجاج کے کیس میں انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد نے ملزم راجا ماجد پر فرد جرم عائد کر دی۔
انسداد دہشت گردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے کیس کی سماعت کی۔ ملزم کی جانب سے صحت جرم سے انکار کر دیا گیا۔
فیصل جاوید خان اور واثق قیوم، کی جانب سے حاضری سے استنا کی درخواستیں دائر کی گئیں جبکہ عامر محمود کیانی و دیگر ملزمان عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت فیصل جاوید خان سمیت دیگر ملزمان پر فرد جرم گزشتہ سماعت پر عائد کر چکی ہے۔
ملزمان کی جانب سے وکیل سردار مصروف خان اور زاہد بشیر ڈار عدالت میں پیش ہوئے۔
عدالت نے کیس کی اگلی سماعت پر استغاثہ کے گواہان کو طلب کرلتے ہوئے کیس کی سماعت 19 مئی تک ملتوی کر دی۔
فیصل جاوید خان، واثق قیوم، عامر کیانی و دیگر مقدمے میں نامزد ہیں۔ پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف تھانہ آئی 9 میں مقدمہ درج ہے۔
4 اکتوبر احتجاج کیس
دوسری جانب، ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں پی ٹی آئی رہنماوں اور کارکنان کے خلاف 4 اکتوبر احتجاج پر جوڈیشل مجسٹریٹ شائستہ کنڈی نے کیس پر سماعت کی۔
پراسیکوشن کی جانب سے مقدمہ کا چالان عدالت میں پیش کیا گیا۔ پی ٹی آئی کے 29 ورکرز عدالت میں پیش کیے گئے جبکہ 4 ملزمان کی جانب سے حاضری سے استنا کی درخواستیں دائر کی گئیں۔
عدالت نے کیس کی سماعت 17 جولائی تک ملتوی کر دی۔
بیرسٹر گوہر خان، علی امین گنڈا پور، بیرسٹر سیف اور عمر ایوب ملزمان نامزد ہیں۔ پی ٹی آئی رہنماوں اور کارکنان کے خلاف تھانہ کورال میں مقدمہ درج ہے۔
احتجاج اور توڑ پھوڑ مقدمات
انسداد دہشت گردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے بانی پی ٹی آئی و ورکرز پر احتجاج اور توڑ پھوڑ کے کیسز پر سماعت کی۔ عدالت نے پیش ہونے والے ملزمان کی حاضری کے بعد کیس کی سماعت ملتوی کر دی۔
بانی پی ٹی آئی کی عدم دستیابی کے باعث کیس کی سماعت آگے نہ بڑھ سکی جبکہ غیر حاضر ملزمان کی جانب سے حاضری سے استنا کی درخواستیں دائر کی گئیں۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ بانی پی ٹی آئی کا دیگر مقدمات کی طرح اس میں بھی وہی اسٹیٹس ہے۔ کیس کی مزید سماعت 16 جون تک ملتوی کر دی گئی۔
بانی پی ٹی آئی و دیگر کے خلاف تھانہ سی ٹی ڈی اور گولڑہ میں مقدمات درج ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی آئی عدالت میں پیش کیس کی سماعت ملتوی کر دی کی جانب سے ملزمان کی عدالت نے کے خلاف نے کیس
پڑھیں:
امریکی عدالت نے اسرائیلی مظالم پر احتجاج کرنے والی ترک طالبہ کو رہا کردیا
امریکا میں غزہ جنگ پر احتجاج کرنے والی ترک طالبہ رمیسہ کو عدالت نے باعزت رہا کردیا۔
ٹفٹس یونیورسٹی کی پی ایچ ڈی طالبہ اور فلبرائٹ اسکالر رمیسہ اوزترک کو چھ ہفتے سے زائد عرصے تک لوئزیانا کے امیگریشن حراستی مرکز میں رکھا گیا۔
جمعہ کے روز ورمونٹ کے وفاقی جج ولیم سیشنز نے رمیسہ کی فوری رہائی کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ اسے محض ایک رائے مضمون لکھنے پر قید کیا گیا، جو کہ آئینی حقِ اظہار کے منافی ہے۔
جج نے کہا: ’’یہ گرفتاری ان لاکھوں افراد کی آزادی اظہار پر اثر ڈال سکتی ہے جو غیر شہری ہیں۔ ایسے میں کوئی بھی شخص اپنے خیالات کے اظہار سے خوف زدہ ہو سکتا ہے۔"
رمیسہ کو مارچ میں سادہ لباس، نقاب پوش اہلکاروں نے بوسٹن کے علاقے سمرول سے گرفتار کیا، جب وہ اپنے گھر کے قریب تھیں۔ ان کا قصور محض اتنا تھا کہ انہوں نے اپنی یونیورسٹی کی فلسطینیوں کے خلاف پالیسی پر تنقید کی اور اسرائیل سے منسلک کمپنیوں سے سرمایہ نکالنے کا مطالبہ کیا۔
امریکن سول لبرٹیز یونین (ACLU) کے وکلا نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ رمیسہ کی گرفتاری غیر قانونی اور آئینی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
رمیسہ نے دورانِ سماعت بتایا کہ وہ حراست کے دوران شدید دمے کے دوروں کا شکار ہوئیں، جو کہ ناقص حالات اور ذہنی دباؤ کا نتیجہ ہے۔ عدالت نے ان کی صحت کو مدنظر رکھتے ہوئے فوری رہائی کی ہدایت دی۔