انگلینڈ میں فیملی ڈاکٹرز شدید بیمار افراد کو قانونی طور پر موت کیلئے معاونت فراہم کرنے کے مسئلہ پر واضح طور پر تقسیم نظر آتے ہیں۔

برطانوی میڈیا میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق پانچ ہزار سے زائد فیملی ڈاکٹرز کو سوالنامہ بھیجا گیا تھا جس میں ان سے شدید بیمار افراد کی موت میں معاونت کے حوالے سے رائے طلب کی گئی تھی۔

ان میں سے ایک ہزار ڈاکٹروں نے جواب دیا، تقریبا پانچ سو کا کہنا تھا کہ وہ کسی کی موت کیلئے معاونت کے خلاف ہیں جبکہ چار سو نے حق میں رائے دی، مخالفت میں رائے دینے والوں نے اس بل کو خوفناک اور ظالمانہ قرار دیتے ہونے کہا کہ وہ ڈاکٹر ہیں قاتل نہیں، جبکہ حق میں رائے دینے والوں کا کہنا تھا کہ یہ بنیادی انسانی حق ہے جو طویل عرصہ سے زیر التوا ہے، ہم بعض انسانی جسموں کو غیر انسانی طریقے سے زندہ رکھے ہوئے ہیں۔

یہ سروے ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب رواں ہفتہ اراکین پارلیمنٹ اس متنازع بل پر دوبارہ بحث کریں گے اور اس حوالے سے ووٹنگ بھی ہوگی کہ آیا آئندہ ماہ اسے منظوری کیلئے پیش کیا جائے یا روک دیا جائے۔

اگر شدید بیمار افراد کو مرنے میں معاونت کا بل انگلینڈ اور ویلز میں منظور ہوجاتا ہے تو یہ معاشرے میں ایک تاریخی تبدیلی ہوگی، موجودہ قوانین کسی بھی مریض کی موت کی خواہش کی تکمیل سے روکتے ہیں۔

گزشتہ روز ہی اسکاٹ لینڈ میں موت میں معاونت کو قانونی حیثیت دینے کے لئے ایک علیحدہ بل ابتدائی ووٹنگ سے منظور ہوا ہے۔

Post Views: 2.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: میں معاونت

پڑھیں:

دو تہائی جرمن امریکہ سے ہٹ کر یورپی جوہری ڈھال کے حق میں

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 28 جون 2025ء) ایک جرمن میگزین انٹرنیشنل پولیٹک کے لیے فورزا پولنگ انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے کرائے گئے سروے میں 64 فیصد رائے دہندگان نے یورپی جوہری ڈھال قائم کرنے کے حق میں رائے دی جبکہ صرف 29 فیصد نے اس کی مخالفت کی۔

جوہری ہتھیاروں کے خلاف عالمی معاہدہ، ایٹمی طاقتوں پر دباؤ

جوہری ہتھیار عالمی امن کے لیے خطرہ ہیں، جرمن وزیر خارجہ

یہ سروے 12 اور 13 جون کو کرایا گیا، جب اسرائیل اور ایران کے درمیان تنازعے میں امریکہ کی براہ راست فوجی مداخلت نہیں ہوئی تھی۔

جرمن چانسلر فریڈرش میرس نے رواں برس مئی میں عہدہ سنبھالنے سے قبل ہی اعلان کیا تھا کہ وہ برطانیہ اور فرانس کے ساتھ بات چیت کریں گے تاکہ مشترکہ یورپی جوہری اسٹریٹجی پر غور کیا جا سکے۔

(جاری ہے)

اس پیشرفت کے پیھچے یہ خیال کارفرما ہے کہ امریکی جوہری ڈھال پر یورپ کا انحصار کم کیا جائے، خاص طور پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غیر یقینی رویے کی روشنی میں۔

سروے کے مطابق یورپی جوہری ہتھیاروں کی حمایت رائے دہندگان کے تمام گروپوں تک پھیلی ہوئی ہے، جو جرمنی میں خارجہ پالیسی کے معاملات پر اتفاق رائے کی ایک غیر معمولی سطح ہے۔

جرمنی کے مغربی حصے میں 66 فیصد رائے دہندگان نے اس خیال کی حمایت کی جبکہ مشرق میں یہ شرح 52 فیصد تھی۔ 45 سال سے کم عمر کے رائے دہندگان میں حمایت 58.5 فیصد رہی، جو 45 سال سے زیادہ عمر کے افراد میں بڑھ کر 67.5 فیصد ہو گئی۔

1,005 نمائندہ شرکاء کے جوابات پر مبنی اس سروے کے نتائج کے مطابق گرین پارٹی کے 78 فیصد ووٹرز نے یورپی جوہری ڈھال کی حمایت کی جبکہ 71 فیصد نے چانسلر میرس کی قدامت پسند کرسچن ڈیموکریٹک یونین (سی ڈی یو) اور اس کی باویریا کی اتحادی جماعت کرسچن سوشل یونین (سی ایس یو) کے حامیوں کی حمایت کی۔ مرکزی بائیں بازو کی سوشل ڈیموکریٹس (ایس پی ڈی) کے ووٹروں میں سے 65 فیصد نے اس بارے میں حمایت کا اظہار کیا۔

انتہائی دائیں بازو کی جماعت آلٹرنیٹو فار ڈوئچ لینڈ (اے ایف ڈی) کے ووٹرز کی اکثریت یعنی 54 فیصد نے اور بائیں بازو کی جماعت کے 52 فیصد رائے دہندگان نے اس خیال کی حمایت کی۔

ادارت: امتیاز احمد

متعلقہ مضامین

  • پہلے ٹی 20 میں بھارتی ویمنز ٹیم نے انگلینڈ کو شکست دے دی
  • نئے صوبے تقسیم نہیں بلکہ تعمیرکا ذریعہ ہیں ( پہلا حصہ)
  • ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس پر کبھی رائے نہیں دیتا، بیرسٹر گوہر
  • دو تہائی جرمن امریکہ سے ہٹ کر یورپی جوہری ڈھال کے حق میں
  • امریکا کا ایران پر حملہ قانونی قرار دینے پر اصرار ، صدر کی ’وار پاورز‘ پر بحث چھڑ گئی
  • شاہ فیصل ٹاؤن بجٹ اجلاس ‘ اپوزیشن کو اظہارِ رائے سے روکے جانے پر شدید احتجاج
  • دریائے سوات واقعہ، سول سوسائٹی کی ایف آئی آر درج کرنے کیلئے درخواست
  • پلاٹ، گاڑی کی خریداری کیلئے ایف بی آر سے اہلیت سرٹیفکیٹ لازمی قرار دینے کا فیصلہ
  • اسموگ کے تدارک سے متعلق درخواست: نیسپاک کے سربراہ ذاتی حیثیت میں طلب
  •  مستحق افراد میں امدادی چیکس تقسیم