وفاقی حکومت نے آئندہ ماہ سالانہ بجٹ پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس میں تنخواہ دار طبقے اور بڑی صنعتوں کے مالکان کو ریلیف دینے کی تجویز بھی شامل ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق وفاقی حکومت نے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے ساتھ مجوزہ ٹیکسیشن اقدامات کے اہم نکات پیش کردیے۔

یہ بھی پڑھیں آئندہ بجٹ میں عوام کو کیا ریلیف دیں؟ ن لیگ نے حکمت عملی مرتب کرلی

میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ حکومت آئندہ بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دینا چاہتی ہے، تاہم اس کا حتمی فیصلہ آئی ایم ایف سے مذاکرات کے بعد ہوگا۔

حکومت اور آئی ایم ایف کی ٹیم کے درمیان آئندہ بجٹ کے حوالے سے مذاکرات 14 مئی سے 22 مئی تک جاری رہیں گے۔

دوسری جانب حکومت نے حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ سپر ٹیکس میں کمی کے لیے بھی آئی ایم ایف سے رابطہ کیا جائےگا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت کو خدشہ ہے کہ اگر سپر ٹیکس میں کمی نہ کی گئی تو سرمایہ کاری ہاتھ سے نکل جائےگی، اس وقت مختلف عدالتوں میں سپر ٹیکس کے 200 ارب روپے مقدمات التوا کا شکار ہیں۔

حکومت نے 2022 میں عام شہری کو ٹیکس سے بچانے کے لیے بڑی صنعتوں پر سپر ٹیکس نافذ کیا تھا۔

حکومت فیصلے کی روشنی میں ملک کی بڑی صنعتوں پر ٹیکس کے علاقہ 10 فیصد سپر ٹیکس بھی نافذ ہے، جس کے بعد بڑی صنعتوں پر ٹیکس کی کل شرح 39 فیصد ہو جاتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں آئی ایم ایف ڈیل کے بغیر کیا حکومت عوام کو بجٹ میں ریلیف دے سکتی ہے؟

واضح رہے کہ وفاقی حکومت عیدالاضحیٰ سے قبل بجٹ پیش کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews بڑے ریلیف کی تیاریاں تنخواہ دار طبقہ سپر ٹیکس صنعتی مالکان وفاقی بجٹ وفاقی حکومت وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بڑے ریلیف کی تیاریاں تنخواہ دار طبقہ سپر ٹیکس صنعتی مالکان وفاقی بجٹ وفاقی حکومت وی نیوز وفاقی حکومت ا ئی ایم ایف تنخواہ دار بڑی صنعتوں حکومت نے سپر ٹیکس پر ٹیکس

پڑھیں:

وفاقی بجٹ 2025-26: کوئی نیا ٹیکس عائد نہیں ہوگا: حذیفہ رحمان

ویب ڈیسک:  آئندہ مالی سال 2025-26 کے وفاقی بجٹ کے حوالے سے اہم خبر ،  وفاقی بجٹ 2 جون 2025 کو پیش کیا جائے گا جس میں حکومت کی جانب سے عوام کو بڑا ریلیف دیے جانے کا امکان ہے۔

وزیر مملکت برائے قومی ورثہ حذیفہ رحمان نے تصدیق کی ہے کہ آئندہ بجٹ میں عوام پر کوئی نیا ٹیکس عائد نہیں کیا جا رہا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا مقصد مہنگائی کی چکی میں پسے عوام کو مزید بوجھ سے بچانا ہے۔

 خصوصی بچوں کےسکولوں کے اوقات کار میں کمی

حذیفہ رحمان نے دفاعی بجٹ سے متعلق قیاس آرائیوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ بجٹ میں دفاع یا جنگ سے متعلق کوئی نیا مخصوص ٹیکس نہیں لگایا جا رہا۔  ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی مسلح افواج نے بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا، اور حکومت دفاعی ضروریات کو بخوبی سمجھتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ فوج کو بجٹ، جدید ٹیکنالوجی اور وسائل فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے مگر ڈیفنس بجٹ سے متعلق غیر ضروری مبالغہ آرائی سے گریز کیا جانا چاہیے۔

 لاہور میں تیز ہوائیں چلنے سے گرمی کی شدت میں کمی

متعلقہ مضامین

  • بجٹ 2025-26 کی تیاریاں، 50 سے 3 لاکھ تک تنخواہ لینے والوں کو ٹیکس ریلیف ملنے کا امکان
  • وفاقی حکومت 10جون کو بجٹ پیش کرے گی
  • آئندہ مالی سال کا بجٹ 10 جون کو پیش ہوگا، وفاقی حکومت کا اعلان
  • تنخواہ دار طبقے کے لیے بڑی خبر آگئی
  • آئی ایم ایف نے تنخواہ دار طبقے کو ریلیف حکومتی اخراجات میں کمی سے مشروط کردیا  
  • تنخواہ دار اور کم آمدنی والے طبقات کو بڑا ریلیف دینے کا فیصلہ
  • آئی ایم ایف نے تنخواہ دار طبقے کو ریلیف حکومتی اخراجات میں کمی سے مشروط کردیا
  • بجٹ مذاکرات جاری؛ عوام کو ریلیف دینے کیلیے متبادل پلان آئی ایم ایف کو پیش
  • بجٹ مذاکرات جاری؛ عوام کو ریلیف دینے کیلیے متبادل پلان آئی ایم ایف کو پیش
  • وفاقی بجٹ 2025-26: کوئی نیا ٹیکس عائد نہیں ہوگا: حذیفہ رحمان