جنگ بندی برقرار رکھنا بھارت کیلئے ناگزیر تو ہے، مگر وہ مکار دشمن ہے، لیاقت بلوچ
اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT
نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ---فائل فوٹو
جماعت اسلامی کے نائب امیر لیاقت بلوچ کا کہنا ہے کہ جنگ بندی برقرار رکھنا بھارت کےلیے ناگزیر تو ہے، مگر وہ مکار دشمن ہے۔
لاہور سے جاری بیان میں لیاقت بلوچ نے کہا کہ غزہ پر قیامت بیت رہی ہے، عالمی قوتیں اسرائیلی مظالم روکیں۔
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا ہے کہ افواجِ پاکستان نے بھارت کا غرور خاک میں ملا دیا۔
انہوں نے کہا کہ عالم اسلام اپنے تحفظ کےلیے کشمیر اور فلسطین کی آزادی کا مضبوط مؤقف بنائیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ سیاسی بحران جنگی حالات کے کارپٹ کے نیچے گیا ہے، ختم نہیں ہوا جبکہ بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے مسائل کا حل ناگزیر ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
جماعت اسلامی، مینار پاکستان میں اجتماع عام منعقد کرنے کا اعلان
21 سے 23 نومبر کواجتماع میں دنیا بھر سے اسلامی تحریکوں کے قائدین کو شرکت کی دعوت دیں گے
گلے سڑے نظام سے جان چھڑوانے کیلئے طویل جدوجہد کرکے بڑی ٹیم تیار کی ہے،حافظ نعیم الرحمٰن
جماعت اسلامی پاکستان نے 21 سے 23 نومبر کو لاہور میں اجتماع عام کا اعلان کر دیا۔منصورہ لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن نے اعلان کرتے ہوئے کہا کہ 21، 22 اور 23 کو مینار پاکستان گراؤنڈ میں پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا اجتماع ہوگا اور اس موقع پر بڑی تحریک کا آغاز ہوگا۔امیر جماعت اسلامی پاکستان نے کہا کہ اجتماع عام میں دنیا بھر سے اسلامی تحریکوں کے قائدین کو شرکت کی دعوت دیں گے۔حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ جماعت اسلامی نے طویل جدوجہد کرکے بڑی ٹیم تیار کی ہے، اب جماعت ملک کے لیے ایک بہترین اچھی آپشن بن کر سامنے آئے گی تاکہ گلے سڑے نظام سے جان چھڑوائی جا سکے۔انہوں نے کہا کہ نوجوان اس ملک سے مایوس ہیں کیونکہ نوکریاں نہیں کوئی مستقبل نہیں، ملک میں غریب کے لیے تعلیم کے دروازے بند کر دیے ہیں اور ہم تعلیمی طور پر طبقاتی نظام میں تقسیم ہو چکے ہیں، اگر نوجوانوں نے تعلیم بھی حاصل کر لی تو انہیں روزگار ہی نہیں ملتا۔حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ ملک میں مخصوص طبقہ ہم سے جمہوری آزادی چھینتا اور معیشت کو برباد کرتا ہے، پاکستان میں مزدوروں کو کوئی حقوق حاصل نہیں وار 10 فیصد بھی رجسٹرڈ مزدور نہیں، ملکی آئین میں مزدور کے حقوق تو ہیں لیکن دیے نہیں جاتے اور ان کی تو کوئی آواز ہی نہیں کوئی پارٹی تو مزدور کی ترجمانی نہیں کرتی، صحت و تعلیم کے حقوق ہی نہیں۔انہوں نے کہا کہ بے نظیر انکم سپورٹ قوم کو بھکاری بنانے اور سیاسی فائدہ حاصل کرنے کا پروگرام ہے، کسانوں کو کوئی حقوق حاصل نہیں ہیں ان کی کم سے کم تنخواہ پر تو بات کرتے ہیں لیکن تنخواہ ہی نہیں ملتی۔امیر جماعت اسلامی پاکستان نے کہا کہ ٹھیکیداری نظام کے تحت خواتین سے کام لیا جاتا ہے انہیں تو ملازمت کے حقوق بھی حاصل نہیں۔ موجودہ حکومت اگر اچھا کام کرے گی تو مدت پوری کرلے گی وگرنہ جماعت سے زیادہ حکومتیں گرانے کا تجربہ کس کو ہے؟