امریکی دفاعی جریدے نے پاکستان فضائیہ کی برتری تسلیم کر لی ، بھارت کو بڑا جھٹکا
اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن ) معروف امریکی دفاعی جریدے "دی نیشنل انٹرسٹ" نے اپنی تازہ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ 7 مئی کو ہونے والی پاک بھارت فضائی جھڑپ میں پاکستان نے واضح کامیابی حاصل کی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگرچہ بیشتر دفاعی ماہرین کا اندازہ تھا کہ بھارت کی عددی برتری اور وسائل کی بنیاد پر اس کا پلڑا بھاری رہے گا، لیکن پاکستانی فضائیہ نے حیران کن کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بھارت کو بھرپور جواب دیا۔
دی نیشنل انٹرسٹ کے مطابق، جھڑپ کے دوران پاکستان نے چین کے جدید J-10C طیارے اور PL-15 میزائلوں کی مدد سے بھارت کے 5 طیارے مار گرائے۔ ان میں سے 3 طیارے فرانسیسی ساختہ رافیل تھے، جنہیں بھارت نے اپنی فضائی طاقت کی ریڑھ کی ہڈی سمجھا جاتا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سعودی عرب پہنچ گئے
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان کی جانب سے کامیابی کے باقاعدہ دعوے کیے گئے، جن کی بھارتی فوج یا حکومت نے کوئی تردید نہیں کی، جو بھارت کی دفاعی پوزیشن کو مشکوک بناتا ہے۔
دی نیشنل انٹرسٹ کا کہنا ہے کہ یہ جھڑپ مغربی دنیا کے لیے بھی چینی دفاعی ٹیکنالوجی کی طاقت کا ایک عملی پیغام تھی، اور یہ ظاہر کرتی ہے کہ چینی ہتھیار جدید اور مؤثر ثابت ہو رہے ہیں۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
امریکی جج کا بڑا فیصلہ: ٹرمپ کا نیشنل گارڈ کو پورٹ لینڈ بھیجنے کا حکم غیر قانونی قرار
واشنگٹن(انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے ایک بڑی قانونی شکست سامنے آئی ہے، جب وفاقی جج نے قرار دیا کہ انہوں نے نیشنل گارڈ فوجیوں کو پورٹ لینڈ، اوریگون بھیجنے کا حکم غیر قانونی طور پر جاری کیا۔
یہ فیصلہ امریکی ڈسٹرکٹ جج کیرن امیرگٹ نے جمعہ کو سنایا، جس میں کہا گیا کہ ٹرمپ انتظامیہ کے پاس فوج کو اندرونِ ملک احتجاج روکنے کے لیے استعمال کرنے کی کوئی قانونی بنیاد نہیں تھی۔
فیصلے میں کہا گیا کہ پورٹ لینڈ میں “بغاوت” یا ایسی کوئی صورتحال موجود نہیں تھی جس کے تحت وفاقی قانون لاگو نہ کیا جا سکے۔ جج کے مطابق احتجاج کے دوران معمولی نوعیت کی جھڑپیں ضرور ہوئیں، لیکن وہ اس سطح کی نہیں تھیں کہ فوجی طاقت استعمال کی جائے۔
یہ فیصلہ ٹرمپ کے لیے ایک بڑا دھچکا سمجھا جا رہا ہے، کیونکہ وہ ڈیماکریٹک قیادت والے شہروں جیسے لاس اینجلس، شکاگو اور واشنگٹن میں بھی اسی حکمت عملی کے ذریعے فوجی تعیناتی کے خواہاں تھے۔
وائٹ ہاؤس کی ترجمان ایبیگیل جیکسن نے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ صدر ٹرمپ نے اپنے اختیارات کے تحت وفاقی افسران کے تحفظ کے لیے درست اقدام کیا اور وہ امید رکھتے ہیں کہ اعلیٰ عدالت میں فیصلہ ان کے حق میں آئے گا۔
دوسری جانب، اورِیگون کی اٹارنی جنرل کے دفتر نے کہا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے پُرامن احتجاج کو “تشدد” کے طور پر پیش کر کے فوجی مداخلت کا جواز پیدا کرنے کی کوشش کی۔
عدالتی فیصلے میں مزید کہا گیا کہ پورٹ لینڈ میں تشدد محدود، غیر منظم اور وقتی نوعیت کا تھا، اور جب ٹرمپ نے نیشنل گارڈ کو بھیجنے کا حکم دیا تو حالات پہلے ہی قابو میں آ چکے تھے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق یہ مقدمہ اب سپریم کورٹ تک پہنچنے کا امکان ہے، کیونکہ ٹرمپ انتظامیہ اس فیصلے کے خلاف اپیل کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔