پاکستان اور بھارت کو بتا دیا تھا جنگ نہ روکنے پر امریکا آپ سے تجارت نہیں کرےگا، ڈونلڈ ٹرمپ
اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت دونوں کو بتا دیا تھا کہ اگر جنگ نہ روکی تو امریکا آپ سے تجارت نہیں کرےگا۔
اپنے ایک بیان میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہاکہ امریکا اور نے سیز فائر میں پاکستان اور بھارت کی مدد کی، دونوں ملکوں کے رہنما غیرمتزلزل ہیں۔
امریکی صدر نے کہاکہ امریکا نے مداخلت کرکے جوہری جنگ رکوا دی، اب پاکسان کے ساتھ جلد مذاکرات ہوں گے۔
واضح رہے کہ بھارت نے 6 اور 7 مئی کی درمیانی شب پاکستان پر میزائلوں سے حملہ کیا تھا، جس پر پاکستان نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے دشمن کے 5 جہاز گرا دیے تھے۔
بھارت نے اس کے بعد پھر اشتعال انگیزی جاری رکھی، جس کے جواب میں پاکستان کی مسلح افواج نے 10 مئی کی صبح آپریشن ’بنیان مرصوص‘ لانچ کیا اور بھارت میں گھس کر کارروائی کرتے ہوئے فوجی تنصیبات کو نقصان پہنچایا۔
پاکستان اور بھارت کے درمیان جاری کشیدگی کم کرانے کے لیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ میدان میں آگئے تھے، جس کے بعد 10 مئی کی شام کو دونوں ملکوں کے درمیان سیز فائر ہوگیا تھا۔
امریکی صدر نے کہا تھا کہ میں مسئلہ کشمیر کے حل کے ساتھ ساتھ دونوں ملکوں کے درمیان تجارت چاہتا ہوں۔
وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے مسئلہ کشمیر کے حل سے متعلق امریکی صدر کے بیان کا خیرمقدم کیا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews امریکی صدر پاک بھارت کشیدگی پاکستان بھارت تجارت ڈونلڈ ٹرمپ سیز فائر مسئلہ کشمیر وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکی صدر پاک بھارت کشیدگی پاکستان بھارت تجارت ڈونلڈ ٹرمپ سیز فائر مسئلہ کشمیر وی نیوز پاکستان اور بھارت ڈونلڈ ٹرمپ امریکی صدر
پڑھیں:
پاکستان اور امریکا کے درمیان سرمایہ کاری اور تجارتی تعلقات میں مزید اضافہ ہوگا، بلال اظہر کیانی
پاکستان اور امریکی حکام اس وقت ایک اہم تجارتی معاہدے کے فریم ورک کو حتمی شکل دینے کے لیے بات چیت کر رہے ہیں، جس میں سرمایہ کاری کے امور بھی شامل ہیں۔ پاکستان نے جنوبی ایشیا کے بڑے ممالک میں سب سے کم ٹیرف کا ہدف حاصل کرلیا ہے۔
بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق، پاکستان کا نظرثانی شدہ ٹیرف ریٹ 19 فیصد مقرر کیا گیا ہے، جو بھارت (25 فیصد)، بنگلہ دیش (20 فیصد)، ویتنام (20 فیصد) اور سری لنکا (20 فیصد) جیسے دیگر خطے کے ممالک سے کم ہے۔
وزیر مملکت برائے خزانہ بلال اظہر کیانی نے بلومبرگ ٹی وی کو بتایا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں حکومت امریکا کے ساتھ جاری مذاکرات میں اپنی برآمدات کے لیے بہتر ٹیرف ریٹس حاصل کرنے کے لیے کوشاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ معاہدے کی تفصیلات پر آنے والے مہینوں میں مزید بات چیت ہوگی۔
پاکستان نے گزشتہ ماہ امریکا کے ساتھ ایک معاہدہ کیا تھا جس میں ابتدائی 29 فیصد کے بجائے 19 فیصد ٹیرف مقرر کیا گیا، جو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دستخط شدہ نئے ایگزیکٹیو آرڈر کے تحت عمل میں آیا۔
مزید پڑھیں: پاک امریکا اکنامک ڈپلومیسی: کیا پاکستان کی ٹیکسٹائل صنعت اپنی کھوئی ہوئی پہچان حاصل کر پائے گی؟
دونوں ممالک کے تعلقات میں حالیہ بہتری دیکھی گئی ہے، جس کی جھلک امریکی صدر ٹرمپ کی پاکستان کے فیلڈ مارشل عاصم منیر کے وائٹ ہاؤس میں ہونے والی نایاب ملاقات سے بھی ملتی ہے۔ صدر ٹرمپ نے اعلان کیا کہ امریکا پاکستان کے وسیع تیل کے ذخائر کی ترقی کے لیے تعاون کرے گا اور اس شراکت داری کے لیے ایک آئل کمپنی کے انتخاب کے عمل میں ہے۔
یہ اعلان اسی دن سامنے آیا جب ٹرمپ نے بھارت پر 25 فیصد سے بڑھا کر 50 فیصد ٹیرف عائد کرنے کی دھمکی دی، جو امریکی تجارتی شراکت داروں پر لگائے جانے والے سب سے زیادہ ٹیرف میں شامل ہے، جب تک بھارت روسی تیل اور ہتھیاروں کی خریداری بند نہیں کرتا۔
ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ اگر روس صدر پیوٹن یوکرین جنگ ختم کرنے کے لیے اقدامات نہ کریں تو روس پر مزید ٹیرف اور پابندیاں لگائی جائیں گی، جن کا نشانہ روس کے اتحادی بھی ہوں گے۔
علاوہ ازیں، بھارت کی برکس گروپ میں شمولیت پر بھی امریکی عدم اطمینان ظاہر کیا گیا ہے۔ تعلقات میں مزید کشیدگی اس وقت پیدا ہوئی جب بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی کے چین کے پہلے دورے کا اعلان ہوا، جو 7 سال بعد پہلا دورہ ہوگا۔ ٹرمپ نے پہلے بھی کہا تھا کہ ایک دن پاکستان بھارت کو تیل بیچے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا بلال اظہر کیانی پاکستان تجارتی تعلقات