وائس ایئرمارشل اورنگزیب کے چرچے ، نام ایکس پر ٹرینڈ کر نے لگا
اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT
بھارت کیخلاف پاک فضائیہ کی کارروائیوں کو مختصر ، موثر انداز میں پیش کرنے پر تعریفیں
ایکس صارفین نے تصاویر شیئر کرتے ہوئے ہینڈسم قرار دیا، باڈی لینگویج کی بھی ستائش
ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری اور وائس ایڈمرل رب نواز کے ساتھ 11مئی کو بھارت کے خلاف پاکستان کی آپریشن بنیان مرصوص پر دی گئی بریفنگ کے دوران ڈپٹی چیف آف ایئر آپریشنز وائس ایئرمارشل اورنگزیب احمد کے انداز نے سوشل میڈیا صارفین کے دل جیت لیے اور ان کا نام ایکس پر ٹرینڈ کرنے لگا۔پریس بریفنگ کے دوران وائس ایئرمارشل اورنگزیب احمد کی جانب سے دلچسپ انداز اور بھارت کے خلاف پاک فضائیہ کی کارروائیوں کو مختصر اور موثر انداز میں پیش کرنے پر ایکس پر ان کی تعریفیں کی گئیں۔زیادہ تر سوشل میڈیا صارفین نے ان کے ایک جملے کی ویڈیو کلپ کو بار بار شیئر کرتے ہوئے ان کے ڈائیلاگ کو بھارتی فضائیہ کے لیے توہین قرار دیا۔انہوں نے پریس بریفنگ کے دوران آپریشن بنیان مرصوص پر بات کرتے ہوئے ایک موقع پر کہا کہ پاک فضائیہ بمقابلہ بھارتی فضائیہ، اور پھر انہوں نے دونوں افواج کی جانب سے نشانہ بنائے جانے کا اسکور بتاتے ہوئے بتایا کہ پاک فضائیہ نے 6 تباہیاں کیں جب کہ بھارتی فضائیہ نے کوئی تباہی نہیں کی۔ان کے اسی بیان کی کلپ کو بار بار شیئر کرتے ہوئے ان کی تعریفیں کی گئیں۔ایکس صارفین نے ان کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے انہیں ہینڈسم قرار دینے کے علاوہ ان کیلئے انگریزی کے الفاظ ‘پوکی’ اور ‘اورا’ کا بھی استعمال کیا۔پوکی کا لفظ نئی نسل اس شخص کیلئے استعمال کرتی ہے ، جس سے وہ اظہار محبت کرتی ہے ۔یہ لفظ خوبصورت اور پیارے انسان سمیت انتہائی قریبی شخص کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے ۔اسی طرح اورا کا لفظ بھی ایسی شخصیت کے لیے استعمال کیا جاتا ہے ، جس کی سحر انگیز شخصیت ارد گرد کے ماحول پر طاری ہوجائے ۔ایکس صارفین نے وائس ایئرمارشل اورنگزیب احمد کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے ان کے لیے پوکی اورا سمیت دیگر الفاظ کا استعمال کیا جب کہ صارفین نے ان کی باڈی لینگویج کی بھی تعریفیں کیں۔
ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: وائس ایئرمارشل اورنگزیب شیئر کرتے ہوئے ان استعمال کیا پاک فضائیہ صارفین نے کے لیے
پڑھیں:
بھارت میں مواد کی نگرانی پر عدالت کا بڑا فیصلہ: ایلون مسک کی کمپنی ایکس کو جھٹکا
بھارت کی ایک عدالت نے ایلون مسک کی سوشل میڈیا کمپنی “ایکس” (سابق ٹوئٹر) کی وہ درخواست مسترد کر دی ہے جس میں مودی حکومت کی سخت کنٹینٹ مانیٹرنگ پالیسی کو چیلنج کیا گیا تھا۔ ماہرین اس فیصلے کو بھارت جیسی بڑی اور حساس مارکیٹ میں کمپنی کے لیے ایک “بڑا قانونی دھچکا” قرار دے رہے ہیں۔
یہ مقدمہ رواں سال مارچ 2025 میں کرناٹک ہائی کورٹ میں دائر کیا گیا تھا، جس میں بھارتی حکومت کی جانب سے سوشل میڈیا پر سخت سنسر شپ اور مواد ہٹانے کے احکامات کو قانونی طور پر چیلنج کیا گیا تھا۔
فیصلہ سناتے ہوئے جسٹس ایم ناگا پرسنا نے کہا کہ سوشل میڈیا پر موجود مواد کو ریگولیٹ کرنا ضروری ہے اور اس حوالے سے حکومتی اقدامات جائز ہیں۔ کمپنی کی جانب سے دی گئی درخواست میں کوئی قانونی وزن نہیں تھا۔”
بھارت میں سنسرشپ مزید سخت
یاد رہے کہ 2023 سے بھارت نے انٹرنیٹ پر کنٹرول مزید سخت کر دیا ہے۔ نئی پالیسیوں کے تحت مزید سرکاری حکام کو ٹیک ڈاؤن آرڈرز جاری کرنے کا اختیار دے دیا گیا ہے
اکتوبر میں ایک سرکاری ویب سائٹ بھی لانچ کی گئی ہے جس کے ذریعے حکام براہِ راست ٹیک کمپنیوں کو ہدایات دے سکتے ہیں کہ کون سا مواد ہٹانا ہے۔
یہ اقدامات سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے لیے نہ صرف آزادی اظہار کے حوالے سے ایک چیلنج ہیں بلکہ کاروباری طور پر بھی ان کے لیے پالیسی سازی کو پیچیدہ بنا رہے ہیں۔
کمپنی کے لیے خطرے کی گھنٹی
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ عدالتی فیصلہ نہ صرف ایکس بلکہ دیگر عالمی ٹیک کمپنیوں کے لیے بھی ایک واضح پیغام ہے کہ انہیں بھارت جیسے ممالک میں مقامی قوانین کے تابع ہونا ہوگا، چاہے وہ قوانین آزادی اظہار پر اثرانداز ہی کیوں نہ ہوتے ہوں۔
Post Views: 2