جنگ بندی کی خلاف ورزی پر ہمارا جواب بے رحمانہ ہوگا، ترجمان پاک فوج
اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT
جنگی جنون میں مبتلا بھارت ’باہمی تباہی کا نسخہ‘ تیار کر رہا ہے ، اب دنیا جوہری خطرے کو تسلیم کر رہی ہے
جو کوئی بھی ہماری علاقائی سالمیت اور خودمختاری کی خلاف ورزی کرنے کی کوشش کرے گا، تو ہمارا جواب منہ توڑ ہوگا
’یقینی باہمی تباہی ‘ کے تصور کے تحت بھارت اور پاکستان کے درمیان سنگین کشیدگی دونوں ممالک کو تباہ کر دے گی،
ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ بھارت نے جنگ بندی کی خلاف ورزی کی تو پاکستان کی طرف سے ’فوری اور یقینی جواب‘ دیا جائے گا، اُنہوں نے مزید کہا کہ جو بھی ہماری سرزمین، سالمیت کی خلاف ورزی کی کوشش کرے گا، ہمارا جواب بے رحمانہ ہوگا۔تفصیلات کے مطابق برطانوی نشریاتی ادارے اسکائی نیوز کو دیے گئے ایک انٹرویو میں ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے خبردار کیا کہ بھارت کی جانب سے جنگ بندی کی کسی بھی خلاف ورزی کا پاکستان کی طرف سے ‘ فوری اور یقینی جواب‘ دیا جائے گا، اور انہوں نے متنبہ کیا کہ دونوں ممالک کے درمیان سنگین کشیدگی باہمی تباہی کا باعث بن سکتی ہے ۔اسکائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ، ڈی جی آئی ایس پی آر نے خبردار کیا کہ جنگی جنون میں مبتلا بھارت ’باہمی تباہی کا نسخہ‘ تیار کر رہا ہے ، انہوں نے مزید کہا کہ اب دنیا جوہری خطرے کو تسلیم کر رہی ہے ۔لیفٹیننٹ جنرل چوہدری نے مزید کہا کہ ’ امریکا جیسا کوئی بھی ملک اس حماقت اور اسے سمجھتا ہے جو کچھ بھارتی یہاں کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘کشمیر میں بھارت کے اقدامات کے بارے میں بات کرتے ہوئے ، انہوں نے بھارت پر ( مقبوضہ کشمیر میں) بھاری فوجی موجودگی کے ساتھ کشمیر کے ’مسئلے کو داخلی بنانے اور عوام کو ہراساں کرنے ‘ کی کوشش کرنے کا الزام عائد کیا۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا،’یہ ایک ایسا مسئلہ ہے جسے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کے مطابق کشمیری عوام کو حل کرنا ہے ۔‘انہوں نے مزید کہا’ جو کوئی بھی ہماری علاقائی سالمیت اور خودمختاری کی خلاف ورزی کرنے کی کوشش کرے گا، تو ہمارا جواب منہ توڑ ہوگا۔‘ڈی جی آئی ایس پی آر نے خبردار کیا کہ ’یقینی باہمی تباہی ‘ کے تصور کے تحت ‘ بھارت اور پاکستان کے درمیان سنگین کشیدگی دونوں ممالک کو تباہ کر دے گی‘۔’یقینی باہمی تباہی ‘
( mutually assured destruction)یا ایم اے ڈی فوجی حکمت عملی اور قومی سلامتی کی پالیسی کا ایک اصول ہے جس کا تصور یہ ہے کہ جوہری ہتھیاروں سے لیس دو ممالک کے درمیان جنگ میں ایٹمی ہتھیاروں کا استعمال دونوں ممالک کو تباہ کردے گا۔جنگ بندی کے بعد گزشتہ ہفتے منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں، ڈی جی آئی ایس پی آر نے خبردار کیا تھا کہ اسلام آباد اور نئی دہلی کے درمیان تنازعہ ‘ ایک ارب 60 کروڑ سے زائد لوگوں کے لیے خطرے کا باعث بن سکتا ہے ۔‘ڈی جی آئی ایس پی آر نے مزید کہا تھا کہ‘ درحقیقت بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ کی کوئی گنجائش نہیں ہے ۔‘
ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
امریکی صدر کا روس اور یوکرین کوپاک بھارت جنگ بندی سے سبق سیکھنے کا مشورہ
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روس اور یوکرین کو پاک بھارت جنگ بندی سے سبق سیکھنے کا مشورہ دے دیا۔
صدر ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرےخیال میں روس اور یوکرین امن معاہدہ کرلیں گے، پیوٹن کےساتھ ملاقات میں اگلی ملاقات بھی طےکروں گا۔
ٹرمپ نے کہا کہ دوسری ملاقات میں میرےساتھ صدر پیوٹن اور یوکرینی صدر زیلنسکی ہوں گے، دوسری ملاقات میں کچھ یورپی رہنما بھی ہوسکتے ہیں،ملاقات اچھی ہوئی تو مستقبل میں امن کی ضامن بنے گی۔
امریکی صدر کا کہنا تھا کہ امن بہت اہم ہوتا ہے، پاکستان اور بھارت کی طرف دیکھیں، دونوں ممالک کے درمیان جنگ میں 6 یا 7 طیارے گرے، دونوں ملک جوہری تنازع کی طرف جانے کے لیے تیار تھے، اس لڑائی میں لاکھوں لوگوں کی جانیں جا سکتی تھیں، ہم نے بہت اچھے طریقے سے یہ تنازع حل کرایا۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور روس کے صدر کے درمیان اہم ملاقات آج ہوگی۔
ٹرمپ اور پیوٹن کی ملاقات الاسکا میں ہوگی اور یہ ملاقات 2021 کے بعد کسی موجودہ امریکی اور روسی صدر کے درمیان پہلی براہ راست ملاقات ہوگی۔
روسی صدارتی محل کریملن کا کہنا ہے کہ دونوں صدور پیچیدہ ترین مسائل پر بات کریں گے،ملاقات پر قبل از وقت کچھ اخذ کرنا بڑی غلطی ہوگی۔
Post Views: 4