فاطمہ بھٹو کے ہاں دوسرے بیٹے کی پیدائش، نام بھی بتادیا
اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT
— فائل فوٹو
پاکستان کے سابق وزیراعظم اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے بانی ذوالفقار علی بھٹو کی پوتی فاطمہ بھٹو کے ہاں دوسرے بیٹے کی پیدائش ہوئی ہے۔
انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم انسٹاگرام اور ایکس پر پوسٹ شیئر کرتے ہوئے اپنے دوسرے بیٹے کی پیدائش کا اعلان کیا۔
انہوں نے بتایا کہ ننھے مہمان کا نام ’کیسپین مصطفیٰ بائرہ‘ رکھا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نےاپنے والد کو یاد کرتے ہوئے اس خوشی کے موقع پر اپنے جذبات کا اظہار کیا۔
انہوں نے لکھا کہ گراھم اور میں اپنے بیٹے کیسپین مصطفیٰ کی آمد پر خدا کے بہت شکر گزار ہیں، اس موقع پر والد مرحوم میر مرتضیٰ بھٹو کی کمی محسوس ہو رہی ہے۔
سابق وزیر اعظم و پیپلز پارٹی کے بانی ذوالفقار علی بھٹو کی پوتی، میر مرتضیٰ بھٹو کی بیٹی اور معروف مصنفہ فاطمہ بھٹو کے یہاں بیٹے کی پیدائش ہوگئی۔
فاطمہ بھٹو کے مطابق والدین بننے کا احساس منفرد اور حیرت کا باعث ہے۔ میں اپنے ڈاکٹروں اور ان کی ٹیم کی مقروض ہوں جنہوں نے ہمارا خیال رکھا۔
جونیئر ذوالفقار علی بھٹو کا بھانجے کی پیدائش پر ردعمل:
اس سے قبل ذوالفقار علی بھٹو جونیئر نے بھی بہن فاطمہ بھٹو کے دوسرے بیٹے کی اطلاع بذریعہ سوشل میڈیا دیتے ہوئے ننھے بھانجے کو اس دنیا میں خوش آمدید کیا۔
انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر پوسٹ شیئر کرتے ہوئے اس پُرمسرت موقع پر اپنے جذبات کا اظہار بھی کیا۔
ذوالفقار علی بھٹو جونیئر نے لکھا کہ مجھے اپنے بھانجے کیسپین مصطفیٰ بائرہ کی آمد کا اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے۔
انہوں نے مزید لکھا، "کیسپین اپنے ساتھ اپنے بھائی کی طرح اپنے دادا میر مرتضیٰ بھٹو کی میراث لے کر آگے بڑھے گا، جن کی ہمیں بہت یاد آتی ہے۔ پیارے کیسپین کو اس کے مامو ذوالفقار کی جانب سے خوش آمدید۔"
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ذوالفقار علی بھٹو بیٹے کی پیدائش فاطمہ بھٹو کے دوسرے بیٹے کی کرتے ہوئے انہوں نے بھٹو کی
پڑھیں:
شہدائے نومبر کی برسی، قوم اپنے بہادر سپوتوں کو سلامِ عقیدت پیش کرتی ہے
وطنِ عزیز کی حفاظت کے لیے جان کا نذرانہ پیش کرنے والے بہادر سپوتوں میجر واصف حسین شاہ شہید، میجر محمد حسیب شہید اور حوالدار نور احمد شہید کی لازوال قربانیوں کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کے لیے ملک بھر میں دعائیہ تقریبات منعقد کی گئیں۔
میجر واصف حسین شاہ شہید کی 11ویں اور میجر محمد حسیب شہید اور حوالدار نور احمد شہید کی پہلی برسی کے موقع پر قوم نے شہداء کے بلند حوصلے، شجاعت اور عزم کو زبردست الفاظ میں خراجِ تحسین پیش کیا۔
میجر واصف حسین شاہ شہید نے 15 نومبر 2014ء کو آپریشن ضربِ عضب کے دوران دشمن کے خلاف دلیری سے لڑتے ہوئے جامِ شہادت نوش کیا۔ ان کی غیر معمولی بہادری کے اعتراف میں انہیں ستارۂ بسالت سے نوازا گیا۔
اسی جذبۂ شہادت کی روایت کو آگے بڑھاتے ہوئے میجر محمد حسیب شہید اور حوالدار نور احمد شہید نے 14 نومبر 2024ء کو بلوچستان کے علاقے ہرنائی میں دہشتگردوں کے خلاف جاری آپریشن میں جرات و بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی جانیں وطن پر نچھاور کر دیں۔
قوم کے ہر فرد نے شہداء کے اہلِ خانہ کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ عظیم سپوت پاکستان کا فخر ہیں۔ شہداء کی بے مثال قربانیاں اور ثابت قدمی وطنِ عزیز کی تاریخ کا روشن باب اور آنے والی نسلوں کے لیے مشعلِ راہ ہے۔
قوم نے اس عزم کا اظہار کیا کہ شہداء کی قربانیاں کبھی فراموش نہیں کی جائیں گی اور پاکستان کی سرزمین کے تحفظ کے لیے ان کا حوصلہ، ان کی بہادری اور ان کا جذبہ ہمیشہ دلوں میں زندہ رہے گا۔