فائل فوٹو۔

وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ روز ویلٹ نیو یارک میں پاکستان کی اچھی پراپرٹی ہے، ایسی عمارت نیو یارک میں کوئی اور نہیں جس کے دو راستے ہوں اور مرکزی حیثیت حاصل ہو۔ 

پیر کو قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات میں اظہارخیال کرتے ہوئے خواجہ آصف نے اس حوالے سے مزید کہا کہ 19 منزلہ عمارت ہے، کوشش ہے اس پر جوائنٹ وینچر ہو جائے تو فائدہ ہوگا۔ 

انھوں نے کہا کہ بیچنے سے جو پیسہ ملے گا اس کا فائدہ وقتی تو ہو جائے گا یا کوئی قرض اتر جائے گا۔ 

خواجہ آصف نے کہا کہ حکومت کی کوشش ہے کہ روز ویلٹ نیو یارک پر جوائنٹ وینچر کر لیا جائے جس کا لانگ ٹرم فائدہ ہوگا۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: نیو یارک کہا کہ

پڑھیں:

کراچی میں گاڑیوں کی عمر کی حد مقرر، ہیوی ٹرانسپورٹ پر ٹریکنگ سسٹم لازمی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی: سندھ حکومت نے ٹریفک قوانین اور عوامی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے سندھ موٹر وہیکل رولز 1969 میں اہم ترامیم کرتے ہوئے باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔

ترجمان محکمہ ٹرانسپورٹ کے مطابق ترامیم کے تحت بھاری کمرشل گاڑیوں کے مالکان کو نئی شرائط پر عمل درآمد کرنا لازم ہوگا، جن میں فٹنس سرٹیفکیٹ، گاڑیوں کی مقررہ عمر کی حد اور جدید حفاظتی نظام کا نفاذ شامل ہے۔

وزیر ٹرانسپورٹ سندھ شرجیل انعام میمن نے واضح کیا کہ اب تمام بھاری کمرشل گاڑیاں محکمہ ٹرانسپورٹ کے مراکز سے فٹنس سرٹیفکیٹ حاصل کریں گی اور خلاف ورزی کی صورت میں بھاری جرمانے عائد کیے جائیں گے، جو آن لائن سندھ حکومت کے اکاؤنٹ میں جمع ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ نیا قانون ایک سال کے اندر نافذ ہوگا اور تمام گاڑیوں کے لیے روڈ ورتھ ٹیسٹ لازمی ہوگا۔ خلاف ورزی پر پہلے مرحلے میں معمولی جرمانہ، دوسری بار دو لاکھ روپے اور تیسری بار تین لاکھ روپے تک جرمانہ عائد کیا جائے گا۔

ترامیم کے تحت گاڑیوں کی عمر کی حد بھی مقرر کی گئی ہے۔ انٹر پروونشل روٹس پر 20 سال سے زائد پرانی گاڑیوں کو پرمٹ نہیں دیا جائے گا، انٹرسٹی روٹس پر 25 سال سے زائد پرانی گاڑیاں نہیں چل سکیں گی جبکہ شہروں کے اندر گاڑیوں کی زیادہ سے زیادہ عمر 35 سال مقرر کی گئی ہے۔

مزید برآں، کسی بھی بھاری یا ہلکی کمرشل گاڑی کو بغیر ٹریکنگ اور حفاظتی نظام کے چلنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ ہر گاڑی میں جی پی ایس ٹریکنگ ڈیوائس، آگے اور پیچھے کیمرے، ڈرائیور مانیٹرنگ کیمرا، 360 ڈگری کیمرہ سسٹم اور انڈر رن پروٹیکشن گارڈز نصب کرنا لازمی ہوگا تاکہ حادثات کے دوران چھوٹی گاڑیاں اور موٹر سائیکلیں محفوظ رہ سکیں۔

شرجیل میمن نے کہا کہ یہ تمام آلات مکمل طور پر فعال حالت میں ہونا ضروری ہیں۔ اگر کسی گاڑی میں یہ نظام نصب نہ پایا گیا یا جان بوجھ کر خراب کیا گیا تو بھاری جرمانہ عائد ہوگا، گاڑی عارضی طور پر بند کی جائے گی اور 14 دن میں اصلاح نہ ہونے کی صورت میں اس کی رجسٹریشن مستقل طور پر منسوخ کر دی جائے گی۔

ویب ڈیسک دانیال عدنان

متعلقہ مضامین

  • جسم آئرن کی مقدار اگر زیادہ ہوجائے تو کیا خطرہ لاحق ہوتا ہے؟
  • اسرائیل نے مغربی کنارے کو ضم کیا تو ابراہیم معاہدوں کی حیثیت ختم ہوجائے گی: میکرون
  • لگژری لائف اسٹائل اور آمدن میں فرق پر ٹیکس دینا ہوگا، فیصل واوڈا
  • انٹلیک چوئل پراپرٹی رائٹس انفورسمنٹ کو مضبوط بنانے کے لیے آن لائن شکایتی نظام کا آغاز
  • ایشیا کپ : بنگلہ دیش کے خلاف میچ سے قبل پاکستان ٹیم کے لیے اچھی خبر سامنے آگئی
  • کراچی میں گاڑیوں کی عمر کی حد مقرر، ہیوی ٹرانسپورٹ پر ٹریکنگ سسٹم لازمی
  • پاکستان اور سعودی عرب کے مابین تاریخی معاہدے کا عام آدمی کو کیا فائدہ ہوگا؟
  • پراپرٹی ٹیکس پر 5 فیصد رعایت کا وقت ختم ہونے صرف 7 دن باقی
  • غزہ پر مسلم اور عرب رہنماؤں سے ملاقات بہت اچھی رہی، ڈونلڈ ٹرمپ
  • چند برسوں میں پاکستان کا شمار دنیا کی نمایاں ڈیجیٹل معیشتوں میں ہوگا، وفاقی وزیر شزا فاطمہ