اراکین قومی اسمبلی پارلیمنٹ لاجز کی تزئین وآرائش اور مرمت نہ ہونے پرپھٹ پڑے
اشاعت کی تاریخ: 14th, May 2025 GMT
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن ) اراکین قومی اسمبلی پارلیمنٹ لاجزکی تزئین و آرائش اورمرمت نہ ہونے پرپھٹ پڑے۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران اراکین نے پارلیمنٹ لاجزکی تزئین وآرائش اورمرمت نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کیا۔پی ٹی آئی کے ایم این اے ملک عامر ڈوگر نے کہا کہ سی ڈی اے ہمارے ساتھ سوتیلی ماں کا سلوک کرتا ہے جبکہ اس دوران شازیہ ثوبیہ سومرو نے صفائی سمیت دیگر مسائل حل نہ کئے جانے کا شکوہ کیا۔
ڈپٹی سپیکر غلام مصطفیٰ شاہ کا کہنا تھا کہ سی ڈی اے کی کارکردگی انتہائی ناقص ہے، ڈائریکٹر اور ڈپٹی ڈائریکٹر سی ڈی اے پارلیمنٹ لاجز کو معطل کیاہے جبکہ پارلیمنٹ لاجز کے مسائل کے حل کےلئے نئے ٹینڈرز جاری ہونگے۔
اس موقع پر پی پی رہنما نوید قمر نے کہا کہ ڈائریکٹر اور ڈپٹی ڈائریکٹر کو رفع دفع کرنے کے بجائے سی ڈی اے کو رفع دفع کردیں، اس پر وزیر داخلہ محسن نقوی نے جواب دیا کہ سی ڈی اے نے 5سال میں پارلیمنٹ لاجز کی دیکھ بھال پر 90کروڑ سے زائد خرچ کئے ہیں۔
" اسٹیبلشمنٹ اور ٹاؤٹ کی “لوّ سٹوری” میں اتار چڑھاؤ ضرور آتے ہیں جس سے ۔ ۔ ۔"اقرارالحسن بھی میدان میں آگئے
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: پارلیمنٹ لاجز سی ڈی اے
پڑھیں:
بیوی کو گھر سے نکالنے پر جیل اور جرمانہ ہوگا، قومی اسمبلی میں نیا بل پیش
قومی اسمبلی میں خواتین کو بلاوجہ یا غیر منصفانہ طور پر گھر سے بے دخل کرنے کے خلاف سخت اقدام اٹھاتے ہوئے تعزیراتِ پاکستان میں ترمیم کا بل پیش کر دیا گیا ہے۔ بل کے مطابق، شوہر یا کسی بھی گھر کے فرد کی جانب سے خاتون کو گھر سے نکالنے پر قید اور جرمانے کی سزا دی جا سکے گی۔
یہ ترمیمی بل پاکستان پیپلز پارٹی کی رکن قومی اسمبلی شرمیلا فاروقی نے منگل کے اجلاس میں ایوان کے سامنے پیش کیا۔ بل میں تجویز دی گئی ہے کہ اگر کسی خاتون کو غیر منصفانہ طور پر گھر سے نکالا گیا تو ذمہ دار شخص کو تین سے چھ ماہ تک قید اور 2 لاکھ روپے تک جرمانہ ہو سکے گا۔
بل میں مزید کہا گیا ہے کہ ایسے مقدمات کی سماعت فرسٹ کلاس مجسٹریٹ کی عدالت میں کی جائے گی، تاکہ فوری اور موثر انصاف ممکن بنایا جا سکے۔
اس بل کو “فوجداری قانون ترمیمی بل 2025” کا نام دیا گیا ہے، جسے غور و خوض کے لیے متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کر دیا گیا ہے۔ اس اقدام کا مقصد گھریلو سطح پر خواتین کے حقوق کا تحفظ اور انہیں بے دخلی جیسے رویوں سے بچانا ہے۔
Post Views: 10