اب پوری دنیا کی نظریں پاک فضائیہ پر ہیں: کامران ٹیسوری
اشاعت کی تاریخ: 15th, May 2025 GMT
فوٹو بشکریہ انسٹاگرام
گورنر سندھ کامران ٹیسوری کا کہنا ہے کہ اب پوری دنیا کی نظریں پاک فضائیہ پر ہیں۔
گورنر ہاؤس سندھ میں آپریشن بنیان مرصوص کی کامیابی پر یادگارِ شہداء کے سنگ بنیاد کی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔
کامران ٹیسوری نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کا دن گورنر ہاؤس کی تاریخ کا اہم دن ہے، وہ قومیں کبھی ترقی نہیں کرتیں جو اپنے محسنوں کو یاد نہیں کرتیں۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ بھارت خطے میں اپنی بالا دستی قائم کرنا چاہتا تھا، بھارت کے تکبر کو ہماری فوج نے توڑ دیا، افواج نے بتا دیا ہے کہ ملک کا دفاع مضبوط ہاتھوں میں ہے۔
گورنر سندھ نے کہا کہ بھارت بھی اب پاک فضائیہ کی طرف دیکھ رہا ہے، دنیا ہماری طرف دیکھ رہی ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ افواج پاکستان سے مئی میں کوئی پنگا نہ لے، آئے تھے سندور لے کر ہم نے تندور جما دیا، میں تو کہتا ہوں کہ بھنڈی کھانے والو، پنڈی والوں سے پنگا نہ لینا۔
کامران ٹیسوری نے کہا کہ کے پی اور بلوچستان کے دہشتگرد دیکھ لیں ان کے آقا کے ساتھ کیا ہوا، آپ اسلحہ پھینک دیں، مٹھی بھر دہشتگردوں کو پاکستان سے کھیلنے کی اجازت نہیں ملے گی۔
اُنہوں نے کہا کہ ہم بھارت کے جھنڈے، عوام اور ان کی افواج کے خلاف نہیں، ہم صرف انتہا پسند مودی کے خلاف ہیں۔
گورنر سندھ نے کہا کہ بھارت نے رات کے اندھیرے میں بزدلانہ حملہ کیا اور اب سنا ہے مودی کو چائے میں اچار ڈال کر پینا پڑ رہا ہے اور بھارتی میڈیا جھوٹ میں اتنا آگے بڑھ گیا کہ لاہور میں پورٹ دریافت کرلیا۔
اُنہوں نے کہا کہ میں کہتا ہوں ہم پہلے ہی دل جلے ہیں ہمارا پانی بند کرنے کی بات نہ کرو، کئی سال سے کراچی میں تو ویسے ہی پانی کے مسائل ہیں۔
گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے بھارت کے خلاف فتح جشن مناتے ہوئے بھارتی طیارے رافیل کے ماڈل کو آگ لگا دی۔ ان مناطر کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔
کامران ٹیسوری نے کہا کہ ہم جنگ نہیں چاہتے، امن پسند لوگ ہیں، ہم دنیا کو بتا چکے ہیں کہ پاکستان جنگ کا خواہشمند نہیں، پاکستان خطے میں تجارت اور امن کو فروغ دینا چاہتا ہے، ہماری امن کی کوشش کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے، ہم دنیا کو بتا چکے ہیں کہ کشمیر کے معاملے پر پیچھے نہیں ہٹیں گے، اب ہم کشمیر کا بدلہ بھی لیں گے اور پانی کے یکطرفہ فیصلے کو بھی تسلیم نہیں کریں گے۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ ہم فلسطینی بہن بھائی اور بچوں کا ساتھ بھی نہیں چھوڑیں گے۔
گورنر سندھ نے کہا کہ ہم نے اپنی معیشت کا دفاع بھی اسی طرح کرنا ہے، معیشت کے لیے سر جوڑ کر بیٹھ گئے ہیں، آئی ایم ایف سےجان چھڑانی ہے۔
اُنہوں نے تمام دوست ممالک بالخصوص چین، آذربائیجان اور ترکیہ کا پاکستان کی حمایت کرنے پر شکریہ ادا کیا۔
کامران ٹیسوری کا کہنا تھا کہ میں یہ بھی کہوں گا کہ جو بھی صاحب استطاعت ہے ترکیہ ضرور جائے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کامران ٹیسوری نے گورنر سندھ نے کہا کہ کہا کہ ہم ا نہوں نے
پڑھیں:
غزہ ملین مارچ پوری قوم کی آواز ہے‘ مدثرانصاری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) امیر جماعت اسلامی ضلع غربی مدثر حسین انصاری نے کہا ہے کہ 5اکتوبر کو شاہراہ فیصل پر غزہ ملین مارچ پوری قو م کی آواز ہے‘ ضلع غربی خصوصاً اورنگی ٹاؤن کے عوام بڑی تعداد میں اس ملین مارچ میں شرکت کرے اہل غزہ اور گلوبل صمود فلوٹیلا کے رضاکاروں سے بھرپور اظہار یکجہتی کریں گے۔ ان خیالات کااظہار مدثر حسین انصاری ودیگر ضلعی رہنماؤں نے ضلع غربی میں مختلف مقامات پر نماز جمعہ کے بعد امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن کی اپیل پراحتجاجی مظاہروں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ان احتجاجی مظاہر وں میں عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔ اس موقع پر عوام نے فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی اور اسرائیلی مظالم کی شدید مذمت
کرتے ہوئے فلک شگاف نعرے لگائے۔ عوام نے ہاتھوں میں فلسطین کے جھنڈے، بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر اسرائیل مخالف نعرے اور غزہ کے مظلوم عوام سے اظہار یکجہتی کے کلمات درج تھے۔مدثر حسین انصاری نے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے غزہ میں ظلم و بربریت کی تمام حدیں پار کر دی ہیں، معصوم بچوں اور عورتوں پر بمباری انسانیت کے منہ پر طمانچہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام فلسطینی بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور ان کی قربانیوں کو سلام پیش کرتے ہیں۔انہوں نے صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی حملے کو عالمی قوانین اور انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا کہ امدادی کارکنوں پر حملہ اسرائیل کی بربریت کا کھلا ثبوت ہے۔ جماعت اسلامی ضلع غربی کے کارکنان اور عوام فلسطین کی آزادی کی جدوجہد میں ان کے ساتھ ہیں اور کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔امیر جماعت اسلامی ضلع غربی نے کہا کہ غزہ ملین مارچ پوری قوم کی آواز ہے اور یہ عالمی ضمیر کو جھنجھوڑنے کے لیے ایک تاریخی قدم ہے۔ انہوں نے عالمی برادری، او آئی سی اور اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ اسرائیلی مظالم اور فلسطین میں جاری نسل کشی کو فوری طور پر روکا جائے اور صمود فلوٹیلا کے گرفتار کارکنوں کو رہا کیا جائے۔