قبائلی اضلاع میں بدامنی کیخلاف ایم این اے حمید حسین کا دیگر ممبران کے ہمراہ سپیکر ڈیسک کے سامنے احتجاج
اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT
انھوں نے پارلیمنٹ ہاؤس میں سپیکر ڈیسک کے سامنے بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر قبائلی اضلاع میں شاہراہوں کے کھلنے اور عوام کے خلاف دہشتگردوں اور ریاستی اداروں کی جانب سے کیے جانے والے مظالم کی نشاندھی کی گئی تھی۔ اسلام ٹائمز۔ قومی اسمبلی میں مجلس وحدت مسلمین کے پارلیمانی لیڈر انجینئر حمید حسین اور ضلع خیبر سے منتخب ایم این اے محمد اقبال آفریدی نے قومی اسمبلی میں اجلاس کے دوران قبائلی علاقوں میں بدامنی اور شاہراہوں کی بندش کے خلاف احتجاج ریکارڈ کروایا۔ انہوں نے پارلیمنٹ ہاؤس میں سپیکر ڈیسک کے سامنے بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر قبائلی اضلاع میں شاہراہوں کے کھلنے اور عوام کے خلاف دہشتگردوں اور ریاستی اداروں کی جانب سے کیے جانے والے مظالم کی نشاندھی کی گئی تھی۔ قبائلی اضلاع سے منتخب دیگر اراکین پارلیمنٹ نے بھی انکے مطالبات کے حق میں آواز اٹھائی۔ واضح رہے کہ ضلع کرم میں گزشتہ آٹھ ماہ سے شاہراہ عوام کی آمد و رفت کے لیے بند ہے جبکہ ضلع خیبر میں وادی تیراہ اور دیگر علاقوں میں دہشتگردوں کے خلاف کاروائیوں سے وہاں کی مقامی آبادی کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: قبائلی اضلاع کے خلاف
پڑھیں:
سکھر،ڈویلپمنٹ الائنس ،اسمال ٹریڈرز کی جانب سے سیپکو کیخلاف احتجاج
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251003-11-12
سکھر(نمائندہ جسارت) سکھر میں سیپکو کی طویل غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ، اوور بلنگ ، ناجائز ڈیڈکشن کیخلاف سکھر ڈویلپمنٹ الائنس، سکھر اسمال ٹریڈرز کی جانب سے احتجاجی ریلی ، زیر اہتمام بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ اور دیگر مظالم کے خلاف گولڈ سینٹر صرافہ بازار سے گھنٹہ چوک تک ایس ڈی اے چیئرمین ، سکھر اسمال ٹریڈرز کے صدر حاجی محمد جاوید میمن اور دیگر رہنمائوں کی قیادت میں احتجاجی ریلی نکالی گئی،عوام اور تاجر برادری نے سیپکو کے خلاف بھرپور نعرے بازی بھی کی۔ گھنٹہ گھر چوک پر احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے حاجی محمد جاوید میمن و دیگر رہنمائوں کا کہنا تھا کہ سیپکو سکھرکی عوام کا ادارہ ہے لیکن یہ عوام پر ہی ظلم و ستم کے پہاڑ گرا رہا ہے، ایکسپریس ایریاز کے اندر 6 سے 8 گھنٹے اور سائیڈ کے علاقوں میں 16سے 18 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے بلوں میں ناجائز ڈیڈکشن لگائی جا رہی ہیں، بجلی ویسے ہی مہنگی ہے لیکن عوام کو ایکسٹرا بلنگ سے اور پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ لوڈشیڈنگ سے کاروبار زندگی تباہ و برباد ہوچکا ہے ، عوام لوڈشیڈنگ سے پریشان ہیں گھروں میں چھوٹے بچے اور خواتین لوڈشیڈنگ سے دہرے عذاب میں مبتلا ہیں، سیپکو افسران سب اچھا کا نعرہ لگاتے ہیں لیکن عوام کو اور تاجر برادری کو سہولیات فراہم کرنے میں ناکام ہوچکے ہیں، بجلی چوری میں سیپکو افسران اور اہلکاروں کی آشیرباد شامل ہوتی ہے اور اس کا خمیازہ بل بھرنے والے صارفین کو اٹھانا پڑتا ہے۔ المیہ تو یہ ہے کہ بوگس میٹر لگا کر عوام سے ماہانہ وصول کیا جا رہا ہے جس سے سیپکو کو نقصان پہنچ رہا ہے۔ ٹرانسفرامرز پر اوور لوڈ ہونے کی وجہ سے ٹرانسفارمر پھٹ جاتے ہیں جس کیلئے بھی عوام سے بھتا وصول کیا جاتا ہے کہ سیپکو ایک منافع بخش ادارہ ہے لیکن اس میں موجود کالی بھیڑوں نے کرپٹ ادارہ بنا دیا ہے ، ڈائریکٹرز آف بورڈ میں سیاسی بنیادوں پر رکھے گئے ممبران اپنے ذاتی مقاصد تو حاصل کر رہے ہیں لیکن عوام کو ریلیف نہیں مل رہا۔ آج کا احتجاج ایک آغاز ہے اگر سیپکو نے اپنا قبلہ درست نہ کیا تواحتجاجی تحریک کو بڑھاتے ہوئے ان کے دفاتر کے باہر دھرنے دیے جائیں گے اور کرپٹ افسران کا بھی گھیرائو کیا جائے گا۔ احتجاجی ریلی میں سکھر ڈیویلپمنٹ الائنس، سکھر اسمال ٹریڈرز کے رہنمائوں غلام مصطفی پھلپوٹو،حاجی غلام شبیر بھٹو، محمد عامر فاروقی، علامہ نور احمد قاسمی، آغا طاہر مغل، عیدن جاگیرانی،بابو فاروقی، شہزادو بھٹو، بابو مہر، محمد رضوان قادری، شاہ محمد انڈھڑ، عبدالباری انصاری، طارق علی میرانی، محمد منیر بھٹی، آغا محمد اکرم درانی، ڈاکٹر سعید اعوان، نثار خان، سلیم جاگیرانی، سید عمیر شاہ، محمد شعیب میمن، رشید ہدایت اللہ، عتیق اللہ سومرو، جاوید میمن، محمد فاروق میمن، وقاص بدر، دلشاد میمن، حاجی محمد علی، ابوبکر، جاوید قادری، ریاض، وکی میمن، محمد عاصم فاروقی، محمد اکرم، راشد صدیقی، محمد عرفان، محمد فیصل، محمد ناظم،محمد شہزاد، الیاس،خالد سومرو سمیت تاجروں اور شہریوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔