نون لیگ خواتین ونگ ضلع گلگت کی نئی کابینہ تشکیل دیدی گئی
اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT
سابق وزیر اعلٰی و صوبائی صدر پاکستان مسلم لیگ (ن) گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمان کی باضابطہ منظوری سے صدر مسلم لیگ (ن) خواتین ونگ گلگت بلتستان حکیمہ سلطانہ نے ویمن ونگ ضلع گلگت کی کابینہ تشکیل دے دی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان مسلم لیگ نون ضلع گلگت خواتین ونگ کی نئی کابینہ تشکیل دے دی گئی۔ یاسمین افضل کو صدر مقرر کیا گیا۔ سابق وزیر اعلٰی و صوبائی صدر پاکستان مسلم لیگ (ن) گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمان کی باضابطہ منظوری سے صدر مسلم لیگ (ن) وومن ونگ گلگت بلتستان حکیمہ سلطانہ نے ویمن ونگ ضلع گلگت کی کابینہ تشکیل دے دی ہے۔ نوٹیفیکیشن کے مطابق یاسمین افضل کو صدر، مریم رانی کو جنرل سیکرٹری اور ساجدہ کو سینئر نائب صدر منتخب کیا گیا ہے۔ نومنتخب صدر یاسمین افضل نے صوبائی صدر حافظ حفیظ الرحمن کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان پر جس اعتماد کا اظہار کیا گیا ہے اس پر پورا اترنے کی بھرپور کوشش کریں گی۔ انہوں نے کہا کہ نون لیگ نے ملک اور علاقے کی معیشت کی مضبوطی کے لئے ہمہ وقت اقدامات اٹھائے ہیں اور ملک کی بقاء و سلامتی کے لیے ناقابل فراموش کردار ادا کیا ہے، گلگت میں نون لیگ کو فعال اور مضبوط بنانے کے لیے دن رات محنت کروں گی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: گلگت بلتستان کابینہ تشکیل مسلم لیگ ضلع گلگت
پڑھیں:
وزیراعظم شہبازشریف کی زیر صدارت جائزہ اجلاس، گلگت بلتستان میں 100 میگاواٹ کے سولرپاور منصوبے کو ایک سال میں مکمل کرنے کی ہدایت
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 اگست2025ء) وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے گلگت بلتستان میں 100 میگاواٹ کے سولرپاور منصوبے کو ایک سال میں مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ منصوبے کی خود نگرانی کروں گا،ملک کو موسمیاتی تبدیلی کے مضر اثرات سے بچانے کیلئے زیادہ سے زیادہ قابل تجدید ذرائع کو انرجی مکس میں شامل کرنا ہوگا۔ منگل کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق انہوں نے ان خیالات کا اظہار گلگت بلتستان میں 100 میگاواٹ سولر منصوبے سے متعلق جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا ۔ اجلاس میں وفاقی وزرا احسن اقبال، احد خان چیمہ، سردار اویس خان لغاری، وزیر اعظم کے کوآرڈینیٹر مشرف زیدی، قابل تجدید توانائی شعبے کے ماہر ڈاکٹر جروین ڈریسمن اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔(جاری ہے)
اجلاس کو گلگت بلتستان میں 100 میگاواٹ سولر منصوبے پر پیش رفت اور لائحہ عمل سے آگاہ کیا گیا۔ وزیر اعظم نے منصوبے کی تعمیر کیلئے قائم سٹیئرنگ کمیٹی کی سربراہی وفاقی وزیر بجلی سردار اویس احمد خان لغاری کو سونپ دی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ منصوبے کے تحت گلگت میں 6، سکردو میں 8 اور دیامر میں 6 سولر پارکس بنائے جائیں گے۔ اسی طرح گلگت میں 234، سکردو میں 179 اور دیامر میں 68 عمارتوں پر سولر سسٹم کی تنصیب یقینی بنائی جائے گی۔ منصوبے میں بیٹریوں کی تنصیب سے بیک اپ کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ اس کی ریئل ٹائم مانیٹرنگ کا بھی نظام بنایا جا رہا ہے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ منصوبے میں بین الاقوامی معیار کو یقینی بنایا جائے گا۔ اجلاس کو منصوبے کی تعمیری لاگت اور معینہ مدت کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ وزیر اعظم نے منصوبے کو ایک سال میں مکمل کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ گلگت بلتستان میں کم لاگت ماحول دوست بجلی کی بلاتعطل فراہمی کیلئے منصوبے کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا جائے گا،منصوبے کا سارا انفراسٹرکچر کلائیمیٹ ریزیلئینٹ بنایا جائے۔ وزیراعظم نے اپنے حالیہ دورہ گلگت کے دوران یہ اعلان کیا تھا کہ گلگت بلتستان کے لئے 100 میگا واٹ کے پاور پلانٹس کی ایکنک جلد منظوری دے گا۔ وزیراعظم کو بتایا گیا کہ ایکنک کی جانب سے حال ہی میں منظوری کے بعد منصوبے کی تعمیر پر کام کی رفتار کو مزید تیز کر دیا گیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ منصوبے پر خرچ ہونے والی تمام لاگت وفاقی حکومت دے گی، گلگت سے اندھیروں کو دور کرنے کیلئے یہ منصوبہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ گلگت بلتستان کے لوگوں کو 18 سے 20 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ سے نجات اور دو دراز علاقوں میں بجلی کی فراہمی کیلئے سولرائیزیشن سب سے موزوں حل ہے، منصوبہ گلگت بلتستان کے لوگوں کو کم لاگت اور ماحول دوست بجلی فراہم کرے گا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان کو موسمیاتی تبدیلی کے مضر اثرات سے بچانے کیلئے زیادہ سے زیادہ قابل تجدید ذرائع کو انرجی مکس میں شامل کرنا ہوگا۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ گلگت بلتستان میں ہائیڈل اور سولر ذرائع سے بجلی کی فراہمی کو اس طرح یقینی بنایا جائے جس سے لوگوں کو شدید موسم میں بجلی کے تعطل سے نجات ملے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ منصوبے کی تعمیر میں شفافیت کو یقینی بنایا جائے۔\932