ہر ضروری طریقے سے ایران کا مسئلہ حل کریں گے، ڈونلڈ ٹرامپ
اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT
ابوظبی میں اپنی ایک تقریر میں امریکی صدر کا کہنا تھا کہ میں غزہ کی صورتحال کا جائزہ لے رہا ہوں، اس حوالے سے آئندہ دو تین ہفتوں میں دنیا اہم پیشرفت کا مشاہدہ کرے گی۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر "ڈونلڈ ٹرامپ" نے کہا کہ میرا دورہ خلیج فارس غیر معمولی اور بے مثال تھا۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار ابوظبی کے الوطن پیلس میں اپنی تقریر کے دوران کیا۔ اس موقع پر ڈونلڈ ٹرامپ نے کہا کہ ہم نے امریکہ کے لئے 10 ٹریلین ڈالر کی سرمایہ کاری حاصل کی ہے اور مزید 13 ٹریلین ڈالر کے منتظر ہیں۔ ہمارے قطر، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سے اچھے تعلقات ہیں۔ Sputnik News کے مطابق، انہوں نے دعویٰ کیا کہ دنیا پُرامن ہو گئی ہے۔ میں غزہ کی صورت حال کا جائزہ لے رہا ہوں، اس حوالے سے آئندہ دو تین ہفتوں میں دنیا اہم پیش رفت کا مشاہدہ کرے گی۔ ہماری نظریں غزہ پر ہیں۔ ہم وہاں پر موجود بھوکے افراد کا خیال رکھنا چاہتے ہیں۔ ڈونلڈ ٹرامپ نے ایران-امریکہ بالواسطہ مذاکرات کے حوالے سے کہا کہ ہم ہر ممکن اور ضروری طریقے سے ایران کا مسئلہ حل کریں گے۔ اس کے ساتھ انہوں نے روس اور یوکرائن تنازعہ کے فوری حل کا بھی عندیہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ روس اور یوکرائن کے درمیان جنگ میں شرمناک حد تک جانی نقصان ہو چکا ہے۔ ڈونلڈ ٹرامپ نے روسی صدر کے حوالے سے کہا کہ انہیں توقع ہے کہ یوکرائن کے ساتھ مستقیم مذاکرات کے لئے "ولادیمیر پیوٹن" ترکیہ جائیں گے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ڈونلڈ ٹرامپ حوالے سے انہوں نے کہا کہ
پڑھیں:
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی صحافیوں کو غزہ میں داخلے کی اجازت دیئے جانے کی حمایت
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 اگست2025ء) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صحافیوں کو غزہ میں داخلے کی اجازت دیئے جانے کی حمایت کی ہے۔ ٹی آر ٹی اردو کی رپورٹ کے مطابق اوول آفس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئےامریکی صدر نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کی صحافیوں کو غزہ میں داخلے کی اجازت دی جائے تاکہ وہ حالات کا مشاہدہ کر سکیں اور علاقے سے خبریں فراہم کر سکیں ۔انہوں نے کہا کہ میں صحافیوں کے غزہ میں داخلے کے حق میں ہوں اور جیسا کہ آپ جانتے ہیں صحافت ایک بہت خطرناک ذمہ داری ہے لیکن میں چاہوں گا کہ ایسا ہو ۔امریکی صدر کی طرف سے یہ بیان ایسے وقت میں دیا گیا ہے جب دنیا بھر سے 100 سے زیادہ صحافیوں، فوٹوگرافروں اور جنگی نامہ نگاروں نے غزہ میں جاری قتل و غارت گری کی آزادانہ کوریج کے لیے غیر ملکی صحافیوں کو علاقے میں’’ فوری اور بلا رکاوٹ داخلے‘‘ کی اجازت دیئے جانے کے مطالبے پر مبنی ایک درخواست پر دستخط کیے ہیں ۔(جاری ہے)
مذکورہ درخواست "رائٹ ٹُو رپورٹ" نامی مہم کا حصہ ہے، جسے ایوارڈ یافتہ جنگی فوٹوگرافر آندرے لیون نے شروع کیا تھا۔ اس پر دنیا کے مشہور صحافتی اداروں سے تعلق رکھنے والی نمایاں شخصیات جیسے الیکس کرافورڈ (اسکائی نیوز)، مہدی حسن، کرسٹیان امان پور (سی این این)، کلاریسا وارڈ اور معروف جنگی فوٹوگرافر ڈان مککلن نے دستخط کیے ہیں۔درخواست گزاروں نے اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غیر ملکی صحافیوں کو غزہ میں آزادانہ اور شفاف رپورٹنگ کی اجازت دے اور کہا ہے کہ جنگ کے آغاز سے بین الاقوامی میڈیا پر عائد کی گئی پابندی عوام کے جاننے کے حق کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ آزادی صحافت کے لئے کام کرنے والے گروپوں اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے بارہا اسرائیل سے پابندیاں ہٹانے کی اپیل کی اور خبردار کیا ہے کہ غزہ سے آزادانہ رپورٹنگ کی غیر موجودگی نے عالمی عوام کو محدود اور فوجی ذرائع کے منظور شدہ بیانیوں اور مقامی صحافیوں کے کام پر انحصار کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔ ان مقامی صحافیوں کی اکثریت بھی جنگ میں قتل کی جا چُکی ہے۔واضح رہے کہ اسرائیل نے اکتوبر 2023 سے جاری قتل عام اور نسل کُشی کے بعد سے بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کو غزہ میں داخل ہونے سے روک رکھا ہے۔