Islam Times:
2025-05-16@06:14:42 GMT

عرب لیگ کے اجلاس کیبعد تہران جاونگا، عراقی وزیر خارجہ

اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT

عرب لیگ کے اجلاس کیبعد تہران جاونگا، عراقی وزیر خارجہ

اپنے ایک بیان میں فواد حسین کا کہنا تھا کہ امریکہ اس بات پر زور دیتا ہے کہ ایران سے تیل اور گیس کی خرید کا مطلب تہران کی مالی مدد ہے جسے روکنا چاہئے۔ اسلام ٹائمز۔ عراقی وزیر خارجہ "فواد حسین" نے کہا کہ بغداد مکمل طور پر ایران-امریکہ غیر مستقیم مذاکرات کی تفصیلات سے آگاہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان مذاکرات کی ناکامی کے بھیانک نتائج ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ، بغداد پر دباؤ ڈال رہا ہے کہ وہ ایران سے گیس درآمد کرنے سے باز رہے۔ فواد حسین نے کہا کہ امریکہ اس بات پر زور دیتا ہے کہ ایران سے تیل اور گیس کی خرید کا مطلب تہران کی مالی مدد ہے جسے روکنا چاہئے۔ انہوں نے اس بات کا بھی اظہار کیا کہ میں عرب لیگ کے اجلاس کے بعد ایرانی حکام سے ملاقات و بات چیت کے لئے تہران جاوں گا۔ عراقی وزیر خارجہ نے کویت کے ساتھ سرحدی حد بندی کے بارے میں کہا کہ بغداد اور کویت کے درمیان اچھے تعلقات ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان خصوصی کمیٹیاں ہیں جو باقاعدگی سے ملاقاتیں کرتی ہیں۔ واضح رہے کہ عرب لیگ کا 34 واں سربراہی اجلاس 17 مئی 2025ء کو عراق کی میزبانی میں منعقد ہو گا۔ قابل غور بات یہ ہے کہ اب تک عرب ممالک کے بعض حکام اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل "انٹونیو گوترش" سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے بغداد پہنچ چکے ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: نے کہا کہ

پڑھیں:

امریکی پابندیوں کے خاتمے پر ایران اپنا جوہری پروگرام بند کرنے کیلئے راضی ہوگیا

تہران/واشنگٹن: ایران نے اعلان کیا ہے کہ اگر امریکہ تمام اقتصادی پابندیاں ختم کر دے تو تہران نہ صرف جوہری ہتھیار بنانے کا ارادہ ترک کرے گا بلکہ اپنا ایٹمی پروگرام ہمیشہ کے لیے روکنے پر بھی آمادہ ہے۔ یہ بیان ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے اعلیٰ مشیر علی شمخانی نے دیا ہے۔

شمخانی نے امریکی میڈیا ’NBC نیوز‘ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ایران بین الاقوامی معائنہ کاروں کو اجازت دے گا کہ وہ یورینیم کی افزودگی کے عمل کی نگرانی کریں، بشرطیکہ تمام امریکی اقتصادی پابندیاں فوری اور مکمل طور پر اٹھا لی جائیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ایران کبھی بھی جوہری ہتھیار بنانے کے حق میں نہیں رہا اور صرف شہری مقاصد کے لیے کم سطح کی یورینیم افزودگی پر قائل ہے۔

یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ڈونلڈ ٹرمپ مشرق وسطیٰ کے دورے پر ہیں اور قطر میں انہوں نے کہا ہے کہ قطر، ایران کو امریکہ کے ساتھ معاہدے پر آمادہ کرنے کے لیے اپنا اثرورسوخ استعمال کرے۔

دوسری جانب امریکہ نے ایران کے خلاف نئی پابندیاں بھی عائد کی ہیں۔ یہ پابندیاں 6 افراد اور 12 اداروں پر لگائی گئی ہیں جو بیلسٹک میزائل ٹیکنالوجی سے متعلق سرگرمیوں میں ملوث ہیں، اور جن کا تعلق ایران اور چین سے ہے۔

امریکی محکمہ خزانہ نے دعویٰ کیا کہ یہ ادارے اور افراد پاسداران انقلاب کی ذیلی تنظیموں سے منسلک ہیں اور بین الاقوامی سطح پر ممنوعہ کاربن فائبر مواد کی تیاری میں شامل ہیں۔

علی شمخانی نے تنبیہ کی کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو ممکنہ ایران-امریکہ معاہدے کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کر سکتے ہیں۔

یاد رہے کہ قطر گزشتہ برسوں میں امریکہ اور ایران کے درمیان ثالثی کردار ادا کرتا آیا ہے، خصوصاً حماس سے متعلق معاملات میں۔

شمخانی نے کہا کہ اگر امریکی حکومت سنجیدگی دکھائے تو تعلقات بہتر ہو سکتے ہیں، لیکن مسلسل پابندیاں اور دھمکیاں اس عمل میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔


 

متعلقہ مضامین

  • امریکی پابندیوں کے خاتمے پر ایران اپنا جوہری پروگرام بند کرنے کیلئے راضی ہوگیا
  • ایرانی صدر کا ٹرمپ کو کرارا جواب: ہم غنڈہ گردی کے آگے نہیں جھکیں گے!
  • ایران امریکہ کے ساتھ جوہری معاہدے کے لیے تیار، رپورٹ
  • امریکہ کی ایرانی بیلسٹک میزائل پروگرام پر نئی پابندیاں عائد، چینی شہری بھی شامل
  • صدر ٹرمپ کے ’گمراہ کن‘ بیان امریکی اور اسرائیلی جرائم کو نہیں چھپاسکتے، ایران
  • پاکستان نے کلبھوشن کے بعد ایک اور بھارتی جاسوس پکڑ لیا، اعزاز چوہدری
  • چین نے لاطینی امریکہ کی ترقی کو سپورٹ کرنے کے لیے 20 اقدامات کا اعلان کیا ہے، چینی وزیر خارجہ
  • امریکہ ایک جانب مذاکرات اور دوسری جانب پابندیاں عائد کرتا ہے، علی لاریجانی
  • چینی وزیر خارجہ کی چین-سی ای ایل اے سی  فورم کے چوتھے وزارتی اجلاس میں شریک  وزرائے خارجہ سے ملاقاتیں