ملک بھر میں ہیٹ ویو کا خطرہ، محکمہ موسمیات نے خطرے کی گھنٹی بجادی۔
اشاعت کی تاریخ: 15th, May 2025 GMT
محکمہ موسمیات نے موسم کے حوالے سے خطرے کی گھنٹی بجا دی۔ شیدید گرمی پڑنے کی پیشگوئی کردی۔ ملک کے بیشتر حصوں میں آج سے 20 مئی تک ہیٹ ویو کا امکان ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق جنوبی پنجاب، سندھ، بلوچستان، بالائی پنجاب، کے پی، کشمیر اور گلگت بلتستان میں درجہ حرارت معمول سے 5 سے7 ڈگری زیادہ رہے گا۔ بالائی علاقوں میں درجہ حرارت بڑھنے سے برف پگھلنے کی رفتار تیز ہونے کا خدشہ ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
صرف ایک یا دو سگریٹ بھی امراض قلب اور موت کا خطرہ بڑھا دیتے ہیں: تحقیق
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: نئی طبی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ روزانہ صرف ایک یا دو سگریٹ پینے کی عادت بھی امراض قلب اور کسی بھی وجہ سے موت کے خطرے کو نمایاں حد تک بڑھا سکتی ہے۔ یہ نتائج جرنل PLOS Medicine میں شائع ایک بڑے پیمانے کی تحقیق میں سامنے آئے ہیں۔
تحقیق میں تین لاکھ سے زائد بالغ افراد کے 22 طویل المعیاد مطالعے کے ڈیٹا کا جائزہ لیا گیا، جن کی صحت اوسطاً 20 سال تک مانیٹر کی گئی۔ اس دوران ایک لاکھ 25 ہزار سے زائد افراد کی اموات اور 54 ہزار افراد میں امراض قلب بشمول ہارٹ اٹیک، فالج اور ہارٹ فیلیئر کی تشخیص ہوئی۔
نتائج سے پتا چلا کہ سگریٹ نوشی سے دور رہنے والوں کے مقابلے میں کم سگریٹ پینے والے (روزانہ 2 سے 5 سگریٹس) افراد میں ہارٹ فیلیئر کا خطرہ تقریباً 50 فیصد اور کسی بھی وجہ سے موت کا خطرہ 60 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
یہ تحقیق مزید بتاتی ہے کہ سگریٹ نوشی چھوڑنے کے بعد بھی یہ خطرات فوری طور پر ختم نہیں ہوتے، اگرچہ اس لت کو ترک کرنے کے 10 سال بعد خطرات میں نمایاں کمی آ جاتی ہے۔ تاہم تین دہائیوں کے بعد بھی ماضی میں تمباکو نوشی کرنے والوں میں امراض قلب کا خطرہ ان افراد کے مقابلے میں زیادہ رہتا ہے جو ہمیشہ اس لت سے دور رہے۔
محققین کا کہنا ہے کہ جوانی میں ہی تمباکو نوشی کی عادت ترک کرنا سب سے مؤثر طریقہ ہے، کیونکہ عمر بڑھنے کے بعد صرف سگریٹس کی تعداد میں کمی کرنے سے امراض قلب سے متعلق خطرات میں کوئی قابل ذکر کمی نہیں آتی۔
اس تحقیق کے نتائج اس بات کی طرف توجہ دلاتے ہیں کہ روزانہ ایک یا دو سگریٹ بھی صحت کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں، اور اس کے اثرات دیرپا اور غیر متوقع حد تک سنگین ہو سکتے ہیں۔