ٹرمپ کا امارات کا سرکاری دورہ، صدر شیخ محمد بن زاید النہیان کا استقبال
اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT
ابوظہبی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 مئی2025ء)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ متحدہ عرب امارات کے سرکاری دورے پر ابوظبی پہنچے۔متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید النہیان نے صدارتی ایئرپورٹ پر امریکی صدر اور ان کے ہمراہ وفد کا استقبال کیا۔
(جاری ہے)
اماراتی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی صدر کے استقبال کے لیے ابوظہبی کے نائب حکمران اور قومی سلامتی کے مشیر شیخ طحنون بن زاید النہیان، نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ شیخ عبداللہ بن زاید النہیان صدر کے مشیر شیخ محمد بن حمد بن طحنون النہیان، صدر کے دفتر برائے اسٹریٹجک امور کے چیئرمین اور ابوظہبی ایگزیکٹو آفس کے چیئرمین ڈاکٹر احمد مبارک المزروعی، ایگزیکٹو افیئرز اتھارٹی کے چیئرمین خلدون خلیفہ المبارک، اور امریکہ میں امارات کے سفیر یوسف العتیبہ سمیت متعدد اعلی حکام بھی موجود تھے۔
امریکی صدر کے طیارے کے متحدہ عرب امارات کی فضائی حدود میں داخل ہوتے ہی عسکری جیٹ طیاروں نے رسمی سلامی کے طور پر معزز مہمان کا استقبال کیا۔اسکواڈرن لیڈر نے امریکی طیارے سے رابطہ کرتے ہوئے صدارتی ایئرپورٹ تک ہمراہ ہونے کی اجازت طلب کی اور متحدہ عرب امارات کی جانب سے صدر ٹرمپ کو خوش آمدید کہا۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے متحدہ عرب امارات بن زاید النہیان امریکی صدر صدر کے
پڑھیں:
IAEA کے انسپکٹرز ایرانی جوہری تنصیبات میں داخل نہیں ہو سکتے، امیر سعید ایروانی
اپنے ایک انٹرویو میں اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب کا کہنا تھا کہ اگر امریکی ہم پر اپنی شرائط مسلط کرنا چاہیں تو ان کے ساتھ مذاکرات ناممکن ہوں گے۔ اسلام ٹائمز۔ اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب "امیر سعید ایروانی" نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کسی صورت بھی یورینیم کی افزودگی نہیں روکے گا۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار امریکی چینل CBS کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ایران کی جانب سے آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل "رافائل گروسی" کو کوئی خطرہ درپیش نہیں۔ تاہم حالیہ صورت حال میں اس ایجنسی کے انسپکٹر معائنے کے لئے ایرانی جوہری تنصیبات میں داخل نہیں ہو سکتے۔ اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے کہا کہ تہران مذاکرات کے لیے تیار تھا لیکن اس وقت امریکہ کے ساتھ بات چیت کے لیے حالات موزوں نہیں۔ اگر امریکی ہم پر اپنی شرائط مسلط کرنا چاہیں تو ان کے ساتھ مذاکرات ناممکن ہوں گے۔ واضح رہے کہ 13 جون 2025 کو اسرائیل کی ایران کے خلاف دراندازی کے بعد تہران کو IAEA کے ڈائریکٹر سے شدید شکایات ہیں۔ ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ رافائل گروسی نے اپنے منصب کے وقار کے برخلاف اسرائیل کے ساتھ ہمارے پُرامن جوہری پروگرام کی معلومات شئیر کیں جو کہ انتہائی غیراخلاقی حرکت ہے۔