وزیر اعظم پاکستان محمد شہباز شریف نے نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ، وزیر دفاع، وزیر منصوبہ بندی و ترقیات، وزیر اطلاعات، چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر اور چیف آف دی نیول اسٹاف کے ہمراہ جمعرات کو کامرہ میں پاک فضائیہ کے آپریشنل بیس کا دورہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں: دشمن نے پاکستان کو میلی آنکھ سے دیکھا تو اسکو پاؤں تلے روند دیں گے، وزیراعظم شہباز شریف

آئی ایس پی آر کی پریس ریلیز کے مطابق دورے کے دوران وزیراعظم کو پاک فضائیہ کی آپریشنل تیاریوں اور جنگی صلاحیتوں کے بارے میں جامع بریفنگ دی گئی۔

انہوں نے فرنٹ لائن اہلکاروں کے ساتھ ملاقات کی جس میں پائلٹ، انجینیئرز اور تکنیکی عملہ بھی شامل تھے۔ وزیراعظم نے قومی دفاع کے لیے ان کی پیشہ ورانہ مہارت، درستگی اور ثابت قدمی کو سراہا۔

مزید پڑھیے: آپریشن ’بنیان مرصوص‘ کی کامیابی، وزیراعظم کا اگلے مورچوں کا دورہ، افسروں اور جوانوں سے ملاقات

اس موقعے پر خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ بھارت کی بلا اشتعال جارحیت کے جواب میں پاکستان کی مسلح افواج نے مثالی تحمل، اسٹریٹجک دور اندیشی اور آپریشنل درستگی کا مظاہرہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ ہماری افواج کے جواب نے نہ صرف خطرے کو بے اثر کیا بلکہ دشمن کے فوجی انفراسٹرکچر کو ایک ناقابل تلافی دھچکا بھی پہنچایا۔

مزید پڑھیں: شاہینوں نے بھارت کے خلاف ایک بار پھر اپنا لوہا منوالیا، آرمی چیف کی ایئر ہیڈکوارٹرز کے دورے پر گفتگو

وزیراعظم نے کہا کہ پوری قوم کو اپنی مسلح افواج کی بہادری اور چوکسی پر بے پناہ فخر ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ چیف آف آرمی سٹاف کی قابل قیادت میں ہمارے محافظوں نے ایک بار پھر اس ثابت کیا کہ پاکستان کی سلامتی ناقابل تسخیر ہے اور کسی بھی جارحیت کا بھرپور، پرعزم اور ناقابل معافی جواب دیا جائے گا۔

پاک فضائیہ کی آپریشنل کامیابی کو اجاگر کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ 6 اور 7 مئی کی رات سری نگر کے مشرق میں پمپور کے قریب چھٹے ہندوستانی طیارے میراج 2000 گرائے جانے کی تصدیق پی اے ایف کی جنگی مہارت اور مادر وطن کی حفاظت کے لیے ہماری مسلح افواج کے غیر متزلزل عزم کا مزید ثبوت ہے۔

یہ بھی پڑھیے: آپریشن بنیان مرصوص کی کامیابی، افواج پاکستان نے جو کہا کر دکھایا

انہوں نے ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو کی بصیرت انگیز قیادت کو سراہتے ہوئے کہا کہ ایئر چیف نے پاک فضائیہ کو جدید بنانے میں اہم کردار ادا کیا جس نے فورس کی آپریشنل صلاحیتوں میں نمایاں اضافہ کیا ہے۔

ایئر مین کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے نڈر پائلٹس اور سرشار فضائی عملے کے لیے آپ کی ہمت اور درستگی پاکستان کی مسلح افواج کے ناقابل تسخیر جذبے کی عکاسی کرتی ہے، آپ ثابت قدم ہیں اور ہماری فضاؤں کے تقدس کو برقرار رکھتے ہوئے اور غیر متزلزل عزم کے ساتھ ملک کی خودمختاری کا دفاع کر رہے ہیں۔

حکومت اور قوم کے اجتماعی عزم کا اعادہ کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج ہماری سرزمین کے ایک ایک انچ کے دفاع کے لیے پوری طرح تیار اور پرعزم ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کسی بھی جارحیت کا بروقت، متناسب اور فیصلہ کن جواب دیا جائے گا۔

شہباز نے مزید کہا کہ ہم اپنے وطن کے دفاع کے لیے متحد، چوکس اور غیر متزلزل کھڑے ہیں۔

وزیر اعظم کی آمد پر پاک فضائیہ کے سربراہ ائیر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو نے ان کا استقبال کیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آپریشن بنیان مرصوص آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر، ایئر چیف ماشل ظہیر احمد سدھو پاک بھارت کشیدگی پاکستان کا جواب کامرہ ایئر بیس وزیراعظم شہباز شریف کا دورہ کامرہ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: آپریشن بنیان مرصوص ا رمی چیف جنرل سید عاصم منیر ایئر چیف ماشل ظہیر احمد سدھو پاک بھارت کشیدگی پاکستان کا جواب کامرہ ایئر بیس وزیراعظم شہباز شریف کا دورہ کامرہ کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاک فضائیہ پاکستان کی مسلح افواج انہوں نے کا دورہ کے لیے

پڑھیں:

اسرائیل، ایران تناؤ ،فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کا دورۂ واشنگٹن مزید اہمیت اختیار کر گیا

واشنگٹن ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) چیف آف آرمی سٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر سرکاری دورے پر اس وقت امریکہ میں ہے۔ چیف آف آرمی سٹاف کا واشنگٹن کا یہ دورہ جو کئی ماہ پہلے سے طے تھا اب جغرافیائی طور پر  ایک انتہائی اہم وقت پر ہو رہا ہے 

واشنگٹن میں ان کی موجودگی کے دوران ہی مشرق وسطیٰ میں ایک نئی صورتحال سامنے آئی ہے جب مشرق وسطیٰ میں اسرائیل کی جانب سے ایران پر بلاجواز جارحیت نے خطے بلکہ دنیا کے امن کو خطرات سے دوچار کردیا ہے اس تناظر میں فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کا دورۂ واشنگٹن مزید اہمیت اختیار کرچکا ہے۔

اسرائیل کا احتساب ہونا چاہیے، مولانا فضل الرحمان

 فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی واشنگٹن میں موجودگی  ایک موقع ہے کہ وہ خطے کے اہم معاملات، جیسے اسرائیلی جارحیت اور اس کے خطے پر ممکنہ اثرات، کو براہِ راست امریکی قیادت کے ساتھ زیرِ بحث لائیں۔اس وقت واشنگٹن میں فیلڈ مارشل سید عاصم منیر  کی موجودگی نہ صرف پاکستان کے دفاعی اور تزویراتی مفادات کے لیے اہم ہے بلکہ یہ عالم اسلام کے خدشات اور تحفظات کو مؤثر انداز میں عالمی سطح پر اجاگر کرنے کا بھی ایک ذریعہ بن سکتی ہے۔ ایران کے خلاف کسی بھی ممکنہ کارروائی کے نتائج خطے کے امن و استحکام پر گہرے اثرات ڈال سکتے ہیں، اور پاکستان کی طرف سے ایک متوازن اور دانشمندانہ مؤقف پیش کرنا بین الاقوامی برادری کو ایک نئے زاویئے سے سوچنے پر مجبور کر سکتا ہے۔

خیبر پختونخوا سے کچھ لوگ اسلام آباد آرہے ہیں، مولانا کے مشورے سے انہیں جواب دیں گے: فیصل واوڈا

 اس لحاظ سے فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کہ یہ موجودگی سفارتی انٹرفیس کے طور پر بھی کام کر رہی ہے، جو امریکہ اور مسلم دنیا کے درمیان بات چیت کی نئی راہیں کھول سکتی ہے۔فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کے حالیہ دورے جن میں سعودی عرب، چین،  اور اب امریکہ شامل ہیں  اس بات کی عکاسی کرتے ہیں کہ وہ نہ صرف ایک فوجی کمانڈر کے طور پر بلکہ ایک مؤثر سفارتی شخصیت کے طور پر بھی ابھر کر سامنے آئے ہیں۔ ان دوروں کا مقصد خطے میں امن و استحکام کے لیے پاکستان کے عزم کو عالمی سطح پر اجاگر کرنا ہے، خاص طور پر انسدادِ دہشت گردی کے میدان میں پاکستان کے تجربے، قربانیوں اور کامیابیوں کو دنیا کے سامنے پیش کرنا ہے۔

مولانا فضل الرحمان کی سینیٹر فیصل واوڈا کے گھر آمد ، ’’میڈیا پر کو پرندہ نہ بنائے‘‘:سربراہ جمعیت علماء اسلام

فیلڈ مارشل عاصم منیر کی کوششوں سے پاکستان ایک ذمہ دار ریاست کے طور پر بین الاقوامی سطح پر اپنے امیج کو بہتر بنانے کی راہ پر گامزن ہے۔ ان کے  دوروں نے نہ صرف دو طرفہ دفاعی تعلقات کو مضبوط کیا ہے بلکہ دہشت گردی، سرحدی سلامتی اور خطے میں ابھرتے ہوئے چیلنجز پر مشترکہ لائحہ عمل اختیار کرنے کی راہ بھی ہموار کی ہے۔ عالمی طاقتوں اور علاقائی ہمسایوں سے بات چیت کے یہ اقدامات پاکستان کو ایک پُرامن اور بااعتماد شراکت دار کے طور پر پیش کرتے ہیں، جو نہ صرف اپنے قومی مفادات کا دفاع کر رہا ہے بلکہ پورے خطے میں امن کی کوششوں کا بھی سرخیل ہے۔

ستاروں کی روشنی میں آپ کا آئندہ ہفتہ کیسا گزرے گا ؟

پاکستانی مسلح افواج کے انسداد دہشتگردی کیخلاف کیے جانے والے اقدامات پر امریکہ پاک فوج کا معترف ہے اور اکثر اس حوالے سے تہنیتی بیانات بھی سامنے آتے ہیں جن میں قریب ترین مثال امریکی سینٹرل کمانڈ جنرل کوریلا کا سینیٹ کی دفاعی کمیٹی میں دیا گیا بیان اور فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی انسداد دہشت گردی کے خلاف کیے جانے والے اقدامات کی تعریف کرنا سب سے بڑی مثال ہے۔

مزید :

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل کے حملے ایران کی خودمختاری اور بین الاقوامی جنگی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہیں، چوہدری عبدالمجید
  • اسرائیل، ایران تناؤ ،فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کا دورۂ واشنگٹن مزید اہمیت اختیار کر گیا
  • پاکستان کیلیے آئی ایم ایف فنڈنگ روکنے کی ایک اور بھارتی کوشش
  • بڑی خبر، ایران نے اسرائيل کے کم سے کم 2 ایف-35 طیارے مار گرائے
  • نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کا ایرانی وزیر خارجہ سے رابطہ، اسرائیلی حملے کی مذمت
  • وزیراعظم شہباز شریف اماراتی صدر کی دعوت پر اعلیٰ حکومتی وفد کے ساتھ ابوظبی پہنچ گئے
  • چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں پارلیمانی وفد کی یورپی حکام سے ملاقات: علاقائی صورتحال پر بریفنگ
  • نائب وزیر اعظم محمد اسحاق ڈار کی زیر صدارت اجلاس ، پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے مشترکہ وزارتی کمیشن کے 12 ویں اجلاس کی تیاریوں کا جائزہ لیا گیا
  • جرمن وزیر دفاع کا دورہ کییف، فوجی امداد کا وعدہ
  • امریکی محکمہ خارجہ کی پریس بریفنگ کے دوران مسئلہ کشمیر کی گونج