عمران خان نے مودی کے انتقامی حملے سے خبردار کیا ہے،علیمہ خان
اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT
بانی پاکستان تحریک انصاف کی تینوں بہنوں کی اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات ہوئی جس کے بعد میڈیا بریفنگ میں علیمہ خان نے بتایا کہ بانی نے خبردار کیا ہے کہ مودی سخت غصے میں ہوگا، پاکستان سے انتقام لینے کے لیے معاشی حملہ کر سکتا ہے۔
علیمہ خان نے دونوں بہنوں کے ساتھ اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم تینوں بہنوں کی بانی سے ملاقات ہوئی، ہم نے ان کو بتایا کہ پاکستانی قوم کیسے جوش اور جزبے کے ساتھ نڈر تھی، بانی نے کہا کہ جنگ میں فوری ریسپانس بہت اہم ہوتا ہے، مودی پاکستان سے بہت سخت نفرت کرتا ہے، اس وقت مودی سخت غصے میں ہوگا، وہ انتقام لے گا آپ لوگوں نے الرٹ رہنا ہے۔
علیمہ خان کے مطابق ہم نے بانی کو بتایا کہ فوج اور لوگوں نے جس طرح جواب دیا ہے، سوشل میڈیا کی وار پاکستان نے جیتی، اس پر عمران خان کا کہنا تھا کہ مودی برداشت نہیں کرے گا وہ معاشی اٹیک کرے گا، فالس فلیگ جیسے اقدامات مودی کرسکتا ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے بتایا کہ 26 ویں ترمیم نے رول آف لاء ختم کردیا ہے، جو بھی ووٹ دے رہے تھے، اس ترمیم کے حق میں وہ آرڈر مان رہے تھے، سب نے مل کر پاکستان کا رول آف لاء ختم کر دیا، جو سپریم کورٹ نے ملٹری ٹرائل کی اجازت دے دی ہے، اس سے دنیا میں مذاق اڑے گا، اس پر آپ نے ملک کا تماشا بنایا ہے، اس ترمیم سے اپ نے ججز کو سرکاری ڈیپارٹمنٹ بنا دیا ہے۔
بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ ججز اور عدلیہ کی آزادای آپ نے لے لی ہے، اب وہ آرڈر پر فیصلہ کریں گے، جنگ میں لوگوں کا حوصلہ اور سپورٹ بہت اہم ہے، ہم نے لوگوں کو تنہا نہیں کرنا لوگوں کو انصاف دینا ہے، 9 مئی کی سی سی ٹی وی فوٹیج کی بات کیوں نہیں کرتے، اس سے پتا چلے گا کہ سزائیں کیوں دی ہیں، چھپ چھپا کر ملٹری عدالت سے 10, 10 سال سزائیں دے دی ہیں۔
علیمہ خان نے کہا کہ میرے بھانجے نے پتلون اٹھائی تھی جس کی سزا 10 سال قید ہے، ملٹری کا کام لوگوں کو پروٹیکٹ کرنا ہے، جب بات چیت ہوگی مودی کے سامنے کون بولے گا، ہم نے کہا کہ باہر آئیں مودی کا بیان دیں وزیراعظم اور صدر تو بیان نہیں دے رہے، بانی کے کیسز نہیں لگائے جا رہے۔
علیمہ خان کے مطابق بانی نے چوتھی بات کی کہ میں جنید اکبر پر چھوڑ دوں گا کہ وہ کونسی سیٹ رکھنا چاہتا ہے، انھوں نے کہا میرا فوکس تنظیم سازی اور تحریک پر ہے، اگر جنید اکبر اے پی سی اور پارٹی اکھٹی چلا سکتے ہیں تو بے شک اے پی سی کی سیٹ رکھیں، انھوں نے کہا جنید اکبر 100 فیصد فوکس تحریک پر رکھیں، ہمارے آئین میں سب سے بڑی اہمیت انسانیت کی ہے، ہمارے دین اور آئین میں انسانیت پہلے ہے یونیفارم بعد میں ہے۔
انھوں نے کہا کہ پاکستان پر بھارت نے پہلے بھی حملہ کیا تھا اس پر فوری جواب دیا تھا، 60 فیصد دماغ کی گیم ہوتی ہے، مودی بتانا چاہ رہا ہے کہ ہماری فوج اصول نہیں توڑتی، حملے کا جواب فوج خود نہیں دیتی کمانڈر انچیف، صدر اور وزیراعظم کے حکم پر ایکشن کرتے ہیں، علیمہ خان نے بتایا کہ ہم نے خواہش کا اظہار کیا کہ بانی کو اس وقت باہر ہونا چاہئے اس پر بانی کچھ نہیں بولے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: علیمہ خان نے نے کہا کہ بتایا کہ
پڑھیں:
کیا عمران خان نے علی امین گنڈاپور کو مستعفی ہونے کا کہا تھا؟ بیرسٹر گوہر نے بتادیا
—فائل فوٹوپاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے علی امین گنڈاپور کو مستعفی ہونے کا نہیں کہا ہے، انہوں نے صوبے میں امن وامان کی صورتِ حال پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔
جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عرفان سلیم اور عائشہ بانو کو آگے کہیں پر اکاموڈیٹ کریں گے، عرفان سلیم اور عائشہ بانو سمیت کسی کو بھی شوکاز نوٹس جاری نہیں کیا تھا۔
بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ بنی گالہ نیلامی کی خبر جب آئی تو میں نے لیگل گروپ میں شیئر کر دی، بعد میں نیب نے بھی وضاحت کی کہ یہ پراپرٹی بانی پی ٹی آئی کی نہیں ہے، بانی پی ٹی آئی کی پراپرٹی کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہو رہی۔
اسلام آباد نیب ذرائع نے بانیٔ پی ٹی آئی عمران خان...
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ تحریک چلانے کے لیے وہ خود کافی ہیں، ان کے بیٹوں کو آنے کی ضرورت نہیں، اگر بانی پی ٹی آئی کے بیٹے پاکستان آنا چاہتے ہیں تو ان کا اچھا استقبال ہو گا۔
ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کے بیٹوں کے ساتھ ڈائریکٹ ڈیل نہیں کرتے، ان کے ساتھ فیملی والے رابطے میں ہوتے ہیں، ہم نے ان سے کوئی بات چیت نہیں کی نہ ان کا ہمیں پتہ ہوتا ہے۔ پارٹی کبھی بھی بانی پی ٹی آئی کے بیٹوں کے ساتھ رابطے میں نہیں رہی۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کا مطلب تھا کہ صوبے میں آپریشن نہ ہو، صوبائی حکومت آپریشن کے حق میں نہیں ہے، گرینڈ الائنس ابھی تک 6 پارٹیوں پر مشتمل ہے، لیکن وہ گرینڈ الائنس میں شامل نہیں ہوئے۔
بیرسٹر گوہر کا یہ بھی کہنا تھا کہ احتجاج کے لیے پورا ملک نکل آیا تھا، بانی پی ٹی آئی نے لانگ مارچ سے منع کیا تھا، گرینڈ الائنس میں مولانا فضل الرحمٰن اور جماعت اسلامی کو بھی شامل کرنے کی کوشش کی۔