کراچی: کورنگی میں ذاتی جھگڑے پر ڈنڈوں کے وار سے ایک شخص جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 17th, May 2025 GMT
کراچی:
کراچی کے علاقے کورنگی ڈھائی نمبر میں واقع ابوبکر مسجد کے قریب ذاتی جھگڑے کے دوران ایک شخص کو ڈنڈوں کے وار سے قتل کر دیا گیا۔
چھیپا ذرائع کے مطابق جاں بحق ہونے والے شخص کی شناخت 48 سالہ نور الامین کے نام سے ہوئی ہے۔ واقعہ اتوار کی شب اس وقت پیش آیا جب نور الامین اور دیگر افراد کے درمیان جھگڑا ہوا جو شدت اختیار کر گیا اور حملہ آوروں نے اسے تشدد کا نشانہ بنایا۔
ریسکیو ٹیم نے موقع پر پہنچ کر نور الامین کی لاش اسپتال منتقل کی۔ پولیس نے واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں اور ممکنہ ملزمان کی تلاش جاری ہے۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق یہ ذاتی نوعیت کے تنازع کا نتیجہ معلوم ہوتا ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کراچی میں 13 کروڑ کی ڈکیتی معمہ بن گئی، گرفتاریوں کے بعد پولیس کی پُراسرار خاموشی
شہر قائد کے علاقے پی ای سی ایچ ایس میں کار ڈیلر کے گھر ہونے والی 13 کروڑ روپے کی بڑی ڈکیتی کا معاملہ کئی سوالات کو جنم دینے لگا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پی ای سی ایچ ایس میں چند روز قبل ہونے والی 13 کروڑ نقد اور دیگر قیمتی اشیا کی ڈکیتی اور اس میں معروف ٹک ٹاکر کی گرفتاری کے بعد پولیس کی پراسرار خاموشی ایک بڑا معمہ بن گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق مدعی مقدمہ سالک اور نامزد ملزم شہریار کے درمیان روابط کا انکشاف ہوا ہے۔ دونوں نہ صرف ایک ہی جم میں ورزش کرتے تھے بلکہ اسنوکر کلب میں بھی ایک ساتھ وقت گزارتے رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق، ایک ماہ قبل دونوں کے درمیان کسی ذاتی نوعیت کے معاملے پر جھگڑا بھی ہوا تھا۔
پولیس نے شوبز انڈسٹری سے وابستہ ملزمہ یسرا زیب کو اس کے گھر کے قریب سے گرفتار کیا، جبکہ دیگر دو ملزمان نمرا اور شہریار کو ڈیفنس فیز 5 کے ایک بنگلے سے حراست میں لیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزمان حالیہ دنوں میں اپنے اہل خانہ کے ہمراہ پی ای سی ایچ ایس سے ڈیفنس فیز 5 میں کرائے کے گھر میں منتقل ہو رہے تھے۔
ذرائع کے مطابق، پولیس نے ملزمان کے گھر پر دو مرتبہ چھاپے مارے جن میں دوسرا چھاپہ 29 جون کی صبح کیا گیا، جس دوران تیسری بہن نوراہ معمولی زخمی بھی ہوئی۔
درج ایف آئی آر کے مطابق، ڈکیتی کے مقدمے میں تین خواتین اور دو مرد نامزد ہیں، اور گرفتار افراد بھی درحقیقت پانچ بہن بھائی ہی ہیں۔
پولیس اب تک لوٹی گئی 13 کروڑ کی رقم، قیمتی سامان اور واردات میں استعمال ہونے والی ڈبل کیبن گاڑی کا سراغ لگانے میں ناکام رہی ہے۔
واقعے میں پولیس کی خاموشی اور تفتیشی پیش رفت نہ ہونے پر سوالات اٹھنے لگے ہیں۔