کیاچین پاکستان کو جلدجے 35 ففتھ جنریشن جنگی طیارے دینے والاہے
اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT
کیا چین پاکستان کو فوری طور پر جے 35 ففتھ جنریشن جنگی طیارے فراہم کرنے جارہاہے؟اس اطلاع نے بھارت کی نیندیں حرام کردیں۔
پاک چین دفاعی تعاون کی اعلیٰ مثال حالیہ پاک بھارت کشیدگی میں اس وقت سامنے آئی جب پاکستانی طیاروں نے فرانسیسی رافیل ودیگر طیاروں کوخاک چٹادی تھی۔اب خبر سامنے آئی ہے کہ چین پاکستان کو فوری طور پر جے 35 ففتھ جنریشن جنگی طیارے دینے والاہے۔یہ خبرعین اس وقت سامنے آئی ہے جب پاکستان اوربھارت کے درمیان امریکی مداخلت پر سیز فائر ہوچکا اور آنے والے دنوں میں ٹرمپ مشرق وسطیٰ کے دورے پرپہنچنے والے ہیں۔چینی نشریاتی ادارے نے پاکستان اور چین کے درمیان جے 35 ففتھ جنریشن طیاروں کے حوالے سے معاہدے کو حتمی شکل دیے جانے کی اطلاع دی ہے۔جے 35 ففتھ جنریشن جنگی طیاروں کے حوالے سے چینی نشریاتی ادارے نے اپنے ایکس اکائونٹس پر ویڈیو بھی اپ لوڈ کی ہے ۔
????BREAKING: Chinese J-35 will be added to the fleet of Pakistan Air Force pic.
معاہدہ ہوگیا تو پاکستان واحد ملک ہوگا.جس کے پاس یہ طیارے ہونگے.معاہدہ طے پاگیا تو پاکستان دنیا کا واحد ملک ہوگا. جس کے پاس یہ طیارے ہوں گے۔اس سے پہلے یہ طیارے صرف ان ممالک کے پاس ہیں جو اس کو بناتے ہیں۔ امریکا، چین اور روس یہ طیارے بنانے والے ممالک میں شامل ہیں.پاکستان بھی عنقریب اس فہرست میں شامل ہونے والاہے جن کے پاس یہ طیارے ہونگے ۔ماہرین کا کہناہے کہ جدید طیاروں کی حوالگی کے معاہدے کی اطلاع بھارت کے لئے کسی دھماکے سے کم نہیں ہے کیونکہ حالیہ فضائی محاذ میں پاکستان پہلے ہی اپنی برتری ثابت کرچکاہے۔ساتھ یہ خبر خطے میں امریکی اثر و رسوخ کے لئے بھی خطرناک ہوسکتی ہے امریکا نے حالیہ تنائو میں کمی کےلئے کردار کیا .تاکہ اس کااثر خطے میں برقرار رہے۔
ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
دہشت گردوں کو پناہ دینے والا پاکستان کا خیرخواہ نہیں ہو سکتا؛ دفتر خارجہ
سٹی 42 : ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ افغان سرزمین سے پاکستان پر دہشت گرد حملوں میں نمایاں اضافہ ہوا، طالبان حکومت نے وعدوں کے باوجود کوئی عملی اقدام نہیں کیا۔ پاکستان نے چار سال صبر و تحمل کا مظاہرہ کرکے جوابی کارروائی سے گریز کیا ۔
ترجمان دفتر خارجہ طاہر اندرابی کے مطابق پاکستان، افغانستان کے درمیان استنبول میں جاری مزاکرات مکمل ہوگئے، مذاکرات کا تیسرا دور ترکی اور قطر کی ثالثی میں 7 نومبر کو اختتام پذیر ہوا۔ پاکستان نے ترکی اور قطر کی مخلصانہ کوششوں کو سراہا۔ ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ طالبان حکومت نے دہشت گردوں کے خلاف ٹھوس اقدامات سے انکار کیا، افغان وفد نے مذاکرات میں اصل مسئلے سے توجہ ہٹانے کی کوشش کی۔ پاکستان نے مطالبہ کیا ہے کہ افغان سرزمین سے دہشت گردی بند کی جائے۔ طالبان حکومت نے کھوکھلے وعدوں اور الزام تراشی سے ماحول خراب کیا۔
بجلی کے بلوں کی ادائیگی؛ صارفین کو بڑا ریلیف مل گیا
پاکستان کا دو ٹوک موقف یہ ہے کہ دہشت گردوں سے کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے، دہشت گردوں کو پناہ دینے والا پاکستان کا خیرخواہ نہیں ہو سکتا۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق طالبان حکومت دہشت گردوں کو مہاجر ظاہر کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ یہ انسانی نہیں، دہشت گردی کو چھپانے کا مسئلہ ہے، پاکستان طورخم یا چمن پر باضابطہ کھولنے کے لیے تیار ہے۔ دہشت گردوں کو اسلحے سمیت زبردستی سرحد پار دھکیلنے کی اجازت نہیں۔ طالبان حکومت میں پاکستان مخالف لابی سرگرم ہے، غیر ملکی حمایت یافتہ عناصر پاک-افغان تعلقات بگاڑ رہے ہیں، طالبان حکومت پاکستان مخالف بیانیے سے داخلی حمایت حاصل کرنا چاہتی ہے۔
ماس ٹرانزٹ سسٹم کا ٹی کیش کارڈ مہنگا ہوگیا
ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ اگست 2021 کے بعد افغانستان سے دہشت گردی میں نمایاں اضافہ ہوا، طالبان حکومت اس حقیقت سے انکار نہیں کر سکتی۔ پاکستان نے واضح موقف اختیار کیا ہے کہ افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہو ۔ دفتر خارجہ کے مطابق پاکستانی افواج اور قوم متحد، دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پرعزم ہے۔ پارلیمانی و آئینی مینڈیٹ کے تحت افواج نے بے شمار قربانیاں دیں ۔ پاکستان اپنے عوام کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدام کرے گا ۔
آئین میں27ویں ترمیم کیا ہے؛مکمل تفصیل سامنےآگئی
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ طالبان حکومت کو دہشت گردوں کی حمایت سے باز آنا ہوگا، طالبان حکومت کو اپنے وعدوں کے بجائے عملی اقدامات کرنے ہوں گے، افغانستان میں موجود دہشت گرد گروہ پاکستان کے دشمن ہیں، طالبان حکومت دہشت گردوں کی پناہ گاہیں ختم کرے۔ مذاکرات امن کے لیے ہیں، کمزوری کے لیے نہیں، طالبان حکومت الزامات کے بجائے تعاون کا راستہ اختیار کرے۔