ورلڈ ٹیسٹ چیمپئین شپ فائنل؛ انعامی رقم کتنی ہوگی؟ اعلان ہوگیا
اشاعت کی تاریخ: 15th, May 2025 GMT
آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئین شپ فائنل کیلئے انعامی رقم کا اعلان کردیا گیا۔
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے ورلڈ ٹیسٹ چیمپئین شپ فائنل جیتنے والی ٹیم کو 3.6 ملین ڈالر (تقریباً 1 ارب 8 کروڑ پاکستانی روپے) کی انعامی رقم دینے کا اعلان کیا، جو 2021 اور 2023 کے مقابلے دُگنا زیادہ ہے۔
ورلڈ ٹیسٹ چیمپئین شپ کے فائنل میں آسٹریلیا اور جنوبی افریقا کی ٹیمیں لارڈز میں 11 سے 15 جون تک مدمقابل آئیں گی۔
مزید پڑھیں: ورلڈ ٹیسٹ چیمپئین شپ کی میزبانی؛ بھارت کا خواب "پاکستان" توڑے گا
ہارنے والے فائنلسٹ ٹیم کو 2.
آئی سی سی چیئرمین جے شاہ کا کہنا ہے کہ انعامی رقم میں اضافہ ٹیسٹ کرکٹ کو فروغ دینے کیلئے کیا گیا ہے۔
اس ایونٹ میں پاکستان نے توقعات کے برعکس ناقص کارکردگی دکھائی اور پوائنٹس ٹیبل پر نویں نمبر پر رہا۔ تاہم، آئی سی سی کی جانب سے تمام شریک ٹیموں کو ان کی پوزیشن کے مطابق انعامی رقم دی جائے گی۔ پاکستان کو نویں پوزیشن کے بدلے 13 کروڑ 53 لاکھ روپے (تقریباً 4 لاکھ 86 ہزار ڈالر) دیے جائیں گے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ورلڈ ٹیسٹ چیمپئین شپ
پڑھیں:
پاکستان ریلوے میں سفر کرنے پر کس طبقے کو کتنی رعایت ملتی ہے؟ تفصیلات سامنے آگئیں
—فائل فوٹوپاکستان ریلوے میں سفر کرنے پر کس طبقے کو کتنی رعایت ملتی ہے؟ تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش کر دی گئیں۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی نے تحریری جواب کرواتے ہوئے کہا کہ سال 25-2024ء میں رعایتوں کی مد میں پاکستان ریلوے کو ایک ارب 15 کروڑ ادا کرنا پڑے۔
انہوں نے کہا کہ طلبہ کو ریلوے ٹکٹ میں 50 فیصد تک رعایت دی جاتی ہے جبکہ بینائی سے محروم شہریوں کو 50 سے 65 فیصد رعایت دی جاتی ہے۔
وزیر ریلوے نے کہا کہ معذور افراد کو 50 فیصد، غیرملکی سیاحوں کو 25 فیصد اور کھلاڑیوں کو 40 فیصد رعایت دی جاتی ہے جبکہ صحافیوں کو 80 فیصد اور بزرگ شہریوں کو 25 سے 50 فیصد رعایت دی جاتی ہے۔
محکمہ ریلوے نے مسافر ٹرینوں کے کرایوں میں اضافہ کردیا۔
حنیف عباسی کا کہنا تھا کہ ریلوے ملازمین اور افسران کا ریلوے میں سفر مفت ہے، بچوں کے لیے ٹکٹ پر پاکستان ریلوے میں 50 فیصد رعایت دی جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریلوے میں مسافروں کو سہولیات فراہمی پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں، 10 ستمبر کو کراچی کے ریلوے اسٹیشن میں نئی سہولیات کا افتتاح ہوگا، میرا دعویٰ ہے کہ اب تک پاکستان میں ایسا اسٹیشن نہیں بنا۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اس سال کے آخر تک تمام بڑے ریلوے اسٹیشنز کو اپ گریڈ کردیں گے، ریلویز کی کارگو سروس چل رہی ہے، ہمارے پاس کارگو ٹرین کم ہیں مگر ڈیمانڈ بہت زیادہ ہے۔
حنیف عباسی نے کہا کہ کارگو بزنس میں بھی اضافہ ہوا ہے، ہم نئی ٹرینوں کو چلا رہے ہیں، سندھ حکومت کے ساتھ آپ لفٹنگ پر بات کریں گے، سندھ میں ریلویز کے بند روٹس کھولنے جا رہے ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ سال 25-2024ء میں پاکستان ریلوے کی کل کمائی 93.38 ارب روپے کما لیے، پاکستان ریلویز گزشتہ تین برس میں نقصان زدہ ادارے سے منافع بخش ہو چکا ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ سال 23-2022 میں پاکستان ریلوے کا آپریٹنگ خسارہ 8.46 ارب روپے تھا، جبکہ 25-2024 میں پاکستان ریلوے کا آپریٹنگ سرپلس 2.62 ارب روپے رہا۔