بانی پاکستان تحریک انصاف کی تینوں بہنوں کی اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات ہوئی جس کے بعد میڈیا بریفنگ میں علیمہ خان نے بتایا کہ بانی نے خبردار کیا ہے کہ مودی سخت غصے میں ہوگا، پاکستان سے انتقام لینے کے لیے معاشی حملہ کر سکتا ہے۔

علیمہ خان نے دونوں بہنوں کے ساتھ اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم تینوں بہنوں کی بانی سے ملاقات ہوئی، ہم نے ان کو بتایا کہ پاکستانی قوم کیسے جوش اور جزبے کے ساتھ نڈر تھی، بانی نے کہا کہ جنگ میں فوری ریسپانس بہت اہم ہوتا ہے، مودی پاکستان سے بہت سخت نفرت کرتا ہے، اس وقت مودی سخت غصے میں ہوگا، وہ انتقام لے گا آپ لوگوں نے الرٹ رہنا ہے۔

علیمہ خان کے مطابق ہم نے بانی کو بتایا کہ فوج اور لوگوں نے جس طرح جواب دیا ہے، سوشل میڈیا کی وار پاکستان نے جیتی، اس پر عمران خان کا کہنا تھا کہ مودی برداشت نہیں کرے گا وہ معاشی اٹیک کرے گا، فالس فلیگ جیسے اقدامات مودی کرسکتا ہے۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے بتایا کہ 26 ویں ترمیم نے رول آف لاء ختم کردیا ہے، جو بھی ووٹ دے رہے تھے، اس ترمیم کے حق میں وہ آرڈر مان رہے تھے، سب نے مل کر پاکستان کا رول آف لاء ختم کر دیا، جو سپریم کورٹ نے ملٹری ٹرائل کی اجازت دے دی ہے، اس سے دنیا میں مذاق اڑے گا، اس پر آپ نے ملک کا تماشا بنایا ہے، اس ترمیم سے اپ نے ججز کو سرکاری ڈیپارٹمنٹ بنا دیا ہے۔

بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ ججز اور عدلیہ کی آزادای آپ نے لے لی ہے، اب وہ آرڈر پر فیصلہ کریں گے، جنگ میں لوگوں کا حوصلہ اور سپورٹ بہت اہم ہے، ہم نے لوگوں کو تنہا نہیں کرنا لوگوں کو انصاف دینا ہے، 9 مئی کی سی سی ٹی وی فوٹیج کی بات کیوں نہیں کرتے، اس سے پتا چلے گا کہ سزائیں کیوں دی ہیں، چھپ چھپا کر ملٹری عدالت سے 10, 10 سال سزائیں دے دی ہیں۔

علیمہ خان نے کہا کہ میرے بھانجے نے پتلون اٹھائی تھی جس کی سزا 10 سال قید ہے، ملٹری کا کام لوگوں کو پروٹیکٹ کرنا ہے، جب بات چیت ہوگی مودی کے سامنے کون بولے گا، ہم نے کہا کہ باہر آئیں مودی کا بیان دیں وزیراعظم اور صدر تو بیان نہیں دے رہے، بانی کے کیسز نہیں لگائے جا رہے۔

علیمہ خان کے مطابق بانی نے چوتھی بات کی کہ میں جنید اکبر پر چھوڑ دوں گا کہ وہ کونسی سیٹ رکھنا چاہتا ہے، انھوں نے کہا میرا فوکس تنظیم سازی اور تحریک پر ہے، اگر جنید اکبر اے پی سی اور پارٹی اکھٹی چلا سکتے ہیں تو بے شک اے پی سی کی سیٹ رکھیں، انھوں نے کہا جنید اکبر 100 فیصد فوکس تحریک پر رکھیں، ہمارے آئین میں سب سے بڑی اہمیت انسانیت کی ہے، ہمارے دین اور آئین میں انسانیت پہلے ہے یونیفارم بعد میں ہے۔

انھوں نے کہا کہ پاکستان پر بھارت نے پہلے بھی حملہ کیا تھا اس پر فوری جواب دیا تھا، 60 فیصد دماغ کی گیم ہوتی ہے، مودی بتانا چاہ رہا ہے کہ ہماری فوج اصول نہیں توڑتی، حملے کا جواب فوج خود نہیں دیتی کمانڈر انچیف، صدر اور وزیراعظم کے حکم پر ایکشن کرتے ہیں، علیمہ خان نے بتایا کہ ہم نے خواہش کا اظہار کیا کہ بانی کو اس وقت باہر ہونا چاہئے اس پر بانی کچھ نہیں بولے۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: علیمہ خان نے نے کہا کہ بتایا کہ

پڑھیں:

شرمناک رویہ

ایشیا کپ کرکٹ ٹورنامنٹ میں بھارت نے کامیابی تو ضرور حاصل کی مگر ٹرافی کو اپنی نفرت اور ضد کی نذر کر دیا۔ کیا کسی ملک کی ٹیم نے خود کو دنیا کے سامنے اتنا ذلیل کیا کہ خود اس کے اپنے عوام نے اس کے رویے پر تنقید کی ہو، مگر بھارتی کرکٹ ٹیم ہندوتوا انتظامیہ کے حکم پر ایسا کرنے پر مجبور ہوگئی۔

سب سے افسوس بھارتی وزیر اعظم کے اس بیان پر ہے جس میں انھوں نے اپنی پارٹی کے نفرتی منشور کی ترجمانی کرتے ہوئے ایکس پر لکھا ’’ میدان میں آپریشن سندور، نتیجہ وہی رہا انڈیا جیت گیا‘‘ مودی کا یہ نفرتی پیغام کھیل کے شایان شان نہیں۔

کھیل میں جیت پر ضرور ٹیم کو مبارک باد دی جاتی ہے مگر اس کا سیاست سے کیا تعلق؟ اپنے ہی ہم وطنوں کو اپنے ہی دہشت گردوں سے درجنوں معصوم سیاحوں کو صرف ہوس اقتدار کی بھینٹ چڑھانا اور یہ بھی نہیں سوچنا کہ کتنے بچے یتیم ہو جائیں گے اور کتنی ہی خواتین بیوہ ہو جائیں گی، یہ درندگی نہیں ہے تو کیا ہے۔ پھر الزام اپنے دشمن پاکستان پر لگانا سراسر چانکیائی حکمت عملی ہے۔

مودی کا پاکستان پر الزام لگانا بہت ہی آسان منافع بخش سیاسی چورن ہے۔ ابھی حال میں لداخ میں آزادی کا نعرہ لگانے والوں کو کچل دیا گیا، اس تحریک کے بانی سونم وانگ چک کو پاکستانی ایجنٹ قرار دے کر جیل میں ڈال دیا گیا۔

اس سے پہلے سکھ حریت پسند رہنما جگتار سنگھ کو سکھوں کی آزادی کا نعرہ لگانے کی پاداش میں کشمیر کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں قید کر دیا گیا جہاں کئی کشمیری حریت پسند رہنماؤں کو سزائے موت دی جا چکی ہے۔

جگتار سنگھ کو بھی پاکستانی ایجنٹ قرار دیا گیا ہے۔ اس سے پہلے خالصتان تحریک کے تمام رہنماؤں کو پاکستانی ایجنٹ قرار دیا گیا تھا اور کینیڈا میں مقیم ایک سکھ رہنما کو قتل بھی کیا جا چکا ہے۔

یہ کرکٹ کے لیے انتہائی افسوس ناک واقعہ ہے کہ پہلی دفعہ ایشیا کپ کرکٹ ٹورنامنٹ میں سیاسی رنگ چھایا رہا، پہلے پاکستانی کھلاڑیوں سے ہاتھ ملانے سے گریزکیا گیا اور میچ کے اختتام پر ٹرافی وصول کرنے سے انکار کیا گیا کہ وہ کسی پاکستانی کے ہاتھ سے ٹرافی وصول نہیں کریں گے۔

یہ کھیل کا میدان تھا یا بی جے پی کا سیاسی جلسہ؟ اس نفرت کی وجہ یہ ہے کہ بھارتی کرکٹ انتہا پسندوں کے ہتھے چڑھ چکی ہے۔ بی جے پی پورے بھارت میں نفرت کا طوفان بپا کیے ہوئے ہے۔ بھارت میں بی جے پی کے خلاف بولنے والے کا گھر بلڈوزر سے مسمار کر دیا جاتا ہے۔

یہ نفرت کی انتہا ہے اور یہ نفرت ایسی بلا ہے کہ جو ماضی میں کئی ملکوں کو تباہ و برباد کر چکی ہے۔ کیا جرمنی کی مثال ہمارے سامنے نہیں ہے۔ ہٹلر اور اس کی پارٹی کے لوگ خود کو بڑے فخر سے دنیا کی سب سے اعلیٰ نسل کہتے تھے اور یورپ کی دیگر اقوام کو خود سے کم تر سمجھتے تھے، انھیں نفرت کی نگاہ سے دیکھتے تھے۔

پھر انھوں نے یہ نعرہ بلند کیا کہ یورپ کی تمام قوموں کو ان کا محکوم ہو جانا چاہیے کیونکہ حکمرانی کا حق صرف انھیں حاصل ہے۔ پھر ان کے غرور اور ظلم کا یہ حشر ہوا کہ ملک ٹکڑے ٹکڑے ہو گیا اور ہٹلر کو خودکشی کرنا پڑی۔

دراصل انتہا پسندوں اور ظالموں کا ایسا ہی انجام ہوتا رہا ہے۔ افسوس کہ مودی نے تاریخ سے کوئی سبق حاصل نہیں کیا، شاید اس لیے کہ وہ زیادہ پڑھا لکھا ہی کہاں ہے اس کی بی اے کی ڈگری ہی نہیں، لگتا ہے میٹرک کا سرٹیفکیٹ جعلی ہے۔

حزب اختلاف کے رہنماؤں نے مودی کی بی اے کی ڈگری کی حقیقت جاننے کے لیے عدالتوں کے دروازے بھی کھٹکھٹائے ہیں مگر کوئی شنوائی نہیں ہوئی، شاید اس لیے کہ وہاں مودی نے اپنی پسند کے ہندوتوا جج بٹھائے ہوئے ہیں جو مودی کے خلاف کیسے فیصلہ دے سکتے ہیں۔

بھارتی حزب اختلاف کے رہنما مودی کے سندور آپریشن کی حقیقت سے واقف ہو چکے ہیں اس کا مقصد ہندوؤں کو پاکستان کے خلاف ورغلا کر سیاسی فائدہ اٹھانا ہے یعنی الیکشن میں کامیابی حاصل کرنا ہے مگر یہ مودی کی ضرورت ہے وہ اسی نفرتی فارمولے کے تحت تین دفعہ بھارت کے وزیر اعظم بن چکے ہیں اور چوتھی دفعہ کے لیے تگ و دو کر رہے ہیں۔

بھارتی حزب اختلاف کے کئی رہنما مودی کی کرکٹ میں پہلگام واقعے کی آمیزش کو اس کی سیاسی چال قرار دے رہے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ بھارتی عوام مودی کی نفرتی سیاست کو خوب سمجھنے لگے ہیں اور اب وہ مودی کی نفرتی پالیسی کا ساتھ نہیں دیں گے۔

مودی نے میچ کی جیت کو پہلگام واقعے سے جوڑ کر یہ ثابت کر دیا ہے کہ بھارت کو سندور آپریشن میں ذلت آمیز شکست ہوئی ہے اور انھوں نے کرکٹ کی جیت سے آپریشن سندور کے زخموں کو بھرنے کی کوشش کی ہے مگر ان کی یہ کوشش لاحاصل ہی رہی ہے ، اس لیے کہ پوری دنیا کے میڈیا نے بھارت کو شکست خوردہ بتایا ہے، پھر امریکا جیسے ملک کا صدر بھارت کے چھ طیاروں کے گرنے کی دنیا کو خبر دے رہا ہے۔

خود بھارتی دانشور مودی کے کرکٹ میں سیاست کی آمیزش کو کرکٹ کے کھیل کے لیے خطرناک قرار دے رہے ہیں۔ ان کا سوال ہے کہ آخر مودی بھارت میں ہونے والے کسی الیکشن کے وقت ہی کیوں پاکستان پر حملہ کرتے ہیں یا خود دہشت گردی کرا کے پاکستان کا نام لیتے ہیں؟

یہ اس وقت دراصل ان کی بہار میں ہونے والے انتخابات کی تیاری کی کڑی ہے مگر گزشتہ عام انتخابات میں ان کی ووٹوں کی چوری کانگریس پکڑ چکی ہے اور اس کا مودی یا بی جے پی کے پاس کوئی جواب نہیں ہے۔

بی بی سی ویب سائٹ نے ایشیا کپ کے بارے میں لکھا کہ اس کے میچ تاریخی پستی کی نشان دہی کرتے ہیں کیوں کہ یہ کھیل کم سیاست زدہ زیادہ تھے، اس کھیل نے ماضی میں سفارت کاری کا کردار بھی ادا کیا ہے اور دو روٹھے ہوئے ممالک یعنی پاکستان اور بھارت کو ملانے کا کام بھی کیا ہے مگر اس دفعہ ایشیا کپ نفرتی پراپیگنڈے پر شروع ہوا اور اسی پر ختم ہوا۔ 

کئی بھارتی سابق کرکٹرز نے بھی ایشیا کپ میں بھارتی ٹیم کے ہاتھ نہ ملانے اور ٹرافی وصول نہ کرنے پر سخت تنقید کی ہے، انھوں نے کہا کہ میچ پہلے بھی دونوں ممالک کے درمیان ہوتے رہے ہیں مگر کسی بھارتی ٹیم نے موجودہ ٹیم جیسا شرم ناک رویہ اختیار نہیں کیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • کدو اب نظر انداز نہیں ہوگا، اسکردو میں منفرد ’کدو فیسٹیول‘
  • شرمناک رویہ
  • حکومت کا عمران خان کا ایکس اکاؤنٹ بند کرنے سے متعلق اہم اعلان، ایکس سے رابطے
  • لال اور عبداللہ جان
  •  پاکستان میں رواں سال سخت سردی کی پیشگوئی، ماہرین نے خبردار کردیا
  • مودی سرکار نے ویمنز ورلڈ کپ کو بھی نشانے پر رکھ لیا ،بھارت کا کرکٹ سے کھلواڑ جاری
  • عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت مؤخر
  • ’چھوٹے دکانداروں کو تنگ کرنے کے بجائے اصل مافیا کو پکڑیں‘ پنجاب میں کارروائی پر لوگوں کا اعتراض
  • اسرائیل نے 45جہازوں میں سے 22جہازوں کے لوگوں کو گرفتار کر لیا ہے، مشتاق احمد بھی گرفتار افراد میں شامل ہیں،اسحاق ڈار
  • عمران خان نے ہمیشہ علیمہ خانم کی بات نہ ماننے کی ہدایت کی، شیر افضل مروت کا دعویٰ