بھارت کیساتھ کشیدگی کا پاکستان پر کوئی بڑا مالی اثر نہیں پڑیگا: وفاقی وزیر خزانہ
اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT
بھارت کیساتھ کشیدگی کا پاکستان پر کوئی بڑا مالی اثر نہیں پڑیگا: وفاقی وزیر خزانہ WhatsAppFacebookTwitter 0 13 May, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس) وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ بھارت کے ساتھ حالیہ کشیدگی کا پاکستان پر کوئی بڑا مالی اثر نہیں پڑے گا۔
برطانوی خبر ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستانی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ کشیدگی کے باعث کسی نئے معاشی جائزے کی ضرورت نہیں، آئی ایم ایف کے ساتھ بجٹ پر بات چیت 14 سے 23 مئی تک جاری رہے گی۔
محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف بیل آؤٹ معاہدے کی ادائیگی منگل کو متوقع ہے، توقع ہے کہ تجارتی مسائل ’’شارٹ آرڈر‘‘ میں حل ہو جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا ہدف امریکا سے کپاس ، سویا بین اور ہائیڈرو کاربن سمیت کی درآمدات میں اضافہ ہے۔
وفاقی وزیر خزانہ بھارت کو یکطرفہ معطل کیا گیا سندھ طاس معاہدہ بحال کرنا ہوگا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبراسلام آباد ہائی کورٹ کا پی ٹی آئی رہنما رؤف حسن کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم پاک فوج نے 6 اور 7 مئی کی درمیانی شب بھارتی جارحیت میں شہید افسران اور شہریوں کی تعداد جاری کردی آپریشن سندور ،بھارت ماتا کی مانگ میں راکھ بھر گیا، سینیٹر عرفان صدیقی پشاور میں ڈرونز اور کواڈ کاپٹر اڑانے پر پابندی، دفعہ 144نافذ جی ایچ کیو حملہ کیس، رہنما پی ٹی آئی کی امریکا جانے کی اجازت سے متعلق درخواست مسترد نائب وزیراعظم اسحاق ڈار سے سعودی سفیر کی ملاقات،دوطرفہ تعلقات کے تمام پہلوئوں پر تبادلہ خیال آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا سی ایم ایچ کا دورہ ، معرکہ حق کے دوران زخمی ہوئے جوانوں اور شہریوں کی عیادتCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: وفاقی وزیر خزانہ
پڑھیں:
27 ویں آئینی ترمیم پرکوئی ڈیڈ لاک نہیں، ووٹ پورے ہیں، عطاء اللہ تارڑ
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ 27 ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے کسی قسم کا کوئی ڈیڈ لاک نہیں، ہمارے ووٹ پورے ہیں، کسی قسم کا کوئی ابہام نہیں ۔
سرکاری خبر رساں ادارے اے پی پی کی رپورٹ کے مطابق پارلیمنٹ ہائوس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اطلاعات و نشریات نے کہا کہ 27 ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے کسی قسم کا کوئی ڈیڈ لاک نہیں ، وزیراعظم محمد شہباز شریف نے استثنیٰ نہ لینے کا فیصلہ کیا تھا اور کل آذربائیجان سے واپس آتے ہی انہوں نے ہدایت کی اور آج کمیٹی سے بھی وہ شق واپس ہوگئی ہے، یہ ایک احسن اقدام ہے، وزیراعظم محمد شہباز شریف نے سمجھا کہ وہ عوام اور قانون کی عدالت میں جوابدہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تمام ترامیم گڈ گورننس، وفاق کے صوبوں کے ساتھ مضبوط رشتے، پاکستان کو دفاعی طور پر مزید مضبوط کرنے اور دفاعی قوت میں اضافے کے لئے بڑی سیر حاصل گفتگو کے بعد لائی گئیں۔
ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات نے کہا کہ پوری دنیا میں سربراہ ریاست کو استثنیٰ حاصل ہوتا ہے، یہ چوائس ہوتی ہے، دنیا بھر میں یہ نظام رائج ہے۔
انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں آئینی عدالتوں کا تصور موجود ہے، چارٹر آف ڈیموکریسی کے وقت سے یہ بحث چل رہی تھی کہ آئینی عدالتیں ہونی چاہئیں، مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی اور اے این پی کا یہ مشترکہ مطالبہ تھا، کئی دہائیوں سے چلتی ہوئی بحث اب منطقی انجام تک پہنچی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 26 ویں آئینی ترمیم میں آئینی بنچ بنایا گیا جس کے ثمرات سامنے آئے ہیں، عدالتوں میں مقدمات کا ورک لوڈ کم ہوا جبکہ عدلیہ کی کارکردگی میں بھی اضافہ ہوا ۔
ا ن کا کہنا تھا کہ آئینی معاملات کم ہوتے ہیں مگر ان پر وقت بہت زیادہ صرف ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جوڈیشل ریفارمز میں اصلاحات انصاف کی جلد اور فوری فراہمی کے لئے احسن قدم ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے ووٹ پورے ہیں، کسی قسم کا کوئی ابہام نہیں ، یہ مثبت آئینی ترامیم ہیں اور بہترین عالمی طریقوں کو دیکھتے ہوئے تیار کی گئی ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ آئین ایک زندہ دستاویز ہے جس میں ارتقا کا عمل مرحلہ وار چلتا رہتا ہے اور اس کے تحت آج تک 27 ترامیم ہوئی ہیں جو خوش آئند ہے۔