اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ)وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ بھارتی وزیر اعظم مودی کے خلاف پارلیمنٹ کے اندر اور باہر  تنقید کا سیلاب آیا ہوا ہے، مودی کے دن گن جاچکے ہیں، فیصلہ بھارتی عوام کریں گے۔ان کا کہنا تھا کہ کشمیراور دہشتگردی پر بات ہوگی،  بھارت سے مذاکرات کے ایجنڈے میں 3 چیزیں ہیں، دہشتگردی ایجنڈے کا ایک حصہ ہے۔خواجہ آصف نے کہا کہ دنیا اب خود فیصلہ کرے، پاکستان 25 سال سے دہشتگردی کا نشانہ بنا ہے، الزام بھی ہمارے اوپر لگایا جارہا ہے۔وزیر دفاع نے کہا کہ وزیر اعظم نے خود پیش کش کی تھی کہ دہشتگردی کے واقعے کی تحقیقات کی جائیں، پاکستان کی دہشتگردی کے خلاف جنگ کو تسلیم کیا جائے، اس نے بڑا نقصان اٹھایا، پوری دنیا سے زیادہ نقصان پاکستان نے اٹھایا۔خواجہ آصف نے کہا کہ دوسرا ایجنٍڈا مسئکہ کشمیر ہے اس  پر بھی بات ہونی چائیے، تیسرا پانی کے مسئلہ پر بات کی جائے گی، پانی نے معاملے کو متنازع بنانے کی کوشش کی گئی، سندھ طاس معاہدے کو چھیڑا نہیں جاسکتا۔انہوں نے کہا کہ جب مزاکرات کی کوششں شروع ہو تو معاہدے کی شقوں کے مطابق دیکھنا چائیے، بھارت خود کئی سال سے دہشتگردی کرا رہا ہے،  بھارت انٹر نیشنل دہشتگرد ہے،  ہم گزشتہ 25 سے بھارت کے خلاف مشرقی اور مغربی محاز پر لڑ رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ بھارت کے دہشتگردی کے ثبوت کینیڈا اور امریکامیں بھی موجود ہیں،  یہ دہشگردی کے ثبوت مذاکرات میں سامنے آنے چائییں۔خواجہ آصف نے کہا کہ مودی کے خلاف پارلیمنٹ کے اندر اور باہر  تنقید کا سیلاب آیا ہوا ہے،  مودی نے اپنے خطاب میں چیزوں کو سمیٹ نے کی کوشش کی ہے، چیزیں اتنی بکھر چکی ہیں کہ مودی سمیٹ نہیں سکے گا، مودی کے دن گن جاچکے ہیں، فیصلہ بھارتی عوام کریں گے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: نے کہا کہ مودی کے کے خلاف

پڑھیں:

افغان وزیر خارجہ امیر متقی کا اگلے ہفتے دورہ ِبھارت

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد:طالبان حکومت کے وزیرِ خارجہ امیر خان متقی 9 اکتوبر کو بھارت کا دورہ کریں گے۔ یہ طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد سے کابل سے نئی دہلی کا پہلا اعلیٰ سطحی دورہ ہو گا، جو بھارت اور طالبان کے درمیان تعلقات کے نئے مرحلے کو ظاہر کرتا ہے۔اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے تصدیق کی ہے کہ متقی کو بین الاقوامی سفری پابندیوں سے عارضی استثنادیا گیا ہے جس کے تحت وہ 9 سے 16 اکتوبر کے درمیان نئی دہلی کا دورہ کر سکیں گے۔

 یہ استثنا اس دورے کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے جسے طالبان انتظامیہ اور خطے کی دیگر طاقتیں دونوں ہی اہم سمجھتی ہیں۔بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی سفارتی حلقے کئی مہینوں سے اس لمحے کی تیاری کر رہے تھے۔جنوری سے ہی بھارتی حکام بشمول خارجہ سیکرٹری وکرم مِسری اور سینئر آئی ایف ایس افسر جے پی سنگھ نے امیر خان متقی اور دیگر طالبان رہنماو ¿ں کے ساتھ کئی مذاکرات کیے، جو اکثر دبئی جیسے غیر جانبدار مقامات پر ہوئے۔ دبئی میں وکرم مِسری اور افغان وزیرِ خارجہ امیر خان متقی کے درمیان ملاقات میں افغانستان کے لیے بھارت کی جاری انسانی ہمدردی، خاص طور پر صحت کے شعبے اور پناہ گزینوں کی بحالی پر مبنی امداد پر بات ہوئی۔

اصل موڑ 15 مئی کو، بھارت کے پاکستان کے خلاف آپریشن سیندور کے فوراً بعد آیا، جب بھارتی وزیرِ خارجہ ایس جے شنکر نے امیر خان متقی سے فون پر بات کی۔ یہ 2021 کے بعد پہلی وزارتی سطح کی بات چیت تھی۔ اس موقع پر جے شنکر نے پہلگام دہشت گرد حملے کی طالبان کی مذمت پر ان کا شکریہ ادا کیا اور افغان عوام کے ساتھ بھارت کی ”روایتی دوستی“ کو دہرایا۔اس سے قبل اپریل میں طالبان نے کابل میں بھارتی حکام کے ساتھ اعلیٰ سطحی اجلاس میں پہلگام حملے کی مذمت کی تھی، جہاں بھارت نے اس حملے کی تفصیلات شیئر کیں۔ بھارت کے بعض تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ ایک اہم اشارہ تھا کہ بھارت اور افغانستان دہشت گردی کے معاملے پر ایک ہی صفحے پر ہیں۔اس کے بعد بھارت نے افغانستان کو براہِ راست انسانی امداد میں اضافہ کیا، جس میں غذائی اجناس، ادویات اور ترقیاتی تعاون شامل ہے۔

ویب ڈیسک Faiz alam babar

متعلقہ مضامین

  • معرکہ حق میں شکست کے باوجود مودی سرکار کی افواج میں جارحیت کا سلسلہ جاری
  • معرکہ حق میں عالمی رسوائی کے باوجود انتہا پسند مودی کی  شکست خوردہ افواج  کا جنگی جنون برقرار 
  • ٹرمپ مودی کشیدگی کی وجہ پاکستان سے ٹرمپ کی قربت
  • آزاد کشمیر احتجاج: بھارتی وزارت خارجہ کا پاکستان سے جواب دہی کا مطالبہ
  • افغان وزیر خارجہ امیر متقی کا اگلے ہفتے دورہ ِبھارت
  • بھارتی وزیر دفاع کی سرکریک پر پاکستان کو دھمکی
  • مودی سرکار نے ویمنز ورلڈ کپ کو بھی نشانے پر رکھ لیا ،بھارت کا کرکٹ سے کھلواڑ جاری
  • بھارتی آبی جارحیت کا مقابلہ کرکے دشمن کو شکست دیں گے،فیصل معیزخان
  • ٹرافی تنازعہ، بھارتی کرکٹ بورڈ محسن نقوی کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کے لیے تیار؟
  • کرنٹ اکاؤنٹ، حکومتی اخراجات ہدف کے اندر رہنے چاہئیں، آئی ایم ایف: سیلاب نقصانات پر حتمی رپورٹ مانگ لی