data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

پیرس: فرانسیسی رکن پارلیمنٹ میری میسمور نے “گلوبل صمود فلوٹیلا” پر اسرائیلی حملے کو عالمی فوجداری عدالت (آئی سی سی) کے روم اسٹیٹیوٹ کے تحت “جنگی جرم” قرار دیتے ہوئے شدید مذمت کی ہے۔

عالمی میڈیا رپورٹس کےمطابق میری میسمور نے کہا کہ یونان کے سرچ اینڈ ریسکیو زون میں فلوٹیلا پر ڈرون حملے کیے گئے، جن میں 11 جہازوں کو نشانہ بنایا گیا،  اسرائیل نے اسی روز ایک بیان جاری کرکے شرکاء کو دھمکانے کی کوشش کی تاکہ وہ یونان میں ہی رک جائیں لیکن ایک بھی جہاز نہیں رکا اور قافلہ اپنی منزل کی طرف بڑھتا رہا۔

انہوں نے کہاہم پہلے سے زیادہ پُرعزم ہیں، میرا خیال ہے کہ اسرائیل کو خوف ہے کہ ہم انسانی راہداری قائم کرکے ایک مثال قائم کر رہے ہیں، یہ حملے بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی ہیں کیونکہ شہری جہازوں کو نشانہ بنانا روم اسٹیٹیوٹ کے آرٹیکل 8 کے مطابق جنگی جرم ہے۔

فرانسیسی رکن پارلیمنٹ نے اسرائیل پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ سب ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب متعدد ممالک نے اقوام متحدہ میں فلسطین کو تسلیم کر لیا ہے۔

 انہوں نے فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون کو بھی کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ وہ نہ صرف اسرائیلی مظالم پر خاموش ہیں بلکہ اپنے شہریوں کے تحفظ کے معاملے میں بھی بےحس اور غیر مؤثر ہیں۔

میسمور نے بتایا کہ اطالوی عوام نے حکومت پر دباؤ ڈالنے کے لیے احتجاج اور عام ہڑتال کا سہارا لیا تاکہ فلوٹیلا میں شامل اپنے شہریوں کا تحفظ کیا جا سکے، عوام اپنے حکومتوں سے زیادہ بہادر ہیں اور یہی وجہ ہے کہ دنیا بھر میں شہری مزاحمت کا دائرہ وسیع ہوتا جا رہا ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ فلوٹیلا کا مقصد نہ صرف غزہ میں فوری طور پر امداد پہنچانا ہے بلکہ ایک مستقل انسانی راہداری قائم کرنا، 2017 سے جاری ناکہ بندی توڑنا اور عالمی توجہ مبذول کرانا بھی ہے۔

میسمور کے مطابق اسرائیلی حملوں میں کسی کی جان نہیں گئی تاہم نقصان ضرور ہوا جسے فوری طور پر درست کر لیا گیا لیکن اسی رات غزہ شہر پر بمباری میں ایک ہینگر کو نشانہ بنایا گیا جس میں پناہ لینے والے 40 سے زائد افراد جاں بحق ہو گئے۔

انہوں نے خبردار کیا کہ غزہ میں جاری “نسل کشی” 700 سے زائد دنوں سے ریکارڈ ہو رہی ہے اور اسرائیل بھوک کو بطور “ہتھیار” استعمال کر رہا ہے۔

میسمور نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ اسرائیل پر عملی دباؤ ڈالے اور پابندیاں عائد کرے، ساتھ ہی اعلان کیا کہ مزید شہری گروپ فلوٹیلا میں شمولیت کے لیے جہاز خریدنے کی تیاری کر رہے ہیں تاکہ دنیا کو پیغام دیا جا سکے کہ عوام اپنی حکومتوں سے زیادہ بہادر ہیں۔

خیال رہےکہ ہے کہ امریکا اور اسرائیل امداد کے نام پر دراصل دہشت گردی کر رہے ہیں، نام نہاد انسانی امداد کی آڑ میں نہ صرف ناکہ بندی مزید سخت کی جارہی ہے بلکہ غزہ کے باسیوں کو بھوک، قحط اور بمباری سے مارنے کی منظم سازش جاری ہے،  عالمی ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں جبکہ مسلم حکمران بھی بےحسی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کر رہے ہیں انہوں نے

پڑھیں:

فلسطینیوں کی نسل کشی کا الزام، ترکیہ نے نیتن یاہو سمیت اسرائیلی حکام کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے

ترکیہ نے اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو اور دیگر سینیئر اسرائیلی عہدیداروں کے خلاف نسل کشی کے الزام میں وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کا اعلان کیا ہے۔

استنبول کے پراسیکیوٹر آفس کے بیان کے مطابق، 37 مشتبہ افراد کی فہرست میں اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاتز، قومی سلامتی کے وزیر اتامار بن-گور اور فوج کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ایئل زامیر شامل ہیں، تاہم مکمل فہرست جاری نہیں کی گئی۔

یہ بھی پڑھیے: نیتن یاہو نے فلسطینی قیدیوں کو پھانسی دینے کے بل کی حمایت کردی

ترکیہ نے الزام عائد کیا ہے کہ مذکورہ عہدیداروں نے اکتوبر 2023 سے غزہ پر اسرائیل کے حملوں کے دوران نسل کشی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو منظم طریقے سے انجام دیا۔

بیان میں کہا گیا کہ 17 اکتوبر 2023 کو الاہلی بپٹسٹ اسپتال پر حملے میں 500 افراد ہلاک ہوئے، 29 فروری 2024 کو اسرائیلی فوج نے جان بوجھ کر طبی ساز و سامان تباہ کیا، اور غزہ کو مکمل محاصرہ میں رکھا گیا جس سے متاثرین کو انسانی امداد تک رسائی نہیں ملی۔

بیان میں ترکیہ-فلسطینی فرینڈشپ ہسپتال کا بھی ذکر کیا گیا ہے، جو ترکیہ نے غزہ میں تعمیر کیا تھا اور مارچ میں اسرائیل نے اسے نشانہ بنایا۔ اس اقدام پر اسرائیل نے فوری ردعمل دیتے ہوئے اسے ‘پی آر اسٹنٹ’ قرار دیا۔ اسرائیلی وزیر خارجہ گیدون سعار نے ایکس پر لکھا کہ اسے ترک صدر رجب طیب اردوان کی طرف سے ایک پروپیگنڈا کوشش کے طور پر مسترد کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: غزہ میں حملے کے لیے کسی سے اجازت نہیں چاہیے، نیتن یاہو کے بیان نے امن معاہدہ خطرے میں ڈال دیا

دوسری جانب فلسطینی گروپ حماس نے ترکیہ کے اعلان کو سراہا اور کہا کہ یہ ترکی کے عوام اور قیادت کی انصاف، انسانیت اور بھائی چارے کی پوزیشن کی تصدیق ہے جو مظلوم فلسطینی عوام کے ساتھ جڑی ہوئی ہے۔

ترکیہ کا یہ اقدام تقریباً ایک سال بعد سامنے آیا ہے جب انٹرنیشنل کرمنل کورٹ نے نیتن یاہو اور سابق وزیر دفاع یوآو گیلنٹ کے خلاف جنگی جرائم کے الزام میں گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے تھے۔ واضح رہے کہ اسرائیل کے غزہ پر حملوں کے نتیجے میں اکتوبر 2023 سے اب تک کم از کم 68,875 فلسطینی ہلاک اور 170,679 زخمی ہو چکے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • سینیٹر عرفان صدیقی کی صحت کے متعلق افواہ؛ اہل خانہ کو مذمت کا بیان جاری کرنا پڑگیا
  • برازیل میں عالمی موسمیاتی کانفرنس جاری، افغانستان کو دعوت نہیں دینے پر طالبان ناراض
  • پاکستان اور ترکیہ کا علاقائی و عالمی امور پر قریبی تعاون جاری رکھنے پر اتفاق
  • غزہ نسلی کشی، ترکیہ نے نیتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے
  • ایک اور یرغمالی کی لاش اسرائیل کے حوالے،صہیونی فوج کو غزہ میں تمام سرنگیں فوری تباہ کرنے کا حکم
  • غزہ نسل کشی: ترکیہ نے نیتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے
  • فلسطینیوں کی نسل کشی کا الزام، ترکیہ نے نیتن یاہو سمیت اسرائیلی حکام کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے
  • غزہ میں فلسطینیوں کی نسلی کشی: ترکیہ نے نیتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے
  • ترکیہ نے نیتن یاہو سمیت 37 اسرائیلی عہدیداروں کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے
  • ترکیہ نے غزہ میں نسل کشی پر نیتن یاہو سمیت اسرائیلی عہدیداروں کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے