اسلام آباد:

نیب اور کمپٹیشن کمیشن کے درمیان بولیوں میں گٹھ جوڑ کی روک تھام کے لیے تاریخی معاہدہ طے پا گیا۔

چیئرمین نیب لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ نذیر احمد اور چیئرمین سی سی پی ڈاکٹر کبیر احمد سدھو کی موجودگی میں سی سی پی کے رجسٹرار شہزاد حسین اور نیب کے ڈی جی آپریشنز محمد طاہر نے ایم او یو پر دستخط کیے۔

معاہدے کے تحت شفاف خریداری اور منصفانہ مسابقت کے فروغ کیلئے نیب اور سی سی پی میں معلومات کا تبادلہ کیا جائے گا۔ دونوں اداروں کے درمیان تکنیکی تعاون، مشترکہ حکمت عملی پر بھی کام کیا جائے گا۔

معاہدے کے تحت بولیوں کے ڈیٹا تک رسائی، خطرات کی نشاندہی اور قوانین کی پاسداری یقینی بنائی جائے گی۔

چئیرمین کمپٹیشن کمیشن ڈاکٹر کبیر سدھو نے کہا کہ سرکاری ٹینڈرز کی بولیوں میں گٹھ جوڑ کی سخت نگرانی ضروری ہے، کمپٹیشن کمیشن اور نیب کے درمیان سرکاری پروکیورمنٹ میں گٹھ جوڑ کے خلاف مشترکہ کارروائی پر اتفاق کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کمپٹیشن کمیشن اور نیب کے مابین ڈیٹا اور شواہد کے تبادلہ سے تحقیقات کی رفتار میں تیزی آئے گی۔ کمٹیشن کمیشن نے حا ہی میں پاور ڈسٹری بیوشن کمپنیوں میں بولیوں میں گٹھ جوڑ کو بے نقاب کیا، سرکاری خریداری میں گٹھ جوڑ قومی وسائل کا بڑا نقصان ہے۔

ڈاکٹر کبیر سدھو نے کہا کہ کمپٹیشن کمیشن شواہد کی بنیاد نیب کو مجرمانہ کارروائی کے لیے ڈیٹا فراہم کر سکتا ہے، سی سی پی نے اب تک 136 ممکنہ کارٹل کیسز کی نشاندہی کی، سی سی پی نے تاریخ کی سب سے بڑی ریکوری 10 کروڑ روپے جرمانے کی صورت میں وصول کی۔

اس موقع پر چیئرمین نیب لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ نذیر احمد نے کہا کہ کرپشن اور ملی بھگت سے نمٹنا سی سی پی اور نیب کی مشترکہ ذمہ داری ہے، نیب سی سی پی کی ڈیٹا اینالائسز مہارتوں سے فائدہ اٹھانا چاہتا ہے، پبلک پروکیورمنٹ میں کرپشن سے ملک کو نقصان پہنچ رہا ہے۔

چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ کارٹلز اور پبلک پروکیورمنٹ میں ملی بھگت کے خلاف نیب سی سی پی کی مدد کرے گا، پروکیورمنٹ کے طریقے اور قوانین پرانے ہوچکے ہیں، میگا کنٹریکٹس پر نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کمپٹیشن کمیشن کے درمیان نے کہا کہ سی سی پی اور نیب

پڑھیں:

پاکستان کا سندھ طاس معاہدہ کی عمومی تشریح سے متعلق ثالثی عدالت کے فیصلے کا خیرمقدم

پاکستان نے سندھ طاس معاہدہ کی عمومی تشریح سے متعلق ثالثی عدالت کے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے۔ 

دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ فیصلہ 8 اگست کو سنایا گیا اور آج عدالت کی ویب سائٹ پر جاری کیا گیا۔ 

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ فیصلہ بھارت کے نئے رن آف ریور منصوبوں کے ڈیزائن معیار کی تشریح کرتا ہے، عدالت نے قرار دیا کہ بھارت مغربی دریاؤں کا پانی پاکستان کے بلا روک ٹوک استعمال کیلئے چھوڑے۔ 

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ہائیڈرو پاور منصوبوں کے استثنیٰ معاہدے میں طے شرائط کے مطابق ہوں، فیصلہ لو لیول آؤٹ لیٹس، گیٹڈ اسپل ویز، ٹربائن انٹیک اور فری بورڈ پر پاکستان کے مؤقف کے مطابق ہے۔ 

 دفتر خارجہ کے مطابق فیصلہ بھارت کو زیادہ سے زیادہ پانی ذخیرہ کرنے کی اجازت نہیں دیتا، عدالت نے قرار دیا ثالثی عدالت کے فیصلے حتمی اور فریقین پر لازم ہیں۔ 

ترجمان کے مطابق پاکستان کے زیریں دھارے والے ملک ہونے کے ناطے کمزور پوزیشن کو تسلیم کیا گیا، فیصلہ بھارت کے انڈس واٹر ٹریٹی معطل کرنے کے اعلان کے پس منظر میں خصوصی اہمیت رکھتا ہے۔ 

دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق فیصلہ پاکستان کے تاریخی مؤقف کی توثیق ہے، پاکستان ٹریٹی پر مکمل عملدرآمد کا پابند ہے اوربھارت سے فیصلے پرعمل کی توقع رکھتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بی جے پی انتخابی عمل میں دھاندلی کیلئے الیکشن کمیشن کو استعمال کررہی ہے، تیجسوی یادو
  • الیکشن کمیشن ، تین حلقوں کے ضمنی انتخابات کیلئے پوسٹل بیلٹ درخواستوں کی تاریخ یکم ستمبر مقرر
  • چھاتی کے سرطان کی روک تھام کیلئے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے؛ آصفہ بھٹو
  • آٹے کی قیمتوں میں ملی بھگت سے اضافہ؛ پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن کو ساڑھے 3 کروڑ جرمانہ
  • حکومت اور زائرین کمیٹی کے درمیان اہم اجلاس، زائرین کو روانہ کرنے کیلئے فوری اقدامات کا فیصلہ
  • پاکستان کا سندھ طاس معاہدہ کی عمومی تشریح سے متعلق ثالثی عدالت کے فیصلے کا خیرمقدم
  • بھارت یک طرفہ طور پر سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں کرسکتا؛ بلاول بھٹو
  • ن لیگی اعلیٰ قیادت کا ملکی معاشی صورتحال، کرپشن روک تھام کے اقدامات پر غور
  • حکومت کے چینی کی برآمد کرنے کی اجازت کے فیصلے سے بحران پیدا ہوا، کمپیٹیشن کمیشن نے رپورٹ پیش کردی
  • چینی بحران حکومت کی کس پالیسی کی وجہ سے پیدا ہوا، کمپیٹیشن کمیشن نے رپورٹ پیش کردی