جنگی جنون میں مبتلا بھارت ’باہمی تباہی کا نسخہ‘ تیار کر رہا ہے ، اب دنیا جوہری خطرے کو تسلیم کر رہی ہے
جو کوئی بھی ہماری علاقائی سالمیت اور خودمختاری کی خلاف ورزی کرنے کی کوشش کرے گا، تو ہمارا جواب منہ توڑ ہوگا
’یقینی باہمی تباہی ‘ کے تصور کے تحت بھارت اور پاکستان کے درمیان سنگین کشیدگی دونوں ممالک کو تباہ کر دے گی،

ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ بھارت نے جنگ بندی کی خلاف ورزی کی تو پاکستان کی طرف سے ’فوری اور یقینی جواب‘ دیا جائے گا، اُنہوں نے مزید کہا کہ جو بھی ہماری سرزمین، سالمیت کی خلاف ورزی کی کوشش کرے گا، ہمارا جواب بے رحمانہ ہوگا۔تفصیلات کے مطابق برطانوی نشریاتی ادارے اسکائی نیوز کو دیے گئے ایک انٹرویو میں ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے خبردار کیا کہ بھارت کی جانب سے جنگ بندی کی کسی بھی خلاف ورزی کا پاکستان کی طرف سے ‘ فوری اور یقینی جواب‘ دیا جائے گا، اور انہوں نے متنبہ کیا کہ دونوں ممالک کے درمیان سنگین کشیدگی باہمی تباہی کا باعث بن سکتی ہے ۔اسکائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ، ڈی جی آئی ایس پی آر نے خبردار کیا کہ جنگی جنون میں مبتلا بھارت ’باہمی تباہی کا نسخہ‘ تیار کر رہا ہے ، انہوں نے مزید کہا کہ اب دنیا جوہری خطرے کو تسلیم کر رہی ہے ۔لیفٹیننٹ جنرل چوہدری نے مزید کہا کہ ’ امریکا جیسا کوئی بھی ملک اس حماقت اور اسے سمجھتا ہے جو کچھ بھارتی یہاں کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘کشمیر میں بھارت کے اقدامات کے بارے میں بات کرتے ہوئے ، انہوں نے بھارت پر ( مقبوضہ کشمیر میں) بھاری فوجی موجودگی کے ساتھ کشمیر کے ’مسئلے کو داخلی بنانے اور عوام کو ہراساں کرنے ‘ کی کوشش کرنے کا الزام عائد کیا۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا،’یہ ایک ایسا مسئلہ ہے جسے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کے مطابق کشمیری عوام کو حل کرنا ہے ۔‘انہوں نے مزید کہا’ جو کوئی بھی ہماری علاقائی سالمیت اور خودمختاری کی خلاف ورزی کرنے کی کوشش کرے گا، تو ہمارا جواب منہ توڑ ہوگا۔‘ڈی جی آئی ایس پی آر نے خبردار کیا کہ ’یقینی باہمی تباہی ‘ کے تصور کے تحت ‘ بھارت اور پاکستان کے درمیان سنگین کشیدگی دونوں ممالک کو تباہ کر دے گی‘۔’یقینی باہمی تباہی ‘
( mutually assured destruction)یا ایم اے ڈی فوجی حکمت عملی اور قومی سلامتی کی پالیسی کا ایک اصول ہے جس کا تصور یہ ہے کہ جوہری ہتھیاروں سے لیس دو ممالک کے درمیان جنگ میں ایٹمی ہتھیاروں کا استعمال دونوں ممالک کو تباہ کردے گا۔جنگ بندی کے بعد گزشتہ ہفتے منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں، ڈی جی آئی ایس پی آر نے خبردار کیا تھا کہ اسلام آباد اور نئی دہلی کے درمیان تنازعہ ‘ ایک ارب 60 کروڑ سے زائد لوگوں کے لیے خطرے کا باعث بن سکتا ہے ۔‘ڈی جی آئی ایس پی آر نے مزید کہا تھا کہ‘ درحقیقت بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ کی کوئی گنجائش نہیں ہے ۔‘

.

ذریعہ: Juraat

پڑھیں:

وزیر خارجہ کا مصری اور سعودی ہم منصب سے رابطہ، غزہ کی صورتحال پر تبادلہ خیال

نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحٰق ڈار نے مصری وزیر خارجہ ڈاکٹر بدر عبدالعاطی اور سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان سے ٹیلی فونک رابطہ کرکے غزہ کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

نجی ٹی وی کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ سے جاری بیان میں کہا گیا کہ وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور مصری وزیر خارجہ کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے، اس دوران گفتگو میں دوطرفہ تعلقات کے اہم امور اور علاقائی پیش رفت بالخصوص غزہ کی سنگین صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق دونوں وزرائے خارجہ نے نیویارک میں عرب اور اسلامی ممالک کے درمیان ہونے والی مشاورت سمیت جاری سفارتی کوششوں پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

نائب وزیراعظم نے ان کوششوں کے لیے پاکستان کی حمایت کا اعادہ کیا اور حالیہ پیش رفت کا خیرمقدم کیا، جس کا مقصد فوری اور پائیدار جنگ بندی۔ بلا روک ٹوک انسانی امداد کو یقینی بنانا اور غزہ میں پائیدار امن کے حصول کے لیے اجتماعی اقدامات کو آگے بڑھانا ہے۔

مزید یہ کہ حالیہ پیش رفت میں مجوزہ امن منصوبے پر حماس کا ردعمل بھی شامل ہے جو خونریزی کے خاتمے کی امید پیش کرتا ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ دونوں رہنماؤں نے غزہ میں منصفانہ اور دیرپا امن کے حصول میں مدد کے لیے اپنی کوششوں میں مصروف اور مربوط رہنے پر اتفاق کیا۔

اسحٰق ڈار نے مصری وزیر خارجہ کو مستقبل قریب میں پاکستان کے دورے کی دعوت دی جسے انہوں نے قبول کرلیا۔

دوسری جانب، نائب وزیراعظم اسحٰق ڈار اور سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان کے درمیان بھی ٹیلی فونک رابطہ ہوا جس میں دونوں وزرائے خارجہ نے غزہ کی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا، اسحاق ڈار نے سعودی وزیر خارجہ کے تعمیری کردار کو سراہا۔

ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ گفتگو کے درمیان پاک-سعودی قیادت نے فوری جنگ بندی کے لیے کوششیں تیز کرنے پر زور دیا اور غزہ میں انسانی امداد کی بلا رکاوٹ فراہمی یقینی بنانے کی ضرورت پر اتفاق کیا۔

دونوں رہنماؤں نے صدر ٹرمپ کی تجویز پر حماس کے ردعمل پر گفتگو کی اور فلسطینی عوام کی بھرپور حمایت کے عزم کا اعادہ کیا جب کہ دو ریاستی حل پر مبنی جامع اور پائیدار امن کے لئے مشترکہ کوششوں پر اتفاق کیا۔

متعلقہ مضامین

  • آئی ایس پی آر کا ردِعمل: بھارتی بیانات تشویش ناک، جواب مؤثر اور فیصلہ کن ہوگا
  • وزیرِ اعظم شہباز شریف اور مولانا فضل الرحمٰن کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ
  • وزیراعظم شہبازشریف کل سے ملائیشیا کے سرکاری دورے پر روانہ ہونگے
  • بھارتی بیانات کسی تباہ کن تباہی  کا پیش خیمہ؛ پاکستان کسی ہچکچاہٹ کےبغیرجواب دےگا
  • اگر بھارت نے نئی جارحیت کی کوشش کی تو پاکستان کا جواب سخت ہوگا، آئی ایس پی آر
  • وزیر خارجہ کا مصری اور سعودی ہم منصب سے رابطہ، غزہ کی صورتحال پر تبادلہ خیال
  • پاکستان کا ٹرمپ کے امن منصوبے پر حماس کے جواب کا خیر مقدم
  • اسرائیلی فوج کے انخلا اور جنگ بندی کی شرط پر تمام یرغمالیوں کی رہائی کےلئے تیار ہیں؛ حماس
  • کراچی: ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر بھاری جرمانے، ڈی میرٹ پوائنٹس کا نظام نافذ
  • آزاد کشمیر احتجاج: بھارتی وزارت خارجہ کا پاکستان سے جواب دہی کا مطالبہ