میرے لیے تیل کا صرف ایک قطرہ، ٹرمپ کا ابوظہبی میں اماراتی میزبانوں سے شکوہ
اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT
میرے لیے تیل کا صرف ایک قطرہ، ٹرمپ کا ابوظہبی میں اماراتی میزبانوں سے شکوہ WhatsAppFacebookTwitter 0 16 May, 2025 سب نیوز
ابوظہبی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو اماراتی میزبانوں نے مقامی طور پر تیار کردہ ’اعلیٰ ترین معیار کا تیل‘ تحفے میں پیش کیا لیکن یہ تحفہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی توقعات سے کافی کم نکلا!
ابوظہبی تیل کی دولت سے مالا مال خطہ ہے البتہ جب ابوظبی میں اماراتی وزیر صنعت ڈاکٹر سلطان الجابر نے امریکی صدر کو شاندار پیکنگ میں اعلیٰ ترین معیار کے تیل کی ایک چھوٹی شیشی دی تو ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے مخصوص انداز میں فوری شکوہ کیا۔
’یہ دنیا کا سب سے اعلیٰ معیار کا تیل ہے لیکن مجھے تو صرف ایک قطرہ دیا گیا! یہ مجھے خوش نہیں کرتا!‘
اس پر ڈاکٹر سلطان الجابر، جو ابوظہبی کی تیل کمپنی ادنوک کے سربراہ بھی ہیں، انہوں نے ٹرمپ کو بڑی سنجیدگی سے سمجھانے کی کوشش کی کہ یہ مرون تیل ہے جو دنیا کے بہترین معیار کا خام تیل سمجھا جاتا ہے، لیکن ٹرمپ کا شکوہ وہیں کا وہیں رہا!
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرقومی اسمبلی نے انکم ٹیکس ترمیمی بل 2024 سمیت متعدد اہم بلز منظور کرلیے پی ٹی آئی کا عمران خان کی رہائی اور حکومت مخالف بھر پور تحریک چلانے کا فیصلہ معرکہ حق، یوم تشکر؛ آرمی چیف کے ہمراہ وزیراعظم کی شہید اسکاڈرن لیڈر کے گھر آمد کوہستان میگا کرپشن اسکینڈل: محکمہ خزانہ کے 10 افسران معطل امریکی دفاعی ماہر نے پاکستانی طیارے گرانے کے بھارتی دعوے کو “بکواس” قرار دے دیا عبد العلیم خان اور شعیب صدیقی اہم مقدمہ سے بری ہوگئے صدر مملکت کی شہید اسکواڈرن لیڈر عثمان یوسف کے گھر آمد، اہلخانہ کے ساتھ اظہارِ تعزیتCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
ایشیا کی دوسری بہترین ٹیم کہہ کر مذاق اڑایا جاتا ہے، افغان کپتان کا شکوہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
افغانستان کرکٹ ٹیم کے کپتان راشد خان نے ایشیا کپ میں ناکامی کے بعد میڈیا اور شائقین کی طرف سے ایشیا کی دوسری بہترین ٹیم کے لقب پر طنز اور مذاق پر سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ یہ ٹیگ افغان ٹیم نے کبھی اپنے لیے نہیں اپنایا، بلکہ پچھلے کچھ عرصے میں بڑی ٹیموں کے خلاف شاندار فتوحات کے بعد عوامی تاثر کے طور پر سامنے آیا۔
نجی ٹی وی کے مطابق راشد خان نے کہا کہ ایشیا کپ میں ٹیم کی کارکردگی تسلی بخش نہیں رہی۔ بنگلا دیش کے خلاف سنسنی خیز مقابلے کے باوجود شکست اور سری لنکا کے ہاتھوں بڑی ناکامی نے سپر فور مرحلے تک پہنچنے کے امکانات ختم کر دیے، تاہم ان کا کہنا تھا کہ ٹیم نے حالیہ برسوں میں ورلڈ کپ، چیمپیئنز ٹرافی اور دیگر اہم ایونٹس میں بڑی ٹیموں کو شکست دی، جس کی بنیاد پر یہ شناخت ملی۔ مثال کے طور پر افغانستان نے انگلینڈ جیسے مضبوط حریف کو مات دی، جبکہ کئی مواقع پر ورلڈ کپ اور دیگر مقابلوں میں مضبوط ٹیموں کو چیلنج کیا۔
انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج کل سوشل میڈیا پر جتنا کسی کا مذاق اڑایا جاتا ہے، اتنا ہی زیادہ توجہ ملتی ہے لیکن یہ رویہ کھلاڑیوں کے لیے مناسب نہیں۔ کبھی ٹیم بہترین کھیلتی ہے اور کبھی نہیں، یہ کھیل کا فطری حصہ ہے لیکن اس کے باوجود محنت اور مثبت سوچ برقرار رکھنا ضروری ہے۔
راشد خان نے یہ بھی اعتراف کیا کہ ایشیا کپ سے قبل افغان ٹیم نے زیادہ ٹی ٹوئنٹی میچز نہیں کھیلے، جس کی وجہ سے کھلاڑیوں کے درمیان ہم آہنگی کا فقدان رہا۔ بیٹنگ اور بولنگ دونوں شعبوں میں کارکردگی معیار کے مطابق نہیں تھی اور حالات کے تقاضوں کو پورا نہ کیا جا سکا۔
افغان کپتان نے کہا کہ اب ان کی ٹیم کی تمام توجہ اگلے سال ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کی تیاری پر ہے۔ ان کا مقصد ہے کہ وہاں بھرپور تیاری اور متحدہ حکمت عملی کے ساتھ شرکت کریں تاکہ ایک بار پھر دنیا کو یہ دکھایا جا سکے کہ افغانستان کرکٹ کی دنیا میں کسی سے کم نہیں۔