وزیراعلیٰ سندھ کا شہداء کے ورثاء کیلئے 1 کروڑ اور زخمیوں کیلئے 10 لاکھ کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT
وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ— فائل فوٹو
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بھارتی بزدلانہ جارحیت کے نتیجے میں شہید ہونے والوں کے ورثاء کے لیے ایک کروڑ اور زخمیوں کے لیے 10 لاکھ روپے فی کس امداد کا اعلان کیا ہے۔
آپریشن بنیان مرصوص میں کامیابی پر یوم تشکر کے حوالے سے سندھ سیکریٹریٹ میں پرچم کشائی کی تقریب ہوئی جس میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے پرچم کشائی کی جبکہ صوبائی وزرا، مشیران، معاونین خصوصی، چیف سیکریٹری و دیگر افسران بھی شریک ہوئے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہمارے جوانوں نے بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا، مادرِ وطن کا دفاع ہر پاکستانی کا اولین فریضہ ہے اور وطن کی عزت پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا۔
لاہور میں یوم تشکر پر ایوان وزیر اعلیٰ میں پرچم کشائی کی تقریب منعقد ہوئی، وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے پرچم کشائی کی۔
دوسری جانب میڈیا سے گفتگو میں مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ بھارتی جارحیت کے خلاف پوری قوم نے متحد ہو کر مقابلہ کیا، ہماری مسلح افواج نے بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا۔
انہوں نے سندھ کے عوام کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ وہ یوم تشکر منائیں اور شہدا کیلئے دعا کریں، اللّٰہ تعالیٰ نے جو فتح ہمیں دی ہے اس کامیابی کو ملک کی بہتری کے لیے استعمال کریں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: پرچم کشائی کی مراد علی شاہ
پڑھیں:
اٹلی؛ غزہ میں اسرائیلی جارحیت کیخلاف 20 لاکھ افراد سڑکوں پر نکل آئے
اٹلی کی سب سے بڑی مزدور یونین CGIL کے ملک بھر میں ایک روزہ عام ہڑتال اور احتجاجی مظاہروں میں تقریباً 20 لاکھ افراد نے حصہ لیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ مظاہرے اسرائیل کی جانب سے فلسطین جانے والی امدادی کشتیوں کے قافلے "صمود فلوٹیلا" کو روکنے اور غزہ پر جاری شدید بمباری کے خلاف تھے۔
لاکھوں افراد نے ملک بھر کے تمام ہی بڑوں شہروں میں "فلسطین آزاد کرو، جنگ بند کرو، اسرائیلی جارحیت مردہ باد" کے نعروں کے ساتھ مارچ کیا۔
روم میں پولیس کے مطابق 80,000 افراد سڑکوں پر نکلے، جبکہ منتظمین نے تعداد 3 لاکھ بتائی۔
میلان میں بھی مظاہرین کی تعداد 80 ہزار سے ایک لاکھ کے درمیان بتائی جا رہی ہے جس میں اسرائیل کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی۔
اسی طرح تورین، جینوا، ناپلی، بولونیا اور فلورنس سمیت 100 سے زیادہ شہروں میں بھی جلوس نکالے گئے۔
مظاہرین نے سڑکیں، ریل لائنیں اور ہوائی اڈے بند کر دیے گئے۔ پولیس کے ساتھ جھڑپیں بھی ہوئیں جب کچھ مظاہرین نے ہائی وے بند کر دی۔
جس کے باعث پیزا ایئرپورٹ پر مظاہرین رن وے پر گھس گئے، جس کے باعث پروازیں کچھ وقت کے لیے معطل رہیں۔
خیال رہے کہ اسرائیلی بحریہ نے بدھ اور جمعرات کو گلوبل صمود فلوٹیلا کی 43 کشتیوں کو یرغمال اور اس میں سوار 500 رضاکاروں کو گرفتار کرلیا تھا۔
گرفتار سماجی کارکنوں میں سے 40 کا تعلق اٹلی سے تھا جن میں سے 4 کو ابتدائی طور پر اسرائیل نے ڈی پورٹ کرکے واپس ان کے وطن بھیج دیا ہے۔
اسرائیل نے دعویٰ کیا کہ یہ فلوٹیلا حماس سے منسلک ہے لیکن مظاہرین کا کہنا ہے کہ یہ اقدام دراصل غزہ پر عائد ظالمانہ ناکہ بندی کو مزید سخت کرنے کے مترادف ہے۔
اٹلی کی اپوزیشن جماعت ڈیموکریٹک پارٹی کی رہنما ایلی شلائن نے کہا کہ یہ فلوٹیلا وہ کر رہی تھی جو یورپ کو کرنا چاہیے تھا یعنی اسرائیلی محاصرے کو توڑ کر غزہ کے عوام تک امداد پہنچانا۔
انھوں نے مطالبہ کیا کہ اٹلی بھی اسپین کی طرح اسرائیل پر ہتھیاروں کی پابندی لگائے اور فوری طور پر فلسطین کو تسلیم کرے۔
خیال رہے کہ قبل ازیں اٹلی کی وزیرِاعظم جیورجیا میلونی نے فلوٹیلا کو "خطرناک اور غیر ذمہ دارانہ" اقدام قرار دیا تھا جس پر عوامی ردعمل مزید شدید ہوا۔
یاد رہے کہ غزہ پر اسرائیلی بمباری نے اب تک ہزاروں افراد کو شہید اور لاکھوں کو بے گھر کر دیا ہے جب کہ خوراک اور ادویات کی قلت بدترین سطح پر پہنچ چکی ہیں۔
انسانی حقوق کے گروپوں کے مطابق اسرائیل کا یہ محاصرہ اور جنگی کارروائیاں اجتماعی سزا کے مترادف ہیں، جس سے 20 لاکھ محصور فلسطینی براہِ راست متاثر ہو رہے ہیں۔