انڈیا کا 97 مقامی جنگی طیاروں کے لیے 7 ارب ڈالر کا معاہدہ
اشاعت کی تاریخ: 25th, September 2025 GMT
انڈیا کا 97 مقامی جنگی طیاروں کے لیے 7 ارب ڈالر کا معاہدہ WhatsAppFacebookTwitter 0 25 September, 2025 سب نیوز
نئی دہلی (آئی پی ایس )انڈیا نے اندرون ملک 97 لڑاکا طیارے تیجس بنانے کے لیے جمعرات کو سات ارب ڈالر کے آرڈر پر دستخط کر دیے۔انڈین فضائیہ دہائیوں کے استعمال کے بعد اپنے روسی مگ 21 طیاروں کے بیڑے کو ریٹائر کر رہی ہے۔ہتھیار درآمد کرنے والے دنیا کے سب سے بڑے ملکوں میں ایک، انڈیا نے اپنی افواج کو جدید بنانے کو اولین ترجیح بنا رکھا ہے اور ملکی پیداوار کو بڑھانے کے لیے بار بار کوششیں کی ہیں۔
تیجس لڑاکا طیاروں کا یہ آرڈر تعداد کے اعتبار سے انڈیا کے ایک ہی بار دیے گئے بڑے آرڈرز میں سے ایک ہے۔ان طیاروں کی پہلی کھیپ 2016 میں فضائیہ میں شامل ہوئی تھی، جب کہ تازہ آرڈر اس کے اپ گریڈڈ ورژن ایم کے ون اے، کے لیے ہے۔
ہندی زبان میں تیجس کا مطلب چمک ہوتا ہے۔ انڈیا کی وزارت دفاع نے کہا کہ اس نے 97 لائٹ کمبیٹ ایئرکرافٹ (ایل سی اے) ایم کے ون اے، جن میں 68 ایک نشست اور 29 دو نشتوں والے طیارے شامل ہیں، کی خریداری کے لیے ہندوستان ایرو ناٹکس لمیٹڈ (ایچ اے ایل) کے ساتھ معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔ایچ اے ایل سرکاری دفاعی کمپنی ہے۔ مینوفیکچرنگ کے عمل میں سو سے زیادہ انڈین کمپنیاں شامل رہی ہیں۔ طیارے میں 64 فیصد سے زیادہ مقامی ساختہ پرزے ہیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرسندھ کا کیا حال ہے، بات نہیں کرنا چاہتی، بینظیرانکم سپورٹ کے 10ہزار سے متاثرین کا کچھ نہیں بنے گا، مریم نواز سندھ کا کیا حال ہے، بات نہیں کرنا چاہتی، بینظیرانکم سپورٹ کے 10ہزار سے متاثرین کا کچھ نہیں بنے گا، مریم نواز ایشیا کپ: پاکستانی بیٹنگ لائن اپ ڈھیر، بنگلادیش کو جیت کیلئے 136 رنز کا ہدف یورپی ملک سلووینیا نے اسرائیلی وزیر اعظم پر سفری پابندی عائد کردی ثابت کریں کہ بین الاقوامی قانون محض ایک فسانہ نہیں ہے؛ یمنی صدر کا اقوام متحدہ سے مطالبہ کارگل جنگ میں بھی کھلاڑی ہاتھ ملا رہے تھے تو اب ایسا کیوں ہے؟ سابق بھارتی وزیربھی بول پڑے ایشیا کپ: بنگلادیش کا پاکستان کیخلاف اہم میچ میں ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
گلگت بلتستان میں درآمدی اشیاء پر سیلز اور ایڈوانس انکم ٹیکس نہیں لگے گا، معاہدہ: اویس لغاری
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وفاقی وزیر توانائی سردار اویس احمد خان لغاری نے کہا ہے کہ وزیراعظم نے گلگت بلتستان کے عوام اور کاروباری برادری کو تجارت کا بہتر ماحول فراہم کرنے کے لئے کمیٹی کی تمام سفارشات منظور کر لیں اور ان پر عمل درآمد کے لئے معاہدہ پر دستخط ثبت کر دئیے گئے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گلگت بلتستان کے وزیر اعلیٰ گلبر خان، بزنس کمیونٹی اور دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال نے اس موقع پر بتایا کہ نئے طریقہ ہائے کار کے مطابق گلگت بلتستان کیلئے درآمدکی جانے والی اشیاء پر سیلزٹیکس، ایڈوانس انکم ٹیکس نہیں لگے گا، اسی طرح جن اشیاء پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی عائد ہے، ان پرایف ای ڈی کا اطلاق بھی نہیں ہو گا تاہم کسٹم ڈیوٹی اور ریگولیٹری ڈیوٹی اسی طرح عائد ہو گی۔ ایف بی آر ہیڈکوارٹرز میں وفاقی وزیر توانائی سردار اویس احمد خان لغاری، گلگت بلتستان کے وزیراعلیٰ اور دیگر متعلقہ شراکت داروں کے ہمراہ پریس بریفنگ میں چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ گلگت بلتستان کے علاقہ میں کنزمپشن ٹیکس کو توسیع نہیں دی گئی ہے لیکن کوئی ایسا انتظامی طریقہ ہائے کار نہیں تھا جس کے ذریعہ ہم یہ تشخیص کر سکیں کہ علاقہ میں درآمد ہونے والی اشیاء گلگت بلتستان یا باہر استعمال ہوں گی۔ چیئرمین ایف بی آر نے بتایا کہ وفاقی وزیر توانائی اور دیگر شراکت داروں پر مشتمل کمیٹی نے اس حوالہ سے ایک طریقہ کار بنایا ہے۔ اب اس طریقہ کار کا عملی اطلاق ہو رہا ہے اور یہ عمل جاری ہے۔ انہوں نے کہاکہ تمام متعلقہ فریقوں کی مشاورت سے یہ طریقہ کار وضع کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ گلگت بلتستان وفاقی حکومت کیلئے اہمیت کا حامل خطہ ہے اور ہماری پوری کوشش تھی کہ اس حوالہ سے مسائل ختم ہوں۔ انہوں نے کہاکہ گلگت بلتستان کیلئے جواشیاء درآمدکی جا رہی ہے اس کے علاقہ میں استعمال کو یقینی بنانے کیلئے گلگت بلتستان کی حکومت اقدامات کرے گی اور تمام ٹیرف لائنز طے کریں گی۔ اس اقدام سے ایف بی آر کے محاصل میں کوئی کمی نہیں ہوگی بلکہ اس میں اضافہ ہوگا، وفاقی وزیر اویس لغاری نے کہا کہ میں وزیراعظم محمد شہباز شریف کا انتہائی شکر گزار ہوں جنہوں نے اس اہم کام کے لئے مجھے اس کمیٹی کا چیئرمین مقرر کیا۔ کمیٹی میں وفاقی وزیر امور کشمیر ،گلگت بلتستان اور سیفران امیر مقام، وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء اللہ، سینیٹر سلیم مانڈی والا، حفیظ اور امجد شامل تھے اور ہم سب ایک پیج پر تھے۔ چیئرمین ایف بی آر ، ان کی ٹیم، مختلف اداروں نے بھرپور شرکت کی۔ گلگت بلتستان کی پوری سیاسی قیادت کا بے حد مشکور ہوں جنہوں نے ہر لمحہ بھرپور مصلحت کے ساتھ اس کام کو پایہ تکمیل تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا۔ تاریخ وزیراعظم کی ان کاوشوں کو سنہری الفاظ میں یاد رکھے گی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام کا دیرینہ مطالبہ تھا کہ ان کے ڈرائی فورٹ کے ٹیکس اور دیگر پالیسی معاملات میں ریلیف دیا جائے۔ ان معاملات کی وجہ سے سوست ڈرائی پورٹ پر درآمدات، برآمدات اور ٹرانزٹ ٹریڈ میں رکاوٹ پیش آ رہی تھی، وزیر اعلی گلگت بلتستان گلبر خان نے کہا کہ وزیراعظم محمد شہباز شریف کے مشکور ہیں جنہوں نے فوری طور پر معاملے کا نوٹس لیا اور جو وعدہ کیا تھا آج وہ پورا ہو گیا۔ اس موقع پر سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ گلگت بلتستان کا بارڈر ٹیکس کا مسئلہ حل ہونا خوش آئند ہے۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر کے مسائل پاکستان کے لیے بہت اہم ہیں اور ہم ان مسئلوں کو ہمیشہ کیلئے حل کریں گے۔